عنوان: کراچی پریس کلب میں جے یو آئی کا ناروا سلوک
ٹائٹل: بیدار ھونے تک
عنوان: کراچی پریس کلب میں جے یو آئی کا ناروا سلوک
پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ملک ھے جہاں نہ صحافی محفوظ ھے اور نہ ہی صحافی کلب۔ سیاسی جماعتیں ہو یا مذہبی جماعتیں اپنی مرضی کو زبردستی دھونسنے کیلئے ڈرانے دھمکانے سے تاحال باز نہیں آئے اس کی سب سے بڑی وجہ صحافیوں کے تحفظ کو آئینی دستوری شکل نہیں دی گئی ھے۔۔معزز قارئین!! گزشتہ روز جے یو آئی کے رہنمائوں کے کراچی پریس کلب میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ھے اسکی وجہ جے یو آئی کے جانب سے مسلح افراد کا کراچی پریس کلب کے ملازمین اور ممبران کیساتھ مار پیٹ جیسے معاملات پیش آئے تھے۔ ممبران نےبتایا کہ کراچی پریس کلب نے جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا عمر صادق کیجانب سے ممبران کیساتھ بدتمیزی اور اسٹاف پر تشدد کیا جس پر صدر فاضل جمیلی اور سیکریٹری رضوان بھٹی نے جے یو آئی کے رہنماؤں کے کراچی پریس کلب میں داخلے پر سختی سے پابندی عائد کردی ہے۔ ممبران سے فون پر جب واقعے کےمتعلق تفصیلات معلوم کیں تو انھوں نے بتایا کہ جے یو آئی کے رہنما مولانا عمر صادق نے بروز ہفتہ چوبیس اپریل سنہ دو ہزار اکیس کی شام کو ن لیگ کی پریس کانفرنس میں شرکت کیلئے گاڑی اور گارڈ سمیت پریس کلب میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ملازمین نے ان سے گاڑی باہر پارک کرنے اور گارڈ نہ لانے کی درخواست کی جس پر وہ ملازمین سے الجھ گئےاور کلب کے ایک ملازم کوگریبان سے پکڑ کر انہیں لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، اس موقع پر موجود پریس کلب کے عہدیداروں اور ممبران نے فوری مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو قابو کرنے کی کوشش کی مگر مولانا عمر صادق اور انکے ساتھ دیگر رہنما مسلسل بدتمیزی کا مظاہرہ کرتے رہے اور گاڑی پریس کلب کےگیٹ پر کھڑی کردی۔ بعد ازاں مولانا عمر صادق کلب میں داخل ہونے کیلئے مسلسل منت سماجت کرتے رہیکہ ان کو ن لیگ کی پریس کانفرنس میں شرکت کیلئے کلب میں داخلے کی اجازت دیجائے تاہم ان کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی اور دوپہر تین بجکر بیس منٹ تک گیٹ پر کھڑے رہنے کے بعد وہ باہر سے واپس چلے گئے۔ کراچی پریس کلب کی باڈی نے اس واقعہ کے بعد مولانا عمر صادق سمیت جے یو آئی کے تمام رہنماؤں کے کراچی پریس کلب میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ویجی لینس کمیٹی کے سیکرٹری عاصم بھٹی موقع پر موجود تھے اور اس پورے معاملے کو ویجی لینس کمیٹی دیکھ رہی ہے اور کلب انتظامیہ کیجانب سےمتعلقہ تھانے میں بھی درخواست جمع کروادی گئی ہے۔ کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی اور سیکرٹری محمد رضوان بھٹی نے جے یو آئی کے رہنما مولانا عمر صادق کیجانب سے پریس کلب کے اسٹاف سے بدتمیزی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانےکی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ھے کہ ملازمین اور ممبران کے ساتھ مار پیٹ جیسے معاملات ناقابل برداشت ہیں۔۔۔۔معزز قارئین!! ملک بھر کے پریس کلب کے عہدیداران و ممبران نے بھی کراچی پریس کلب میں جے یو آئی کی جانب سے ناروا سلوک پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ھے اور مزمت پیش کرتے ھوئے جے یو آئی کیجانب سے معافی کا مطالبہ کیا ھے بصورت ملک بھر کے کلب میں جے یو آئی کا بائیکاٹ کیا جاسکتا ھے ۔۔۔۔۔۔!!
کالمکار: جاوید صدیقی