اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے خبردار کیا ہے کہ کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی جاری رہی تو مختلف شعبے دوبارہ بند کیے جاسکتے ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔ این سی اوسی کا ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایس او پیز کی خلاف وزی کے باعث کورونا کیسز بے تحاشا بڑھے ہیں، تمام چیف سیکرٹریز صوبوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
این سی اوسی نے ہدایت کی کہ صوبے ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر سخت ایکشن لے کر بھاری جرمانے عائد کریں، ہائی رسک سیکٹرز ٹرانسپورٹ، مارکیٹس، شادی ہالز، ریسٹورنٹس، عوامی مقامات اور اجتماعات پر خصوصی توجہ دی جائے، ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے کو یقینی بنایا جائے این سی اوسی نے خبردار کیا کہ احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں دوبارہ سخت اقدامات کرنا پڑیں گے، کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی جاری رہی تو مختلف شعبے بند کیے جاسکتے ہیں۔
دوسری جانب کورونا وائرس سے مزید 19 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 692 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 24 ہزار 744 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 660 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں ایک لاکھ ایک ہزار 936، سندھ میں ایک لاکھ 42 ہزار 348، خیبر پختونخوا میں 38 ہزار 779، بلوچستان میں 15 ہزار 717، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 91، اسلام آباد میں 18 ہزار 309 جبکہ آزاد کشمیر میں 3 ہزار 564 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 41 لاکھ 48 ہزار 739 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 26 ہزار 670 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 3 لاکھ 8 ہزار 674 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 559 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 19 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 692 ہوگئی۔ پنجاب میں 2 ہزار 319، سندھ میں 2 ہزار 587، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 265، اسلام آباد میں 199، بلوچستان میں 148، گلگت بلتستان میں 90 اور آزاد کشمیر میں 84 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