ہمارا کائناتی پتہ یہ حقیقت ہے کہ کائنات کی وسعتیں اس کو پراسرار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ہمارا کائناتی پتہ یہ حقیقت ہے کہ کائنات کی وسعتیں اس کو پراسرار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ہماری کائنات کتنی وسیع ہے؟ اس کا اندازہ کرنا بھی ہماری گرفت سے باہر ہے، لیکن اس کے باوجود اسے ہم سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں… ہماری زمین جس ستارے کے گرد چکر لگارہی ہے، اس کو ہم سورج کہتے ہیں۔ جب اربوں ستارے مل کر کوئی گروپ بناتے ہیں تو اس کو کہکشاں کہا جاتا ہے۔ ہم ’’ملکی وے‘‘ نامی کہکشاں میں رہتے ہیں۔ اس میں سورج جیسے 400 ارب ستارے موجود ہیں۔ یوں یہ ایک درمیانے سائز کی کہکشاں ہے۔ ہماری پڑوسی کہکشاں کا نام ’’اینڈرومیڈا‘‘ ہے، جس میں ایک ہزار ارب ستارے موجود ہیں اور ہم سے دگنے سائز کی ہے۔ بہرحال، جیسے ستارے مل کر کہکشاں بناتے ہیں، ویسے ہی کہکشائیں مل کر ایک لوکل گروپ بناتی ہیں۔ مجموعی طور پر کائنات پھیل رہی ہے مگر لوکل گروپ میں موجود کہکشائیں ایک دوسرے کی کشش ثقل میں جکڑی ہوتی ہیں۔ جس وجہ سے یہ کہکشائیں ایک دوسرے سے دور نہیں ہورہیں۔
دوسرے الفاظ میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان کہکشاؤں کے مابین کشش ثقل اتنی زیادہ ہے کہ یہ فی الحال ڈارک انرجی (کائنات پھیلانے والی قوت) کو شکست دے رہی ہیں۔ ہم جس لوکل گروپ کا حصہ ہیں، اس میں 54 کہکشائیں دریافت ہوچکی ہیں اور یہ سب ایک دوسرے کی جانب 123 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے بڑھ رہی ہیں۔ ہمارا اندازہ ہے کہ اگلے ایک کھرب سال میں ان سب کا ٹکراؤ ہوجائے گا اور ایک دیوہیکل کہکشاں وجود میں آجائے گی۔
جیسے کہکشائیں مل کر لوکل گروپ بناتی ہیں ویسے ہی لوکل گروپس مل کر کلسٹرز بناتے ہیں۔ ہمارا لوکل گروپ ’’وِرگو کلسٹر‘‘ کاحصہ ہے، جو 100 لوکل گروپس پر مشتمل ہے۔ ایک عرصے تک ہمارا گمان تھا کہ ’’وِرگو کلسٹر‘‘ سے آگے ایسا کچھ دریافت نہیں ہوپائے گا لیکن 2014 میں سائنسدانوں نے تحقیق کے بعد اعلان کیا کہ ہمارا ’’وِرگو کلسٹر‘‘ بھی دراصل ایک عظیم سپر کلسٹر کا چھوٹا سا حصہ ہے۔ اس عظیم سپر کلسٹر کو لانیاکیا (Laniakea) نام دیا گیا۔ 2015 کی تحقیق کے مطابق ہماری قابل مشاہدہ کائنات میں ایسے 1 کروڑ سپر کلسٹر موجود ہوسکتے ہیں۔ قابل مشاہدہ کائنات سے باہر کے علاقے میں کتنے سپر کلسٹر موجود ہیں، اس سے متعلق ہمیں نہیں معلوم۔
سو اب اگر کبھی آپ سے کوئی آپ کا پتہ معلوم کرے تو آپ لازمی بتائیے گا کہ ہم قابل مشاہدہ کائنات میں ’’لانیاکیا سپر کلسٹر‘‘ کے کنارے پر موجود ’’ورگو کلسٹر‘‘ کے ایک ’’لوکل گروپ‘‘ میں ’’ملکی وے‘‘ نامی کہکشاں کے کنارے پر موجود ’’سورج‘‘ نامی ستارے کے تیسرے سیارے ’’زمین‘‘ پر ’’پاکستان‘‘ نامی ملک میں رہتے ہیں۔ یہ ہمارا آسان سا کائناتی ایڈریس ہے۔
زیب نامہ
ہمارے کائناتی مقام اور کائنات کی تخلیق کے متعلق اہم اردو ڈاکومنٹری دیکھنے کے لیے
#زیب_نامہ ..تحریر: محمد شاہ زیب صدیقی
#Zaibnama #Universe #NASA