کالم/مضامین

عنوان:دنیا کا واحد دہشت گرد قومی ترانہ

ٹائٹل: بیدار ھونے تک

عنوان:دنیا کا واحد دہشت گرد قومی ترانہ

سَبَّحَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ۚ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ﴿۱) ۔۔۔۔۔ ترجمہ:- آسمانوں اور زمین میں موجود ہر شے نے اللہ کی تسبیح کی ہے اور وہی بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔ (القرآن: سورۃ الحشر آیہ1) ۔۔۔۔۔۔۔
لُعِنَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡۢ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ عَلٰی لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیۡسَی ابۡنِ مَرۡیَمَ ؕ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوۡا وَّ کَانُوۡا یَعۡتَدُوۡنَ﴿۷۸﴾ ترجمہ:- بنی اسرائیل میں سے جن لوگوں نے کفراختیار کیا، داؤد اور عیسیٰ بن مریم کی زبان سے ان پر لعنت کی گئی، کیونکہ وہ سرکش ہو گئے تھے اور حد سے تجاوز کرتے تھے۔ (المائدة‎ آیہ78) ۔۔۔ تشریح:اس لعنت کا ذکر عہد عتیق اور عہد جدید میں موجود ہے کیونکہ بنو اسرائیل نے حضرت داؤدؑ کے زمانے میں قانون سبت کو توڑا پھر حضرت عیسٰیؑ کی تکذیب کی۔۔۔
وَ مِنۡ اَہۡلِ الۡکِتٰبِ مَنۡ اِنۡ تَاۡمَنۡہُ بِقِنۡطَارٍ یُّؤَدِّہٖۤ اِلَیۡکَ ۚ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ اِنۡ تَاۡمَنۡہُ بِدِیۡنَارٍ لَّا یُؤَدِّہٖۤ اِلَیۡکَ اِلَّا مَادُمۡتَ عَلَیۡہِ قَآئِمًا ؕ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَالُوۡا لَیۡسَ عَلَیۡنَا فِی الۡاُمِّیّٖنَ سَبِیۡلٌ ۚ وَ یَقُوۡلُوۡنَ عَلَی اللّٰہِ الۡکَذِبَ وَ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۷۵﴾ ترجمہ:- اور اہل کتاب میں کوئی ایسا بھی ہے کہ اگر آپ اسے ڈھیر دولت کا امین بنا دیں تو وہ آپ کو لوٹا دے گا، البتہ ان میں کوئی ایسا بھی ہے جسے اگر آپ ایک دینار کا بھی امین بنا دیں تو وہ آپ کو ادا نہیں کرے گا جب تک آپ اس کے سر پر کھڑے نہ رہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: ناخواندہ (غیر یہودی) لوگوں کے بارے میں ہم پر کوئی ذمے داری نہیں ہے اور وہ جان بوجھ کر الله پر جھوٹ باندھتے ہیں۔ (سورۃ آل عمران آیہ 75)۔۔۔۔ تشریح: یہودی آج بھی اپنی قوم کو الله کی برگزیدہ قوم خیال کرتے ہیں اور پوری انسانیت کو اپنی سیادت و قیادت کے تابع سمجھتے ہیں لہٰذا وہ کسی غیر یہودی کیلئے انسانی اور اخلاقی حقوق کے قائل نہیں ہیں۔ وہ غیر یہود کو ناخواندہ قوم کہ کر ان کیلئے تمام انسانی حقوق کے منکر ہیں۔ ان کے نزدیک کسی غیر یہودی کی جان و مال محترم نہیں ہے۔یہودیوں کی یہ بد عملی اور خیانت کاری صرف ان کے عملی کردار تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ بد عملی اور خیانت یہودیوں کی مذہبی تعلیم، یہودیت کے دستور و ضابطۂ حیات اور ان کی اخلاقیات کا حصہ بھی ہے۔ یعنی اگر کسی اسرائیلی کا بیل کسی غیر اسرائیلی کے بیل کو زخمی کر دے تو اس پر کوئی تاوان نہیں ہے، لیکن اگر کسی غیر اسرائیلی کا بیل کسی اسرائیلی کے بیل کو زخمی کرے تواس پر تاوان ہے۔ (تلمود) اس پر طرہ یہ کہ نسلی امتیاز و تفریق پر مبنی اس حکم کو الله کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ امام جعفر صادق (ع) سے روایت ہے: ثَلَاثَۃٌ لَا عُذْرَ لاَِحَدٍ فِیْھَا اَدَائُ الْاَمَانَۃِ اِلَی الْبَرِّ وَ الْفَاجِرِ وَ الْوَفَائُ باِلْعَھْدِ اِلَی الْبَرِّ وَ الْفَاجِرِ وَ بِرُّ الْوَالِدَیْنِ بَرَّیْنِ کَانَا اَوْ فَاجِرَیْنِ ۔ (الکافی 5: 132) تین چیزوں کے بارے میں کسی کیلئے عذر کی گنجائش نہیں ہے ۔ ادائے امانت، اچھے آدمی کی ہو یا برے آدمی کی۔ والدین کے ساتھ احسان، دونوں نیک ہو یا برے۔ وفا بعہد، اچھے آدمی کے ساتھ ہو یا برے آدمی کے ساتھ۔۔۔
وَ اِذۡ تَاَذَّنَ رَبُّکَ لَیَبۡعَثَنَّ عَلَیۡہِمۡ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ مَنۡ یَّسُوۡمُہُمۡ سُوۡٓءَ الۡعَذَابِ ؕ اِنَّ رَبَّکَ لَسَرِیۡعُ الۡعِقَابِ ۚۖ وَ اِنَّہٗ لَغَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱۶۷﴾ ترجمہ:- اور (یاد کریں) جب آپ کے رب نے اعلان کیا کہ وہ ان (یہودیوں) پر قیامت تک ایسے لوگوں کو ضرور مسلط کرتا رہے گا جو انہیں بدترین عذاب دیں گے آپ کا رب یقینا جلد سزا دینے والا ہے اور بلا شبہ وہ غفور، رحیم بھی ہے۔۔۔(سورۃ الأعراف‎ آیہ167) ۔۔۔۔ تشریح: آیت وَاِذْ تَاَذَّن سے معلوم ہوتا ہے کہ یہودیوں کو یہ تنبیہ قدیم زمانے سے کی جارہی تھی۔ چنانچہ توریت میں آیا ہے کہ تم اپنے دشمنوں کے سامنے قتل کئے جاؤ گے اور جو لوگ تمہارے ساتھ کینہ رکھتے ہیں تم پر حکومت کریں گے۔ قرآن میں یہی تنبیہ متعدد مقامات پر مذکور ہے۔ سورہ بنی اسرائیل آیت8 میں اس تنبیہ کے بعد فرمایا: عَسٰي رَبُّكُمْ اَنْ يَّرْحَمَكُمْ ۝۰ۚ وَاِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا ۔ ہوسکتا ہے تمہارا رب تم پر رحم کرے اور اگر تم نے پھر وہی حرکت کی تو ہم بھی وہی سلوک کریں گے۔۔۔۔معزز قارئین!! اپنے کالم کے عنوان پر آنے سے پہلے لازمی تھا کہ الله با زبان قرآن یہودیوں کی خباثت شیطانیت ظلم و بربریت اور دین محمدی صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض عداوت کینہ اور دشمنی کو کھول کھول کر بیان کرتا ھے اور مسلمانوں کو تنبہ کرچکا ھے کہ تمہارے بدترین دشمن ہیں۔ اب جبکہ یہودی اپنے گریٹر اسرائیل کے مشن میں تیز ھوگئے ہیں تو انھوں نے کھلے عام دنیا کو اپنی بدمعاشی غنڈہ گردی دہشتگردی اور ظلم و بربریت کے پلان ایجنڈے کو سرے عام کردیا ھے۔۔۔۔۔