
تحصیل سوھاوہ بھر میں عطائی ڈاکٹروں نے ڈاکٹر عمیر خالد کی زیرنگرانی ڈیرے ڈال لئیے۔
موت کے فرشتے تحصیل کے چاروں کونوں میں مفت موت بانٹنے لگے۔ڈپٹی کمشنر جھلم اور سی ای او ھیلتھ سے اصلاح احوال کا مطالبہ
بدقسمتی سے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ھیلتھ آفیسر سوھاوہ ڈاکٹر عمیر خالد نے تحصیل بھر میں جعلی عطائی ڈاکٹروں کی سرپرستی شروع کر دی ھے۔کوٹ دھمیک کے علاقے میں واقع عقیل میڈیکل ھال، ڈومیلی شہر میں خالد میڈیکل ھال۔دانی دھرہ ، بڑاگواہ اور پدھری میں دس سے زائد جعلی عطائی ڈاکٹروں نے سرعام موت کی دوکانیں بنا لی ھیں۔گورنمنٹ کے ھسپتالوں میں تعینات ڈسپنسرز کو پریکٹس کا حق ضرور ملنا چاھئیے کیونکہ وہ مستند ھوتے ھیں جبکہ عطائی مکمل طور پر نان کوالیفائیڈ پرسنز ھوتے ھیں۔سینکڑوں لوگ ان کی وجہ سے بے موت مر چکے ھیں۔اور ابھی سینکڑوں کی موت کا سامان عطائی تیار کئیے بیٹھے ھیں۔ڈاکٹر عمیر خالد نے جعلی عطائی ڈاکٹروں کی موجودگی اور ان سے منتھلی لینے کے سوال پر بتایا کہ انھوں نے افسران بالا کو بھی حصہ پہنچا کر خوش کرنا ھوتا ھے ۔افسران کو خوش رکھا ھوا ھے اسی لئیے تو اپنے ھوم اسٹیشن سوھاوہ پر ھی عرصہ دراز سے عیاشی کی نوکری کر رھا ھوں۔
ڈپٹی کمشنر جھلم اور چیف ایگزیکٹو ھیلتھ آفیسر جھلم سنگین صورت حال کا فوری نوٹس لیکر موت کے فرشتوں کی دوکانیں بند کروائیں۔اور عوام کی قیمتی جانوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔تحصیل بھر کے عوامی و سماجی رھنماؤں کا پرزور اور جائز مطالبہ
رپورٹ۔راجہ فیصل الیاس کیانی بیورو چیف پنجاب