عالم اسلام اور میرے وطن پاکستان

عالم اسلام اور میرے وطن پاکستان!!
عالم اسلام سمیت بلخصوص ہم پاکستانیوں کو بہادر نڈر ایمان افروز سپہ سالار و رہنما سلطان سلیمان کا بیٹا اطغرل جیسا سپہ سالار اور رہنما چاہئے۔ اسی دور اور لشکر کا منافق غدار امیر سادقین کوپیک جیسا غلیث خبیث دولت اور حکومت کا لالچی ضمیر و ایمان فروش تھا جس نے سلطنت اور دین اسلام پر کاری ضربیں لگائیں تھیں جو تاریخ میں بد نما بد کردار کی حیثیت سے پکارا جاتا ھے ہم ایسے خبیث رہنما و سپہ سالار کو ہرگز ہرگز قبول نہیں کریں گے مگر افسوس ہمارے اوپر امیر سادقین جیسے رہنما مسلط کیئے گئے یہی وجہ ھے کہ وہ پاکستان جو امن و سکون اتحاد اتفاق ترقی و کامرانی آزادی صحافت و مذہب سب اطمینان بخش تھا لیکن اب۔ آپ ہی بتائیں کیا دیکھتے ہیں!! ہم کب سنبھلیں گے’ کب بدلیں گے اپنی سوچ کو اپنی فکر کو اپنے شعور کو اور اپنے احساس کو۔۔۔۔ بیدار قوموں کا یہ شیوہ نہیں جو ہمارا شیوہ بن چکا ھے۔خدارا دشمنانانِ اسلام اور پاکستان کو پہچانو اور تلاش کرو کہ تمہارے مخلص سچے دوست کون ھیں یہ بھی یاد رکھو کہ الله نے قرآن میں واضع طور پر بتادیا کہ مشرکین و کفار اور لادین ہرگز ہرگز تمہارے (مسلمانوں کے) دوست نہیں ھوسکتے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ مسلمان حق کے خاطر گردن تو کٹا سکتا ھے مگر باطل کےسامنے سر نہیں جھکا سکتا۔ آج عالم اسلام کے خلاف غیر مسلم ممالک یک بستہ صف بندی کیئے بیٹھے ہیں۔ چند ہی سہی مگر الله پر مکمل تقویٰ اور بھروسہ رکھنے والے مسلم ممالک کو بھی ایک صف میں جمع ہوکر نعرہ تکبیر الله اکبر کہتے ھوئے جہاد کا آغاز کردینا چاہئے۔ اب وقت آچکا ھے کہ جہاد ہر مسلمان پر لازم ھو چکا ھے جہاد سے روگردانی الله سبحان تعالیٰ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے انکار ھوگا۔ الله ہم سب کو مجاہدِ اسلام بنا اور دین محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے جاں نثاروں میں شامل فرما آمین یا رب العالمین۔ عربوں کے تلوار لہرا کر ناچنے سے مسلم دنیا غیر مسلموں کے ظلم سے نہیں رک سکتی ھونا تو یہ چاہئے کہ عرب ریاستیں اسرائیل امریکہ اور بھارت کی جارحت ظلم و بربریت انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کے خلاف آواز بلند کرتے اور ان دہشتگردی کو روکنے کیلئے ہر ممکن اسلامی ممالک کو یکجا کرتے ھوئے مثبت بھرپور انداز میں رد عمل دکھاتے لیکن افسوس عربوں کے رویئے’ افسوس عربوں کی نہ ختم ھونے والی عیاشیاں’ افسوس دنیا بھر میں مسلم امت میں مسلکی تفرقہ بازیاں’ افسوس پاکستانی میڈیا کی کارفرمائیاں افسوس در افسوس۔۔۔۔۔
جاوید صدیقی: سینئر جرنلسٹ و کالمکار۔۔۔ ممبر کراچی یونین آف جرنلسٹ; ممبر کراچی پریس کلب