کالم/مضامین

عنوان: اسٹیٹ بینک کی خود مختیاری کے پس پشت

ٹائٹل: بیدار ھونے تک

عنوان: اسٹیٹ بینک کی خود مختیاری کے پس پشت ۔۔!!

اسلامی جمہوریہ پاکستان ان ممالک میں سے ایک ھے جہاں پر ملک کو گروی رکھنے والے بار ہا بار اقتدار پر برجمان ھوتے ہیں لیکن ان ممالک میں پاکستان واحد ملک ھے جہاں برسوں سے ایسے اشرفیائی مافیا چھائی رہی ھے خاص طور پر جمہوریت کا آلاپ اور گیت گانے والے ان کے ساتھ مذہبی حلقوں نے بھی خوب ہاتھ دھوئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام سچے نیک ایماندار نڈر حکمرانوں سے محروم رہی البتہ بہروپئے منافق لٹیروں کی ایک طویل فہرست رہی ھے۔ بات یہیں ختم نہیں ھوتی مورثی سیاست ھو یا درآمد وزرا و مشیر صدر و وزیراعظم سب ہی تحفے میں ملے۔ یہاں ضمیر و ملک فروشی میں سبقت لینے والوں کی بھی بڑی فہرست ہیں بس ہنر ہونا چاہئے کہیں مذہبی و مسلکی کارڈ کا بہترین استعمال تو کہیں صوبائی تعصب کا کارڈ یاد رکھیں ان ظالموں نے کبھی بھی ایک قوم ایک مسلمان ھونے نہیں دیا رہی بات عوام کی وہ تو بیغیرتی کی انتہا کو پہنچ چکی ھے۔ غیور قوم اور ایمان یافتہ اقوام کے رہنما بھی ایماندار سچے اور باظرف ھوتے ہیں۔ آج میرے واٹس اپ پر ایک آڈیو پیغام موصول ھوا میں نے وہ پیغام سنا تو کالم لکھنے پر مجبور ہوگیا کیونکہ جب بھی میرے وطن عزیز پاکستان اور اسلام پر حرف آنے کا اندیشہ یا خدشہ ہو تو میں اپنے قلم کو روک نہیں سکتا اور اپنی تحریر کو ایک پاکستانی فوجی کیطرح دشمن کے سامنے جہادی عزم کیساتھ لکھنا شروع کردیتا ھوں۔ جس آڈیو کی میں بات کررھا ھوں اسے آپ کی خدمت میں پیش کررہا ھوں۔۔۔ پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت (صدر آزاد اکنامکسٹ اینڈ پالیسی پریکٹیشنرز) نے اپنے آڈیو بیان دیتے ہوئے کہا السلام علیکم آج کے دن پاکستان کیلئے اہم دن ھے کیونکہ آج ہی کے دن قرارداد پاکستان منظور ھوئی تھی سنہ انیس سو چالیس میں اس لحاظ سے بہت اہمیت ھے آج کے دن کی مگر بہت افسوس کے ساتھ یہ کہناپڑتا ہیکہ جو ہمارے آباؤاجداد نے قربانیاں دیں اوریہ ملک بنایا اسکا اسطرح ہم تحفظ نہیں کر پارہےہیں اورھم لوگ بہت تنزلی کا شکار ھوگئے ہیں پچھلے خاص طور پر نوے کی دہائی سے جب سے پاکستان نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے زیادہ قرضے لینا شروع کیئے اور جب سے اس ملک میں تنزلی آئی ھے رک نہیں پائی ھے اور اب تو بالکل کلائیمکس کی طرف حالات جارہے ہیں ہم سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں یہ جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اکنامی کا بل آرہا ھے کہا یہ جارہا ھے کہ اس کو خود مختیار بنانے کیلئے کیا جارہا ھے مگر اس کا اصل ایجنڈا ہماری سمجھ میں آرہا ہے کہ نہیں مگر میں تو بہت کھل کے اس پے بات کی ہےکیونکہ میرا تو ایریا پولیٹیکل اکنامی ھے اور میں نے اسے دیکھا ھے کہ اسکی وجہ سے پاکستان کو دو چار اہم خطرے لاحق ہوسکتے ہیں ایک تو اس کا اہم خدشہ ھے مجھ کو کہ اس میں وفاقی حکومت کا بالکل رول ختم ھونے جارہا ھے جبکہ صوبوں کا رول ھے اسٹیٹ بینک آف پاکستان خود مختیار ھونے کے بجائے براہ راست آئی ایم ایف کے کنٹرول میں جارہا ھے۔ آئی ایم ایف اگر وہاں ووٹنگ شیئرز دیکھیں تو امریکہ کے ذیلی ادارے کی طرح ھے اور اسطرح اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی خود مختیاری کے بعد امریکہ کا اثر و رسوخ براہ راست ھوجائیگا اور آپ دیکھئے کہ امریکہ کا اس خطے پر بہت عزائم ہیں اور ایسی صورت حال میں امریکہ کے مختلف عزائم ہیں۔ امریکہ میں دیکھئے نئی حکومت آئی ھے امریکہ کی اور وہ افغانستان سے جانا بھی نہیں چاہتی اور جو ہمارے چھوٹے صوبے ہیں ان سے براہ راست تعلق بنایا جارہا ھے امریکہ کا۔