سندھ

*وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں بزنس فیسلیٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کا فالو اپ اجلاس*

*وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں بزنس فیسلیٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کا فالو اپ اجلاس*

کراچی (رپورٹ: جاوید صدیقی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں بزنس فیسلیٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کا فالو اپ اجلاس منعقد ھوا، اجلاس میں صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر شاہ، ضیاء الحسن لنجار، محمد بخش مہر، جام اکرام اللہ دھاریجو، شاہد تھہیم، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی اور دیگر موجود تھے۔ اجلاس میں تاجر برادری میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، زبیر موتی والا، ثاقب مگون، جاوید بلوانی، ڈاکٹر زیلف منیر اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ بزنس فیسلیٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کی سات سب کمیٹیز نوٹیفائی ہوچکی ہیں، سات سب کمیٹیز میں پانچ کے اجلاس بھی کئے گئے ہیں، جن سب کمیٹیز کے اجلاس ہوچکے ہیں ان میں انڈسٹریل پالیسی اینڈ ایزی آف ڈوئنگ بزنس، انفرااسٹیکچر سیکٹر کمیٹی، ہاؤسنگ کنسٹریکشن اینڈ ٹاؤن پلاننگ سیکٹر کمیٹی، انرجی اینڈ واٹر، سیوریج سیکٹر کمیٹی، انکروچمینٹ / لینڈ گریبنگ کمیٹی شامل ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گیس کی یو ایف جی یا گیس لیکیجز کے نقصانات کو کم کروانے کیلئے اقدامات کیئے جائینگے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گیس کی یو ایف جی کم ہوگی تو گیس کی قیمت کمی ہوگی اور صنعت کو فائدہ ہوگا، جبکہ صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ این این جی کی درآمد کی وجہ سے زیادہ نقصانات ہیں،صنعتکاروں کی تجویز تھی کہ مقامی گیس کافی موجود ہے اور اسکے نقصانات کم کرکے استعمال میں لایا جائے، جب تک مزید صنعتیں نہیں لگیں گی بجلی کے ریٹ کم نہیں ہونگے، وفاقی حکومت کو کےالیکٹرک میں نمائندگی دینے کیئے خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ایک نمائندہ وفاق، ایک چیمبر اور ایک سندھ حکومت کا کےالیکٹرک میں ہونا چاہئے، کوئلے کے مختلف منصوبوں پر بزنس کمیونٹی سندھ حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر توانائی کو ہدایت دی کہ بزنس کمیونٹی کیساتھ بیٹھ کر منصوبوں کو حتمی شکل دیں، اجلاس میں سوشل سکیورٹی کے چارجز کو کم کرنے کی تجویز دی گئی، بزنس کمیونٹی کو کہا گیا کہ انفرا اسٹیکچرسیس کا کیس عدالت سے واپس لیں۔ ایک سو اسی بلین روپے عدالت میں ہیں، اگر کیس واپس لیا جائے گا تو یہ رقم انفرااسٹیکچر پر خرچ کئے جائینگے۔
انفرا اسٹیکچرسیس کا مسئلہ کمیٹی میں بیٹھ کر حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ حکومت گیس ڈالر میں خرید کرتی ہے اور روپے میں بیچتی ہے، جسکی وجہ سے قیمت بڑھ جاتی ہے، صنعت کاروں کی رائے تھی کہ ہمیں گیس یا بجلی کی ڈیلز ڈالر میں نہیں کرنی چاہئے، وزیراعلیٰ سندھ کی صنعتکاروں کو ہدایت کہ آپ تجاویز بناکر دیں میں وفاقی حکومت سے بات کرونگا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چھبیس فروری کو انفرا اسٹیکچر کی ڈولپمینٹ پر اجلاس کرونگا، اور صنعتی علاقوں میں انفرااسٹیکچر کی ترقی سے متعلق صنعتکاروں سے مشاورت کرونگا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک سگنل کے مسائل ہیں جو زیادہ تر خراب ہیں،
وزیراعلیٰ سندھ ٹریفک سگنلز ٹھیک کرنے کیلئے میئر کراچی کو ہدایت دیدی، جو پارکنگ ایریا ختم کرکے گدام بنائے گئے ہیں انہیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ٹاسک دیدیا۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You