اہم شعبوں میں سیکنڑوں طلبہ و طالبات شوق سے داخلہ لیتے ہیں

اہم شعبوں میں سیکنڑوں طلبہ و طالبات شوق سے داخلہ لیتے ہیں۔
عملی تربیت کے اداروں کی کمی اور ان شعبوں میں ملازمتوں کی شدید قلت کی وجہ سے طلبہ و طالبات ناامیدی کا شکار ہے۔
پشاور(نمائندہ فاطمہ جعفر)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق فزیوتھراپی، اکوپیشنل تھراپی، سپیچ لینگویج پیتھالوجی، آرتھوٹکس/پراستھیٹکس، اور آڈیالوجی جیسے اہم شعبوں میں سینکڑوں طلبہ و طالبات بڑے شوق سے داخلہ تو لے لیتے ہیں، لیکن عملی تربیت کے اداروں کی کمی اور ان شعبوں میں ملازمتوں کی شدید قلت کی وجہ سے بہت سے باصلاحیت طلبہ کنفیوژن اور ناامیدی کا شکار ہو کر اپنی دلچسپی کھو بیٹھتے ہیں۔ایسے میں پیراپلیجک سنٹر پشاور ان کے لیے امید کی کرن بن کر سامنے آتا ہے۔ جب یہ طلبہ یہاں آ کر اپنے متعلقہ شعبوں میں جاتے ہیں اور اپنے سینئرز کو پوری توجہ سے کام کرتے ہوئے دیکھتے ہیں، تو ان کے اندر نیا حوصلہ اور اعتماد پیدا ہوتا ہے، اور وہ ایک بار پھر اپنے پروفیشن میں دلچسپی لینا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ ان شعبوں میں طلبہ کی بڑی تعداد داخلہ لے رہی ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سے کاروباری افراد نے معیار سے کم ادارے قائم کر لیے ہیں، جہاں عملی تربیت کے لیے مناسب وسائل موجود نہیں ہیں۔ مزید یہ کہ ان شعبوں کو روایتی ہیلتھ کیئر سسٹم میں مکمل طور پر شامل نہ کرنے کی وجہ سے، ضرورت کے باوجود ان کے لیے ملازمتوں کا فقدان ہے۔ چنانچہ چند ہونہار طلبہ تو بیرون ملک چلے جاتے ہیں، لیکن بڑی تعداد کو ملازمتیں حاصل کرنے میں بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ہم حکومت وقت، خصوصاً محکمہ صحت اور پی اینڈ ڈی ڈپارٹمنٹ سے گزارش کریں گے کہ وہ جدید دنیا کی طرح ان اہم شعبوں کو بھی ہیلتھ کیئر سسٹم کا حصہ بنانے کے لیے منصوبہ بندی کریں۔ اس سے نہ صرف عوام، خصوصاً معذور افراد کی زندگیوں میں بہتری آئے گی، بلکہ ہزاروں نوجوان میڈیکل گریجویٹس کو بھی باعزت روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ انشاءاللہ۔