کالم/مضامین

مسیحائی تجھے سلام

شاعر امن کاشف شمیم صدیقی نے مسیحاؤں کی جاں فشاں محنت اور اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر انسانیت کیلئے دن رات مریضوں کی بے لوث خدمت کرنے پر ان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

مشکل کی اس گھڑی میں

ہیں یہ ہر دم کمر بستہ

انسانیت ہے جس کی منزل

چلتے ہیں یہ اُسی راستہ

ہیں جذبے انکے سچے

نہ کوئی خوف طاری

عجیب لوگ ہیں کچھ اس جہاں میں

کہ فائز ہیں اُس منصب پر

زیست ڈال خود کی مشکل میں

ہے جاں جنہیں، دوسروں کی پیاری

گھُپ اندھیری رات میں

ہو جلتا ہوا ایک دیپ تم

اور چھُپا ہو سچا موتی جس میں

ہو ساحل کی وہی سیپ تم

لیتے ہو تم دعائیں دل کی

تمہیں کر رہے ہیں سب سلام

انسانیت ہی ہے تمہاری منزل

انسانیت ہی تمہارا پیغام

ہر سُو خزاں کے موسم میں

امّیدِ بہار تم ہو

جسے ڈھونڈتی تھیں نگاہیں

وہی شاہکار تم ہو

تم بن چکے ہو آس سب کی

ہے آسماں پر ذات رب کی ٰٰٰٰٰٰٰمگر زمیں پر بھی موجود ہے وہ

گر ہو سعی اُسے پہچا ننے کی

تو وہ تو قریب ہے ہماری ۔۔۔،،

شہ رگ سے بھی !

ہمارا فخر ہے ” ٰٰٰٰ ٰٰٰمسیحا ” ہمارا

یہ ظرف تمہارا ، یہ عزم تمہارا

نہ ٹو ٹیں کبھی یہ حوصلے

نہ جذبوں میں کمی آئے

تمہیں رہنا ہے سب کے بیچ میں

نہیں اس کے سوا کوئی چارہ

ہر پل ، ، ہر گھڑی

رہو دعاﺅں کے حصار میں

ہو حافظ خدا اب تمہارا

جاﺅ۔ ۔ ۔ حافظ خدا اب تمہارا

کالمکار : شاعر امن کاشف شمیم صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You