عنوان:ھم کہاں’ نظریہ اسلام یا نظریہ فتنہ دجال

ٹائٹل: بیدار ھونے تک
عنوان:ھم کہاں’ نظریہ اسلام یا نظریہ فتنہ دجال
اس دنیا دارِ فانی میں کئی نظرئیے جنم لے رھے ہیں ان میں ایک نظریہ ضرورت’ نظریہ مذہب; نظریہ آزادی, نظریہ حقوق نسواں’ نظریہ حقوق مزدور’ نظریہ تجارت ترقی’ نظریہ باہم اتفاق’ نظریہ عدم تحفظ’ نظریہ اسلام اور نظریہ فتنہ دجال اور دیگر ۔۔۔۔۔۔۔۔ معزز قارئین!! عالم دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ متصادم دو بڑے نظریئے ہیں ایک نظریہ اسلام دوسرا نظریہ فتنہ دجال۔ یوں تو بظاھر دنیا بھر میں ستاون اسلامی ملک نظریہ اسلام میں کہلاتے ہیں اور دیگر تمام غیر مسلم ممالک نظریہ فتنہ دجالی کے ساتھ ہیں لیکن ان میں چند ایک ان دونوں نظریات سے خود کو علیٰحدہ رکھتے ہیں اسی طرح کئی مسلم ممالک ایسی راہ پر چل نکل پڑی ہیں جو انہیں نظریہ اسلام سے کوسوں دور کرچکی ہیں لیکن اگر آپ پوری دنیا کو باغور ہر سمیت سے’ ہر زاویہ سے’ ہر نقطہ سے’ ہر پہلو سے’ ہر قسم کی کسوٹی سے پرکھیں’ دیکھیں’ سوچیں’ محسوس کریں اور مشاہدہ و تجربے کے بعد بھی یہی ایک نتیجہ برآمد ھوگا کہ نظریہ اسلام ھر سال پڑھوان چڑھتا رہا ھے اس کی روک تھام اور رکاوٹ میں نظریہ فتنہ دجال اپنی پوری وقت سے مزاحمت جاری رکھے ھوئے ھے اس حقیقت سے انکار نہیں کہ مسلم امہ ستاون ممالک ھونے کے باوجود نظریہ فتنہ دجال کے محافظ ممالک کے غیض و غضب اور انکے ظلم و بربریت کا بے انتہا شکار ھوئے ہیں اور تا حال معصوم جانیں کشمیر اور فلسطین میں شہادت نوش فرمارھے ہیں۔ نظریہ فتنہ دجال میں صرف غیر مسلم ممالک ہی نہیں شامل بلکہ ہر وہ ملک بھی ھے جو اس نظریہ فتنہ دجال کے ظلم و بربریت پر خاموشی اختیار کرتے ھوئے دکھاوے’ رسم’ رواج کےتحت ہلکا پھلکا ناپسندگی کا اظہار کمزور لفظوں سے کرنے سے نظریہ فتنہ دجال کو انہیں مزاح میں اڑا لیا۔ نظریہ اسلام کا مطلب اپنے جسم و جاں سے کہیں زیادہ الله اور رسول پر قربان ھونا *وہ مومن ھو ھی نہیں سکتا جو اپنی زندگی سے زیادہ الله اور رسول کو اہمیت نہ دے* نظریہ اسلام کی اول شرط ھی جہاد اور جام شہادت ھے۔ بزدل کمزور بے ایمان بے یقین ہی بے اعتماد مسلمان دنیا کو عزیز رکھتے ہیں اور جہاد سے خوف کھاتے ہیں جبکہ نظریہ فتنہ دجالی ہی دنیا پرستی عیش و عشرت اور زندگی سے پیار کو اولین شرط میں رکھتی ھے ہم یہ بھی کہ سکتے ھیں کہ الله سبحان تعالیٰ کے محبوب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم ترین امن و سلامتی و سکون والے دین کے مکمل برعکس جو لادینی شیطانی ابلیسی نظریات ہیں وہ سب کے سب نظریہ فتنہ دجال میں پنہاں ہیں۔ نظریہ فتنہ دجال کے پیروکاروں میں ہمارے ہاں بھی لوگ موجود ہیں ان میں عورت آزاد’ قادیانی مرزائی’ سیکولر اینکرز اور سیکولر اور منافق میڈیا مالکان’ سیکولر جرنلسٹ و کالمکار’ سیکولر سیاستدان و رہنما’ سیکولر نوکر شاہی طبقے یہ سیکولر طبقے نظریہ اسلام پر مبنی پاکستان کے ریاستی امور میں بڑی تعداد میں موجود ہیں اسی سبب سرکاری و نیم سرکاری امور غیر اسلامی نظریہ ھونے کے سبب کرپشن’ بدعنوانی میں بری طرح لپٹے ھوئے ہیں لیکن پاکستانی عوام اور پاک افواج صرف اور صرف نظریہ اسلام پر برجمان ہیں۔پاکستان اس وقت شدید نظریہ فتنہ دجالی سے نبردآزما ھے۔ نظریہ اسلام کا تحفظ درحقیقت نظریہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم ھے جو نہ قادیانیوں’ مرزائیوں’ لاہوریوں’ احمدیوں اور غیر مسلموں کو برداشت نہی اسی لیئے وہ دولت و عورت پیش کرکے اپنے ایجنڈوں کے ذریعے منتخب نمائندگان کے برین واش کرنے کی کوشش کرتے ھیں جیسے حالیہ دنوں میں قومی اسمبلی کی ممبر نے اسرائیل کے حق میں بکواس کی تھی۔اب آپ خود اپنا احاطہ کریں اور محسوس کریں کہ آپ کس نظریہ پر کھڑے ہیں کہیں ایسا تو نہیں میں مسلمان ھوں مگر میں دانستہ و غیر دانستہ نظریہ فتنہ دجال کی پیروی تو نہیں کررہا۔ ہم مسلمان اس وقت دجالی فتنہ کو روک سکتے جب ہم خود عملاً نظریہ اسلام پر مکمل کھڑے ھوں جو حق کی راہ پر چلتا ھے الله اس کا ساتھ دیتا ھے بیشک الله کا ساتھ سب سے بہتر ھے۔ بس ایک بات جان لیں بہت قلیل تعداد تھی غزوہ تبوک’ غزوہ خندق’ غزوہ احزاب میں لیکن وہ جنگیں بھرپورایمان کیساتھ لڑی گئیں تھیں۔ مسلمان جنگی سازوسامان پر ہرگز ہرگز بھروسہ کرکے جنگ نہیں لڑتا صرف الله پر توکل کرکے لڑتا ھے۔ رہا جنگی سازوسامان وہ الله کا حکم ھے اور الله کی حکمت اور دانائی کے تحت استعمال کیا جاتا ھے۔ الله ھم سب کو نظریہ اسلام پر تادم مرگ قائم رکھے اور ہمیں ایمان کی موت عطا فرمائے آمین یا رب العالین ۔۔۔ پاک آرمی زندہ باد۔ پاکستان پائندہ باد۔۔۔۔۔!!
کالمکار: جاوید صدیقی