جامعہ کراچی میں پرائم منسٹر یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ باکسنگ ایونٹ کا شاندار انعقاد

*جامعہ کراچی میں پرائم منسٹر یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ باکسنگ ایونٹ کا شاندار انعقاد*
*ایونٹ میں کراچی ریجن نے مرد و خواتین دونوں کیٹیگریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی*
*نوجوانوں پر کیا جانے والا سرمایہ خرچ نہیں بلکہ قوم کے روشن مستقبل کی سرمایہ کاری ہے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام سندھ کوآرڈینیٹر فہد شفیق*
*کھیلوں کو اسکول اور کالج کی سطح پر فروغ دیے بغیر ہم اچھے اسپورٹس مین تیار نہیں کرسکتے۔ وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی*
*کھیلوں کے میدان میں صنفی امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر خالد عراقی*
کراچی (رپورٹ: جاوید صدیقی) جامعہ کراچی کی میزبانی میں پرائم منسٹر یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ باکسنگ ایونٹ میں گولڈ، سلور اور برونز میڈلز حاصل کرنے اور پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والوں میں میڈلز، ٹرافیاں اور کیش انعامات کی تقسیم کی تقریب گزشتہ روز چائنیزٹیچرزمیموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔میڈلز،ٹرافیاں اور کیش انعامات بدست پرائم منسٹر یوتھ پروگرام سندھ کے کوآرڈینیٹر فہد شفیق اورشیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی تقسیم کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں منعقدہ پرائم منسٹر یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ باکسنگ ایونٹ جس کی میزبانی جامعہ کراچی نے کی خواتین کیٹیگری میں پہلی پوزیشن کی ٹرافی کراچی نے حاصل کی جبکہ دوسری پوزیشن کی ٹرافی حیدرآباد اور تیسری پوزیشن کی ٹرافی حاصل کرنے میں شہید بینظیر آباد ریجن کو کامیابی حاصل ہوئی۔ لڑکوں کی کیٹیگری میں بھی پہلی پوزیشن کی ٹرافی کراچی نے حاصل کی جبکہ دوسری پوزیشن کی ٹرافی شہید بینظیر آباد اور تیسری پوزیشن کی ٹرافی حاصل کرنے میں حیدرآباد ریجن کامیاب ہوئی۔ لڑکیوں کی کیٹیگری میں کراچی ریجن نے سب سے زیادہ چھ گولڈ میڈل جبکہ ایک برونزمیڈل حاصل کیا۔حیدرآباد ریجن نے تین برونز، ایک سلور جبکہ ایک گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اسی طرح لاڑکانہ ریجن نے چار سلور جبکہ دو برونز میڈل حاصل کئے، سکھر ریجن نے دو سلور میڈلز اور شہید بینظیر آباد نے دو برونز میڈل حاصل کئے۔ لڑکوں کی کیٹیگری میں کراچی ریجن نے سب سے زیادہ سات گولڈ جبکہ ایک سلور میڈل حاصل کیا ، حیدرآباد ریجن نے ایک گولڈ، دو سلوراور دوبرونز میڈلز حاصل کئے۔سکھر ریجن نے ایک سلور جبکہ ایک برونز میڈل حاصل کیا جبکہ لاڑکانہ ریجن نے دوبرونز اور ایک سلورمیڈل حاصل کیا۔اسی طرح شہید بینظیر آباد ریجن نے ایک گولڈ میڈل جبکہ تین سلور اور دو برونز میڈل حاصل کئے۔ گولڈ ، سلور اور برونز میڈلز حاصل کرنے والے تمام کھلاڑیوں کو نقد کیش انعامات سے بھی نوازا گیا۔ تقریب میں منٹور کو ایک لاکھ روپے نقد کیش جبکہ ججز اور آرگنائزرز کو شیلڈ سے نوازا گیا۔ ایونٹ کے فوکل پرسن اور آرگنائزنگ سیکریٹری پروفیسر ڈاکٹر باسط انصاری نے ایونٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ کے پانچ بڑے خطوں، کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، اور شہید بینظیر آباد میں باکسنگ ٹرائلز منعقد کیے گئے، جن میں مرد و خواتین سمیت تقریباً سات سو پچاس کھلاڑیوں نے بھرپور شرکت کی۔ ان ٹرائلز کی بنیاد پر ہر خطے سے مرد و خواتین پر مشتمل پانچ، پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی، یوں مجموعی طور پر دس ٹیمیں پروینشل باکسنگ لیگ کے لیے منتخب ہوئیں۔ پروینشل باکسنگ لیگ کے مقابلوں کا انعقاد جامعہ کراچی کے جمنازیم میں کیا گیا، جس میں ہونے والے انفرادی مقابلوں کے نتائج کی بنیاد پر گولڈ اور سلور میڈل جیتنے والے باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل دو نمائندہ ٹیمیں منتخب کی جائیں گی۔ یہ ٹیمیں نیشنل لیگ میں صوبہ سندھ اور جامعہ کراچی کی نمائندگی کریں گی۔