امریکہ کا آئی ایم ایف پر پورا کنٹرول ھے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان جارہا ھے آئی ایم ایف کے کنٹرول میں تو اس طرح مجھے لگتا ھے پاکستان کی سیکیورٹی کیلئے اس کے دور رس نتائج ھونے خاص کر چھوٹے صوبوں کے حوالے سے مجھے لگتا ھے امریکہ کو اسکا جو ایجنڈا ھے پاکستان کے چھوٹے صوبوں کے متعلق امریکہ کو بہت آسانی ھو جائیگی اپنے ایجنڈے پرعمل درآمد کرانے پر اسٹیٹ بینک پاکستان کی خود مختیاری کے بعد اسکے علاوہ اور بھی بہت سے اثرات ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی خود مختیاری کے میں نے اس پے تفصیل سےبات نہیں کی مگر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کی تنخواہ ایک کڑور بیس لاکھ علاوہ دیگر مراعات اور اسی طرح ڈپٹی گورنر کی بھی ہے میں سمجھتی ھوں کہ ظلم ھورہا ھے پاکستان کے غریب لوگوں پر کیونکہ پینشنیں بند کی جارہی ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت کہہ رہی ھے کہ انہیں پینشن دینے کیلئے ہمارے پاس پیسے نہیں ھیں اور وہاں سے لائے ھوئے لوگ پاکستان کے مفادات کے بجائے امریکی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں جو امریکی شہری ہیں انکو ہم اپنا پیٹ کاٹ کے بڑی بڑی تنخواہیں دے رہے ہیں اور دس سال کیلئے پانچ سال اس ٹرن میں اور امریکی مفادات اور ایجنڈے کی تکمیل کے انعام میں مزید آنے والے پانچ سال دیئے جائیں گے۔اس حکومت کا دس سال کیلئے عوام کو پھسانا پناہ گاہوں میں رکھنا اور لنگر کا کھانا کھلانا یہ کہاں کا انصاف ھے۔ ریاست مدینہ میں تو یہ نہیں ھوتا تھا میرا خیال ھے حکومت وقت کو چاہئے کہ ریاست مدینہ کا نام لینا بند کردیں کیونکہ وہ اس طرح ریاست مدینہ کو دنیا بھر میں بہت بدنام کررہی ھے۔ دنیا کے وہ لوگ جنہیں ریاست مدینہ کا پتا نہی وہ یہی سمجھیں گے کہ یہی ریاست مدینہ کا طریقہ رہا ھے کہ دولت مند اور خوب ہینڈ کیش کونوازو اور غریب لوگوں بلخصوص سفید پوشوں کا کھانا پینا بند کردو تو یہ میراخیال ھے بہت بڑی منافقت کر رہی ھے حکومت اور اسےمنافقت سے باز آجانا چاہئے۔ اس کےعلاوہ کوئی اکاؤنٹیبلٹی نہیں ھے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر کی اور جتنے بھی گزرے ہیں گورنر اسٹیٹ بینک امریکی شہری کسی کی بھی اکاؤنٹیبلٹی نہی ھوگا۔ آپ امریکی شہری اپائنٹنٹ ہیں اور آپ پاکستانی اداروں میں خورد بورد کریں کوئی پکڑ نہیں ہوگی اب اسے قانونی شکل دیکر تحفظ دیا جارہا ھے۔ہمیں بحیثیت زندہ قوم ہر ایک اس سیاہ قانون کو روکنا ہے ورنہ ہم امریکہ کے مغلوب ھو کر رہ جائیں گے۔۔۔ معزز قارئین!! تحریک انصاف کی حکومت نے ان تین سالوں میں ابتک کسی ایک کے خلاف قابل قبول ثبوت پیش نہیں کیئے اور صرف عوام الناس پر ہی پے در پے ٹیکس اور مہنگائی کے پہاڑ کھڑے کردیئے ہیں جنہیں عمران خان مجرم کہتے تھکتا نہیں انکے خلاف ثبوت پیش کرنے میں کتنے سال درکار ہونگے حقیقت تو یہ ھے کہ عوام ظلم و بربریت اور مہنگائی کے رد عمل میں کہیں منفی راستوں پر چل سکتی ھے ان راہوں میں لوٹ مار اور بے راہ روی شامل ہوسکتی ہیں البتہ انقلاب کی جانب ہرگز ہرگز نہیں انقلاب کیلئے خود سری نفس پرستی کو مٹانا جلانا پڑتا ھے اور ایمان کی دولت سے خود کو منور کرنا پڑتا ھے لیکن ایسا ہوتا ھوا دکھائی نہیں دیتا البتہ آنے والے دس سال غلامی اور نفس پرستی کے نظر آتے ہیں جابرانہ آرڈینس اور حکمنامے تھوپے جائیں گے معزوروں کی طرح بے بس رہے گی عوام ہاں وہ جو ایمان اور ظرف فروش ہونگے وہیں عیش و تعائش کی زندگی گزاریں گے وہ وقت شروع ہوچکا ھے۔۔۔!!

کالمکار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You