Site icon BBC Urdu TV

پاکستان اور سعودیہ کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ پورے عالم اسلام کے اتحاد کا پیش خیمہ ہے

پاکستان اور سعودیہ کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ پورے عالم اسلام کے اتحاد کا پیش خیمہ ہے۔حافظ عبد الحمید عامر

اس معاہدہ کی رو سے پاکستان حرمین شریفین کے محافظ ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

جہلم (محمد زاہد خورشید)پاکستان اور سعودیہ کے درمیان حالیہ تاریخی دفاعی معاہدہ پورے عالم اسلام کے اتحاد کا پیش خیمہ ہے۔ان خیالات کا اظہار جامعہ علوم اثریہ جہلم کے مہتمم اور نائب امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان حافظ عبد الحمید عامر نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حرمین شریفین سے تمام مسلمان ایمانی و روحانی قسم کی عقیدت رکھتے ہیں اور ایسے جذبات ہر مسلمان کی دل کی آواز ہے۔ارض مقدس کے لیے تن من دھن کی قربانی دینا ہمارے ایمان کا جزو لاینفک ہے۔ نیٹو کے طرز کے اس باہمی دفاعی معاہدے نے علامہ اقبال کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر دیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ”ایک ہو ں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر“ انہوں نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں کامیاب خارجہ پالیسی سے ہمارا وطن دنیا میں اپنی حیثیت منوا رہا ہے۔اس سلسلے میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کی کوششوں سے یہ تاریخی معاہدہ تکمیل پذیر ہوا۔ اس معاہدہ کے بعد ان شاء اللہ جلد ہی عالم اسلام کے دیگر ممالک اس جھنڈے تلے متفق و متحد ہو کربہت مستحکم ہو جائیں گے۔اور ہنود و یہود کی عالم اسلام کے خلاف ناپاک سازشیں ناکام ہو جائیں گی۔ یہ دفاعی معاہدہ اہل پاکستان کے لیے کس قدر اہمیت رکھتا ہے اور اس سے پاکستان امت مسلمہ کے لیے قائدانہ کردار ادا کر سکتا ہے۔ ہمسایہ ملک انڈیا اور اسرائیل کے میڈیا کی چیخ و پکار اس کی ٹھیک ٹھیک ترجمانی کر رہی ہے۔انٹرنیشنل میڈیا نے اسے بھرپور کوریج دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس تاریخی دفاعی معاہدہ نے اسلام کے نام پر حاصل کیے ہوئے ان دونوں ملکوں کو یک جان دو قالب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک سعودیہ کا یہ اتحاد ابر رحمت کا پہلا قطرہ ہے۔ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ عالم اسلام کی صفوں میں اتحاد و اتفاق کی فضا عام کردے۔پاک سعودیہ اتحاد امت مسلمہ کے لیے مبارک اور با برکت ثابت ہو اور اہل اسلام کی کھوئی ہوئی قائدانہ میراث انہیں واپس مل جائے۔پاکستان کا بچہ بچہ اس معاہدے کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

Exit mobile version