کالم/مضامین

*ریاست پاکستان کو بیدار ہونا پڑیگا۔۔۔!!*

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک*

*ریاست پاکستان کو بیدار ہونا پڑیگا۔۔۔!!*

*کالمکار: جاوید صدیقی*

مغربی تہذیب و معاشرے کی بات کریں یا امریکہ اور کینیڈا کی گوکہ غیر مسلم ممالک اور ریاستوں میں گزرتے وقت بہت تیزی سے دجالی شیطانی بداخلاقی اور غیر اسلامی رسومات کی ترویج تشہیر اور پڑوان مسلم ممالک کے معاشرے کا حصہ بنانے کیلئے حکمرانوں پارلیمینٹیرین اور دیگر بااختیار شخصیات کے ذریعے موذی ناسور عوامل بلخصوص نئی نسل میں پیوست کرنے کیلئے ہر حربے ہر راہ اور ہر طریقہ استعمال کئے جارہے ہیں ان اسلامی ممالک میں پاکستان کو سب سے زیادہ ہدف بنایا جارہا ھے پہلے پہل اس کی معاشی صورتحال ابتر کردی گئی پھر زیادہ دولت بلخصوص ڈالر کمانے کے خود ہی راستے استوار کئے تاکہ اس چال اور جال میں نئی نسل اپنی ایمانی و اخلاقی قدریں مکمل کھو بیٹھیں۔ اس سلسلے میں انہی شیطانی و دجالی وقتوں نے سوشل میڈیا کا وجود لایا گیا تاکہ کم وقت میں پوری دنیا کی نسل کو برباد کیا جاسکے خاص کر دین محمدی ﷺ کے پیروکاروں کو کیونکہ دنیا بھر میں یہ دین واحد سچا برحق دین ھے جو اللہ واحد لاشریک سے ملاتا ھے جو آخری نبی و رسل حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے دین محمدی حاصل ھوا۔ دین محمدی پاک صاف شفاف مطہرات مقدس و معطر اور عظیم تر ھے۔ ظاہر ھے شیطانی و ابلیسی اور دجالی قوتوں کو کیونکر گنوارا ھو کہ دین حق کی ہر سو حکمرانی نظر آئے۔ اسی سبب عرب ہو یا عجم کے رہنے والے سچے پکے ایمانی قوت رکھنے والوں اور اس راہ پر چلنے والوں کی راہ میں رکاوٹیں بچھانے کیلئے تمام تر حربے استعمال کررہے ہیں۔ اللہ نے انسان کے اندر خواہش نسواں شدت سے رکھی ھے یہی وجہ ھے کہ اس خواہش کی تکمیل کیلئے ایک سے چار تک کی نکاح میں اجازت دی لیکن مغربی یعنی اسلام مخالف قوتوں تنظیموں گروہ اور این جی اوز کو برداشت نہیں، کہیں وہ عورت کی بےجا آزادی تو کہیں وہ آزاد جانوروں کی طرح جنسی آزادی کے مطالبات کیلئے کوشاں نظر آتی ہیں ۔۔۔۔۔معزز قارئین!! اپنے اس کالم کیساتھ ایک تصویر پیش خدمت کررھا ھوں جو انکے کرتوت کا ایک بڑا ثبوت ھے۔ اس تصویر میں درمیان والی لڑکی دیکھ کر آپ کو لگے گا کہ عینک والا لڑکا اس کا شوہر ہوگا اور بوڑھا آدمی باپ یا سسر؟
اصل میں یہ دونوں مرد میاں بیوی ہیں اور لڑکی ان کا بچہ پیدا کر رہی ہے۔ بہت اچھے لوگ ہیں بس کلمہ نہیں پڑھا انہوں نے۔ یہ مغربی معاشرت میں پھیلتی ہوئی اخلاقی گراوٹ اور انسانی فطرت کے خلاف بغاوت کی ایک افسوسناک حقیقت ہے۔ فطری رشتوں کو مسخ کرکے ایک ایسی دنیا تخلیق کی جارہی ہے جہاں باپ، بیٹا اور شوہر جیسے مقدس رشتے اپنی معنویت کھو چکے ہیں۔ حیوانی خواہشات کو "آزادی” اور "رواداری” کے نام پر فروغ دینا دراصل اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت ہے۔ ایسے لوگ نہ صرف اپنی فطرت سے غداری کررہے ہیں بلکہ معاشرے کو بھی بگاڑ کا شکار کررہے ہیں۔ انکے حامی جو انکی حمایت میں "محبت” اور "حقوق” کے نعرے لگاتے ہیں، وہ درحقیقت اخلاقی زوال کی وکالت کررہے ہیں یہ تسلسل بہت تیزی سے پوری دنیا میں پھیل رھا ھے جسکی جتنی مزمت اور روک تھام کی جائے کم ھے۔ اسلامی شرعی کونسل، شرعی کورٹ سمیت پاکستان بھر کے علماء و مشائخ، پیر عظام و مفتیان کرام اس شیطانی و ابلیسی عوامل کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائیں خاص کر ایوانوں میں بل پیش کرکے قانون الہٰی ˝ٗقرآنی احکامات کے تحت˝ٗ قانون مرتب دیں اور ایسے جلسہ جلوس ریلیاں پریس کانفرنس پر مکمل پابندی عائد کی جائے جو اسلامی قوانین یعنی قرآن و سنت کے دائرے سے باہر ھو جیسے عورت مارچ، آزادی عورت، میری مرضی میرا جسم وغیرہ وغیرہ۔ اسلامی معاشرہ شراب اور شباب کی آزادی سے تباہ ہوتا ھے اسکی روک تھام اور پابندی کیلئے دین اسلام میں اللہ تبارک تعالیٰ نے چودہ سو سال قبل آپ ﷺ کے ذریعے نظام عطا کیا جو آپ ﷺ نے ریاست مدینہ میں رائج کرکے پوری دنیا کی سب سے بہترین ریاست قائم کی۔۔۔۔!!

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You