اسلام آباد: چینی سفیر یاؤ جینگ نے کہا ہے کہ مشکل گھڑی میں ساتھ دینے پر پاکستانی حکومت کے شکر گزار ہیں۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ کرونا وائرس پاکستان میں داخل نہ ہو۔
چین کے سفیر یاؤ جینگ کا بیلٹ اینڈ روڈ اور سی پیک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ 6 سال میں بی آر آئی انٹرنیشنل ٹریڈ تعاون کا ایک مضبوط پراجیکٹ بن کر ابھرا ہے۔ اس کے ذریعے ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ سی پیک ایک طویل مدتی منصوبہ ہے۔ اس منصوبے نے چائنا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو ایک نئی شکل دی ہے۔
چینی سفیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم دن رات کرونا وائرس کو پاکستان میں آنے سے روکنے پر کام کر رہے ہیں۔ پاکستان اور چین کے درمیان فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق ہے۔ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کرونا وائرس پاکستان میں داخل نہ ہو سکے۔
ژاؤ جینگ چینی حکومت اس وقت بہت مشکل حالات سے گزر رہی ہے۔ حکومت پاکستان کا ساتھ دینے پر انتہائی مشکور ہیں۔ حکومت پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دینا سچی دوستی کی مثال ہے۔ پاکستان چائنا کا مضبوط ترین دوست ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگی انرجی کا مسئلہ پاکستان میں آنے والے چینی تاجروں کو بھی ہے تاہم سی پیک کے ذریعے انرجی سیکٹر میں بھی تعاون بڑھ رہا ہے۔ حکومت پاکستان نے کاروبار میں آسانی کی پالیسی اپنائی ہے۔ اب انٹرنیشنل بزنس کمیونٹی پاکستان میں انوسٹمنٹ کا اظہار کر رہی ہے۔ پورٹس بنائے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے، اسی لیے چائنا گوادر پورٹ پر کام کر رہا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا بھی سیمینار سے خطاب میں کہنا تھا کہ بی آر آئی جیسے پراجیکٹ ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ سی پیک پراجیکٹ میں اب سوشل سیکڑ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ملک میں زبردست معاشی سرگرمیاں شروع ہونگی۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ چین اس وقت مشکل حالات میں ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں اپنے دوست ملک کی ہر قسم کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔ پاکستان کی عوام چین کے ساتھ کھڑی ہے۔