چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی پاپولیشن کونسل اور یو کے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ

*چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی پاپولیشن کونسل اور یو کے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام پاکستان میں فیملی پلانگ واؤچر کی توسیع پر گول میز کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت*
*بی آئی ایس پی پاکستان کے پسماندہ طبقات بالخصوص خواتین کی فلاح و بہود کیلئے پُرعزم،اچھی تعلیم اور صحت ہر بچے کا بنیادی حق ہے ،بی آئی ایس پی کے پاس 38 ملین سے زائد گھرانوں کا ڈیٹا بیس موجود ہے: سینیٹر روبینہ خالد کی گول میز کانفرنس کے شرکاء سے گفتگو ؛ بی آئی ایس پی کی جانب سے ماںو بچے کی صحت کے موثر اقدامات کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مکمل تعاون کی یقینی دہانی*
چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے آج پاپولیشن کونسل اور یو کے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام پاکستان میں فیملی پلانگ واؤچر کی توسیع پر گول میز کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جس کا مقصد فیملی پلانگ واؤچر کی پاکستان کے مختلف اضلاع میں توسیع کے حوالے سے ممکنہ اقدامات اور پالیسی سازی پر تبادلہ خیال کیلئے قومی و صوبائی سطح پر پبلک پرائیویٹ سیکٹرزسمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کرنا تھا۔
اس موقع پر شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی اپنے کفالت، تعلیمی وظائف اور نشوونما پروگرام کے ذریعے پاکستان کے پسماندہ طبقات بالخصوص خواتین کی فلاح و بہود کیلئے پُرعزم ہے۔ مستحق خواتین کو اپنی تعلیمی اور صحت کی ضروریات کے متعلق فیصلہ سازی کیلئے بااختیار بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ بی آئی ایس پی کے پاس قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کی شکل میں 38 ملین سے زائد گھرانوں کا ڈیٹا بیس موجود ہے جو بی آئی ایس پی صوبائی سطح پر دیگر سماجی تحفظ اداروں کیساتھ سکیورٹی پروٹوکولز کو مد نظر رکھنے ہوئے شیئر کرتا ہے۔ بی آئی ایس پی نے فیملی پلانگ واؤچر پروگرام کے پائلٹ مرحلے کیلئے بھی ڈیٹا شیئر کیا ہے۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بینظیر نشوونما کے تحت حاملہ، دودھ پلانے والی ماؤں اور انکے 2 سال سے کم عمر بچوں کو مشروط مالی معاونت اور غذائیت سے بھر پور خوراک فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تما م پارلمنٹرینز کو بڑھتی ہوئی آبادی اور وسائل کی کمی کے حوالے سے عوامی شعور کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اچھی تعلیم اور صحت ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کی جانب سے ماںو بچے کی صحت کے موثر اقدامات کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کواپنے مکمل تعاون کی یقینی دہانی کرائی۔
صوبائی وزیر برائے صحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وائس چیئرپرسن پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جہاں آرا وٹو، کنٹری ڈائریکٹر پاپولیشن کونسل ڈاکٹر زیبا ستار اور مس جو موئیر ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر (ایف سی ڈی او) نے اس موضوع پر اپنے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے مستحق خواتین تک رسائی اور انہیں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے بی آئی ایس پی نیشنل سوشو اکنامک رجسٹری ڈیٹا بیس کو سراہتے ہوئے اس کی افادیت پر زور دیا۔