معزز قارئین!! دنیا کا واحد دہشت گرد قومی ترانہ اسرائیل کا ھے جس میں کھلے عام دہشت گردی اور سینوں میں نیزے گاڑھنے اور عام خون بہانے کو کامیابی قراردیا گیا ھے۔ یہ قومی ترانہ متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور سفارتی تعلقات قائم کرنے کے پسِ منظر میں لکھی گئی ھے اسے ضرور پڑھ کر اپنے حلقہ اثر میں پہنچائے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا دہشت گردی عام کرنے کے مترادف ھے۔اسرائیلی قومی ترانے کا اردو ترجمہ حاضر خدمت ھے:–
*جب تک دل میں یہودی روح ہے*
*یہ تمنا کیساتھ مشرق کی طرف بڑھتا ہے*
*ہماری امید ابھی پوری نہیں ہوئی*
*اپنی زمین پر ایک ہزار سال کا خواب*
*اپنے خوابوں کی دنیا یوروشلم*
*ہمارے دشمن یہ سن کے ٹھٹھر جائیں*
*مصر اور کنعان کے سب لوگ، لڑ کھڑا جائیں*
*بیبولون (بغداد) کے لوگ ٹھٹھر جائیں*
*انکے آسمانوں پر ہمارا خوف اور دہشت چھائی رہے*
*جب ہم اپنے نیزے انکی چھا تیوں میں گھاڑ دیں گے*
*اور ہم انکا خون بہتے ہوئے*
*اور انکے سر کٹے ہوئے دیکھیں*
*تب ہم الله کے پسندیدہ بندے ہونگے جو چاھتا ہے* ۔
عرب حکومتیں اس قومی عزم، دہشتگردی کےارادے، خون خرابے اور اس کےحلف کے باوجود اسرائیل کو تسلیم اور اس کے قومی ترانے پر احتراماً کھڑے ہوکے سر جھکاتے ہیں۔ اس بے شرمی اور بے غیرتی کا کیا کریں؟ اس سے سب مسلمانوں کو آگاہ رکھنا ہم سب کہ ذمہ داری ھے تاکہ ہر مسلم اسرائیل کے دہشت گردانہ عزائم کو سمجھے اور اسے غیر سنجیدگی میں نہ لے کر بے خبری میں مارا نہ جائے۔۔۔معزز قارئین!! جو لوگ ہماری حکومتِ پاکستان ‘ ریاستِ پاکستان ‘ ریاستی محکموں اور بلخصوص ریاستی سیکیورٹی اداروں پر نقطہ چینی کرتے باز نہیں آتے اور ان کی آئے روز ہرزہ سرائی کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں کیا یہ بھول گئے کہ دنیا میں مسلم ممالک پاکستان ہی ھے جس نے کبھی بھی اسرائیل کو نہ تسلیم کیا ھے نہ کریگا۔آزادی کی قدر اور اسلام کے تحفظ میں پاک آرمی ہمہ وقت تیار رہتی ھے’ کفار و مشرکین کی جانب سے مقدسِ مقامات ہوں یا دین الہیٰ پر ضرب کسی طور پاک افواج جوابی کاروائی سے پیچھے نہیں ہٹتی یہ الگ بات ھے کہ ان کا طریقہ کار عام لوگوں اور ذہنوں سے بہت بلند اور شارپ ھے۔ جہاں دشمن کی سوچ کی حد تمام ہوتی ھے وہیں سے پاک آرمی’ مارخور’ آئی ایس آئی اور ایس ایس جی کمانڈوز کی سوچ شروع ہوتی ہیں دشمنانانِ پاکستان کو یہ کیونکر گوارا کہ پاکستان کی سیکیورٹی اداروں کی تعریف کی جائے اور ان کے حوصلے بلند کیئے جائیں اسی لیئے ایسے کچھ عناصر پاک افواج اور جہادی تنظیموں کو برا بھلا کہ کر اپنی منفی شیطانی نفسیاتی سوچ کی تسکین کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر یہ نہی جانتے کہ پاکستانی عوام اپنے ملک اور اپنے ادارے سے محبت اور لگاؤ رکھتے ہیں اسی وجہ سے ان کے شوشل میڈیا ہو یا میڈیا سے وار تمام تر بے سود اور ناکارہ شکست خوردہ ثابت ھوتے ہیں اسرائیل کے معاملے میں کسی طور پاکستانی حکومتیں کبھی نہ جھکی ہیں اور نہ بکی ہیں۔۔ سلام ھے پاکستانی قوم کو جو عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سرشار ہیں جو اپنے وطنِ عزیز پاکستان میں یہودیوں کے کارفرما ایجنڈ قادیانیوں اور سہولتکاروں کو نہ برداشت کرتے ہیں اور نہ کریں گے۔۔۔معزز قارئین!! جب ہمارا پاک آرمی کا سپاہی سینہ پھولا کر الله اکبر نعرہ بلند کرتا ھے تو زمین و آسماں کی مخلوق انھیں سلام پپش کرتیں ہیں۔ معزز قارئین!! بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول اس وقت صہیونی درندوں کی بربریت سے لہو لہو ہے۔ تمام مسلمانوں کے دل زخمی ہیں اور بیت المقدس کی آزادی چاہتے ہیں مگر کیا مسلمان ممالک واقعی سنجیدہ ہیں؟ پاکستان کو اسرائیل پرحملے کے مشورے دن رات سوشل میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا پر سننے کو ملتے ہیں مگر پاکستان کے علاؤہ چھپن اسلامی ممالک سے کوئی سوال نہیں پوچھتا جو پاکستان سے کہیں زیادہ اس معاملے میں مداخلت کے حقدار ہیں اسرائیل عربوں کے دل میں خنجر ہے مگر عرب اس خنجر کو تسلیم کر چکے ہیں۔ایک طویل فہرست ھے جن اسلامی ممالک نے اسرائیل سے تعلقات استوار کرلئے ہیں اورسفارتی تعلقات قائم کرلئے ہیں۔ پاکستان نے کبھی نا اسرائیل کو تسلیم کیا نا کریگا پاکستان نے اپنے تمام ممکنہ ذریعے سے فلسطینوں کی مدد کی اور کرتا رہیگا اور ہمیشہ ان کے حق کیلئے آواز بھی بلند کی۔ عربوں کی جب اسرائیل سے جنگ ہوئی تو فرنٹ پرہمارے جنگی جہاز تھے عربوں کو اسرائیل کے مکمل قبضےمیں جانے سے ہم نے بچایا۔ ہم پیچھے نہیں رہے۔ ہم نے اسرائیل کو تسلیم نا کرنے کی قیمت چکائی ہے۔پاکستان کیخلاف ہر سازش میں اسرائیل پیش پیش رہا ہے صرف اس وجہ سے کہ ہم اسرائیل کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتے ہم مانتے ہی نہیں کہ اسرائیل بھی ریاست ہوسکتا ھے چاہے ایک کنال پر اسکا رقبہ کیوں نا ہو۔ پاکستان کو ہر بار مشورے دیئے جاتے ہیں کہ فرانس کو ایٹم بم مار دیا جائے تو کبھی اسرائیل کو
مگر پاکستان میں رہنے والے ایران اور سعودی نواز طبقات ان ممالک کے خلاف آواز بلند نہیں کرتے جو خاموشی سے اسرائیل کے ساتھ دوستی لگا بیٹھے ہیں ہم تو اسرائیل کے خلاف پہلے بھی لڑے تھے اور اب بھی لڑنے کو تیار ہیں مگر پاکستان کو کشمیر کے محاظ پر تنہا چھوڑنے والے عرب اور دوسرے اسلامی ممالک کیا اس مبارک جنگ کا آغاز کریں گے؟ اگر وہ اس مبارک جنگ کے متحد ہوتے ہیں تو پاکستان ہمیشہ کی طرح اپنا سینہ آگے کرے گا انشاء الله ضرور بلضرور۔۔۔۔۔

پاک آرمی زندہ باد’ پاکستان پائندہ باد!!

کالمکار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You