اہم خبریںسائنس اور ٹیکنالوجی

فلکیات سب کے لیے بستر میں مزے سے سو رہے شخص کو لگتا ہے زمین ساکن ہے۔

فلکیات سب کے لیے بستر میں مزے سے سو رہے شخص کو لگتا ہے زمین ساکن ہے۔

جواب:
حرکت اضافی ہوتی ہے۔

ہمیں اپنی رفتار کا اندازہ تب تک نہیں ہو تا جب تک ہم کسی چیز سے ٹکرا نہ جائیں۔

کسی فائیو اسٹار انٹرنیشنل ایئر لائن کے جہاز میں بیٹھا شخص اگر کھڑکی سے باہر دیکھے تو بادلوں کے اوپر جہاز رکا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ یاد رہے، جہاز صاحب اس وقت تیز رفتار کار سے بھی تقریباً 8 گنا تیز بھاگے جا رہے ہوتے ہیں۔

اسی طرح زمین صاحبہ کی بھی کئی حرکات ہیں۔ مثلاً

الف۔ زمین 460 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار ( خط استوا) سے اپنے محور پر گھوم رہی ہے۔ کسی لٹو کی طرح۔ یہ رفتار تقریباً کسی بڑی رائفل کی گولی جتنی ہے۔ یا فل میٹر پر بھاگتی گاڑی سے کوئی سات گنا تیز ۔

ب۔ زمین 30 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سورج کے گرد گردش کر رہی ہے۔ یہ رفتار 1 لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ سے تیز بنتی ہے۔ یعنی موٹر وے پر چلتی فل میٹر گاڑی سے تقریبا500 گنا تیز۔ رائفل کی گولی سے کچھ 60 گنا تیز۔

ج۔. ہمارا سورج، زمین صاحبہ کا ہاتھ تھامے، کہکشاں کے گرد تقریباً 200 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے بھاگا جا رہا ہے۔ یہ رفتار سوا سات لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ بنتی ہے۔ یعنی تیز گاڑی سے 3300 گنا زیادہ اور رائفل بلٹ سے 300 گنا تیز۔

د۔ ہماری کہکشاں، سورج اور زمین کو اپنی جھولی میں اٹھائے کروڑوں نوری سال دور ایک بہانک وجود گریٹ اٹریکٹر کر طرف 625 کلومیٹر فی سیکنڈ کی طوفانی رفتار سے کچھی جا رہی ہے۔ یہ رفتار سوا دو ملین کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ بنتی ہے۔ یہ رفتار رائفل بلٹ سے 800 گنا، جبکہ تیز رفتار کار سے دس ہزار گنا سے بھی زیادہ ہے۔

ہمیں اپنی رفتار کا اندازہ تب تک نہیں ہو تا جب تک ہم کسی چیز سے ٹکرا نہ جائیں۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You