اہم خبریںسائنس اور ٹیکنالوجی

آج ہم کائنات کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں اور ہم نے کائنات کے ایسے رازوں سے پردہ اٹھایا

” کائنات میں کسی اور سیارے پر زندگی”

آج ہم کائنات کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں اور ہم نے کائنات کے ایسے رازوں سے پردہ اٹھایا جس نے دنیا کو بدل دیا۔ ہ۔ نے کائنات کے بارے میں بہت کچھ جانا لیکن آج تک ہمیں یہ علم نہیں ہوا کہ ہماری کائنات کتنی وسیع ہے؟

اب تک ہم کائنات کو بہت ہی کم کھوج پائے ہیں اور اس دریافت شدہ کائنات کا پھیلاوں تقریبا چھیالیس کرب نوری سال ہے جس میں ہمارے ساتھ بے شمار کہکشائیں ہیں، ہر کہکشاں میں کروڑوں ستارے ہیں اور ہر ستارے کے گرد کوئی نہ کوئی سیارہ ضرور چکر کاٹ رہا ہے۔

کائنات میں موجود ان گنت کہکشاوں میں ایک کہشاں ایسی بھی ہے جو 200 کروڑ ستاروں پر مشتمل ہے اور ان دو سو کروڑ ستاروں میں پھر ایک ستارا ایسا ہے جسکے گرد ایک سیارہ چکر کاٹ رہا جہاں پر زندگی موجود ہے اور وہ ہے زمین یعنی ہمارا گھر جہاں میں اور تم آج اس خوبصورت دنیا میں جو مرضی وہ کرتے ہیں لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ کیا اتنی وسیع کائنات میں ایک چھوٹے سے سیارے پر موجود انسان اکیلے ہوسکتے ہیں؟

اگر آپ کائنات میں اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کرے تو پتہ چلتا ہے کہ کائنات میں زمین جیسے سیارے موجود تو ہیں لکن ان کا فاصلہ ہم سے اتنا دور ہے کہ ہم یہ بھی نہیں جان پاتے کہ وہا زندگی ہوگی بھی یا نہیں۔ سائنسدانوں نے زمین سے مماثلت رکھنے والے سیارے بہت دریافت کرلئے ہیں لکن ان میں سب زیادہ مماثلت رکھنے والا سیارہ کیپلر 452b ہے اور اسکے بعد rose 128 b آتا ہے جوکہ زمین سے بہت ملتے جلتے سیارے ہیں اور وہاں پر زندگی کے امکانات بھی بہت زیادہ ہے۔

ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ فرض کریں اگر وہاں پر زندگی ہوئی بھی تو ان کی شکل وصورت کیسی ہوسکتی ہے یا وہ کس قسم کی مخلوق ہوسکتی ہیں؟

اس سوال کا ہمارے پاس ایک جواب اس سیارے کا ماحول ہے جہاں پر وہ مخلوق آباد ہے۔ ہماری اس زمین پر بسنے والے ہر جاندار نے ماحول کے مطابق خود کو تبدیل کیا اور یہ سلسلہ آج بھی جاری وساری ہے لکن اگر ہم کسی اور مخلوق کی بات کرے تو وہ کسی بیکٹیریاں کی شکل میں بھی ہوسکتی ہے یا کسی ٹائپ ٹو یا ٹائپ تھری کی بھی ہوسکتی ہے جوکہ اپنے ستارے کے گرد ایک میگاسٹرکچر بنانے کے قابل ہو یعنی اپنے ستارے کے پوری توانائی کو زیر استعمال لانے کے قابل ہو۔

یہ تمام باتیں ہم صرف مفروضات کی بنا پر کہہ رہے ہیں کیونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ ابھی تک ہمیں کائنات میں کوئی زندگی نہیں ملی البتہ اگر ہم بیکٹیریاں لائف کی بات کرے تو خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہمارے نظام شمسی میں کہی موجود ہوسکتے ہیں جیسے انسلاڈس جو کہ ایک چاند ہے اور وہا پر اس کے ہونے کے چانسز زیادہ ہے لکن جیسا کہ میں نے بتایا کہ ابھی تک ہمیں کوئی زندگی کے شواہد نہیں ملے ہیں اسلئے یہ کہنا مناسب ہوگا کہ انسان اس کائنات کی واحد مخلوق ہے۔

ہماری اس کائنات میں زندگی کی امکانات موجود ہے لیکن اس امکان کو ہم کب حقیقت کا روپ دے سکے گے یہ کوئی نہیں جانتا، ہم نے تو زندگی کی تلاش کرنی ہے، ہمیں تو مزید کائنات کو کھوجنا ہے اور ایسے ایسے رازوں سے پردہ اٹھانا ہے جو شاید ہمارے اس سوال کا جواب دے سکے کہ
( کیا ہم اس کائنات میں اکیلے ہیں )

تحریر___کاشف احمد

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You