کالم/مضامین

توبہ سے مراد یہ ہے کہ جس عمل سے توبہ کی ہے دوبارہ وہ عمل نہ کیاجا ئے۔امیر عبدالقدیر اعوان

توبہ سے مراد یہ ہے کہ جس عمل سے توبہ کی ہے دوبارہ وہ عمل نہ کیاجا ئے۔امیر عبدالقدیر اعوان

اپنی غلطیوں اور لغزشوں سے اس طرح اللہ کریم سے معافی کے طلبگار ہوں کہ یا اللہ مجھے توفیق عطا فرما کہ آئندہ گناہوں سے بچ سکوں۔
خود سے نہ کہیں کہ میں ایسا نہیں کروں گا۔میں کو نکال دیں اور عمل کی توفیق بھی اللہ کریم سے مانگیں۔جو بندہ اقرار کر کے انکار کرتا ہے اس پر اللہ کی اورفرشتوں کی لعنت ہوتی ہے۔لعنت سے مراد اللہ کی رحمت سے دوری ہے۔یعنی اس کے پاس کچھ نہ رہا۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
انہوں نے کہا کہ کیفیات قلبی کا تسلسل قلب اطہر محمد الرسول اللہ ﷺ سے جاری ہے۔جب اللہ کا نام بندہ مومن کے دل میں رچ بس جاتا ہے تو اس کے وجود کا ذرہ ذرہ ذاکر ہو جاتا ہے۔صحابہ کرام ؓ کو جو عظمتیں نصیب ہوئیں اس کا سبب معیت محمد الرسول اللہ ﷺ ہے
اس درجہ کی جلا نصیب ہوئی کہ ظاہر سے باطن تک ایمان ایسا نصیب ہوا جس کی مثال نہیں ملتی۔شعبہ تصوف میں بھی جو داخل ہو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس نزاکت کو سمجھے کہ اپنی ذات پر نہ آئے بلکہ مرکوز ذات باری تعالی کو رکھے۔جب بندہ اپنی ذات میں پھنس جائے تو یہ غلطی اجاڑ کر رکھ دیتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کفر پر مر گیا اس کے لیے نہ کوئی دولت کام آئے گی نہ سفارش کام آئے گی۔یہاں تو لوگ کہتے ہیں کہ انصاف خرید لیں گے یہاں انصاف ہے کہاں جو خریدنا ہے انصاف وہاں ہو گا جہاں کوئی شئے کام نہ آئے گی نہ دولت نہ حیثیت نہ سفارش انصاف تو وہاں ہوگا۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You