اس موقع پر پرائم منسٹر یوتھ پروگرام سندھ کے کوآرڈینیٹر فہد شفیق نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی ہمیشہ سے اسپورٹس سرگرمیوں میں سرفہرست رہی ہے۔ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو بھرپور مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں کیونکہ نوجوانوں پر کیا جانے والا سرمایہ خرچ نہیں بلکہ قوم کے روشن مستقبل کی سرمایہ کاری ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق نوجوانوں کو ایسے پلیٹ فارمز فراہم کیے جا رہے ہیں جہاں وہ اپنی صلاحیتوں اور ہنر کا بھرپور اظہار کر سکیں۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نوجوانوں کو ہر شعبے میں یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے تاکہ وہ قومی ترقی میں موثر کردار ادا کر سکیں۔ فہد شفیق نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان اس وقت نوجوانوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے پر سب سے زیادہ بجٹ خرچ کر رہی ہے، کیونکہ نوجوان ہی ملکی معیشت کی بحالی کی کنجی ہیں۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی تقریباً ستر فیصد آبادی پینتس برس سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے، اور یہی نوجوان پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ حکومتی اقدامات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ کھیلوں کو اسکول اور کالج کی سطح پر فروغ دیے بغیر ہم اچھے اسپورٹس مین تیار نہیں کرسکتے۔ اسپورٹس کی ترقی کے لیے میرٹ پر مبنی انتخاب ناگزیر ہے، جب تک حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے جاتے، اس شعبے کی حقیقی ترقی ممکن نہیں۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ پاکستان میں کھیلوں کے کلچر کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ تعلیمی اداروں میں نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں، بالخصوص کھیلوں کو بھی یکساں اہمیت دینی چاہیے کیونکہ یہ نوجوانوں کی جسمانی، ذہنی اور اخلاقی تربیت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کھیلوں کے میدان میں صنفی امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ ہماری آبادی کا تقریباً نصف حصہ خواتین پر مشتمل ہے، اور ان کی شرکت کے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ زندگی کے ہر شعبے، بالخصوص کھیلوں میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کریں۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت جامعہ کراچی میں باکسنگ ایونٹ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نوجوانوں کو نہ صرف اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا موقع میسر آئے گا بلکہ وہ نظم و ضبط، برداشت اور ٹیم ورک جیسے مثبت اقدار بھی سیکھ سکیں گے۔ ڈاکٹر سید عاصم علی نے کہا کہ جامعہ کراچی کے طلبہ کی رہنمائی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی وہ تعلیمی ادارہ ہے جہاں ملک بھر سے سب سے زیادہ تعداد میں طلبہ زیر تعلیم ہیں اور ان نوجوانوں کی تعلیمی و شخصی ترقی کے لیے ہمہ جہت کوششیں کی جا رہی ہیں۔یہ محض کھیلوں کے مقابلے نہیں بلکہ پاکستانی نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے موثر ذرائع ہیں، جو اُن کی جسمانی و ذہنی نشوونما میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