کالم/مضامین

عنوان:ریاست پاکستان میں اندھیر نگری چوپٹ راج

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک*

*عنوان:ریاست پاکستان میں اندھیر نگری چوپٹ راج*

موجودہ حکومت کے دور میں وفاق ہو یا صوبائی حکومتیں اس وقت وہاں اندھیر نگری چوپٹ راج بنا ہوا ہے اور عام آدمی پریشان ہے اور چیخ چیخ کر کہ رہا ہے کہ یہ پاکستان میں ہوکیا رہا ہے ؟؟؟ أَسْتَغْفِرُ اللّٰه۔۔۔ اب کراچی الیکٹرک کو ہی دیکھ لیجئے کہ جس طرح دندناتے کھلے عام عوام کو لوٹنے اور بربریت اختیار کرنے میں کوئی نہ ڈر محسوس کعتے ہیں اور نہ ہی اللہ کا خوف۔۔ایسا صرف پاکستان میں ممکن ہوتا ہے ۔۔۔ کے الیکٹرک انتظامیہ کیمطابق پچاس‏ یونٹ بجلی کا بل ایک سو پچاس روپے بننے گا، اکیاون یونٹ بجلی کا بل چار سو پچاس روپے اسی طرح دو سو یونٹ بجلی کا بل ایک ہزار آٹھ سو ستر جبکہ دو سو ننانوے یونٹ بجلی کا بل تین ہزار ایک سو جبکہ تین سو ایک یونٹ بجلی کا بل چار ہزار چار سو اور تین سو ننانوے یونٹ بجلی کا بل چھ ہزار سات سو چوون روپے بننے گا اور چار سو ننانوے یونٹ بجلی کا بل نو ہزار ایک سو سات۔۔ عوام کا کہنا ہے کہ ‏کب تک لُٹتے رہو گے؟ عدالتیں ہوں یا جمہوری رہنما سب کے سب بندر کا تماشہ بناکر عوام کا غصہ کم کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہیں۔ اس بابت صحافی، رپورٹرز، کالمکار، محقق تجزیہ نگار ، اینکرز، بیورو چیف ، ڈائریکٹر نیوز اور میڈیا مالکان کیا کراچی کی عوام پر کے الیکٹرک کا بہمانہ، ظالمانہ، بربریت، لوٹ مار ہوتا دیکھتے رہیں گے؟ ان سے پوچھیں کہ عوام کے سامنے حکومت کے طے کردہ معاہدے کیوں نہیں عیاں کیئے جاتے؟ ان سے پوچھیں کہ عوام کو گدھا بنانے کی اجازت کس نے دی ہے؟ کون ہے جو عوام کے مستقبل سے کھیلتا ہے؟ تاکہ عوام کو حقائق کا پتا چل سکے یہ آگاہی ہر شہری کا حق بھی ہے کیونکہ بل بمع ٹیکس عوام ادا کررہے ہیں اور حکومت وقت انہیں سبسیڈی کی مد میں کیوں عوام کا پیسہ دیا جارہا ہے جبکہ عوام مسلسل مہنگائی کے بوجھ تلے دبتی جارہی ہے۔ کراچی کی عوام یہ بھی سوال کرتی ہے کہ آٹھارہ ویں آئینی ترمیم کے باوجود صوبائی حکومتوں کی کارکردگی خراب سے خراب ترنظر آتی ہےریاست پاکستان کی بقا و سلامتی کیلئے پاکستان کے ہر ڈویژن کو مکمل خودمختیار اختیارات سونپ دیئے جائیں جو براہ راست وفاق کو جواب دہ ہو، ہر ڈویژن خود کمائے خود لگائے کے تحت محیط ہوں تاکہ ہرڈویژن اپناخود تشخص بھی پیدا کرسکے اور ملکی ترقی کی رفتار میں بہتر معاون ثابت ہو۔ سندھ میں پانچ ڈویژن ہیں کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص اور لاڑکانہ کو انتظامی بنیاد پر خودمختیار کردیا جائے تو اسی طرح پاکستان کے ہر ڈویژن کوآزاد خودمختیار انتظامی امور پر بنانے سےاندھیر نگری چوپٹ راج کا سلسلہ بھی ختم ہو جائیگا،ہرڈویژن اپنے معاہدے خود کریگا جبکہ وفاق صرف رہنمائی اور سرپرستی میں رہیگا اس سے جہاں لسانیت کا خاتمہ ممکن بن سکے گا وہیں مذہبی منافرت بھی ختم ہونے میں مددگار ثابت ہوگی۔ اللہ پاکستان کا حامی و ناظر رہے آمین

کالمکار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You