گرین ہاؤس گیسوں کی نشاندہی کیلئے مصنوعی سیارہ خلا میں روانہ
امریکی خلائی ادارے ناسا کا تیار کردہ دنیا کا پہلا ایسا مصنوعی سیارہ خلا میں بھیج دیا گیا ہے جو زمین پر درجہ حرارت میں اضافہ کرنے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے ذرائع کی نشاندہی کرے گا۔
ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پا نے کے سلسلے میں کی جانے والی تحقیق میں سائنسدانوں کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج پر خاص توجہ مرکوز ہے۔
گرین ہاس گیسوں سے مراد وہ گیسز ہیں جو زمین سے حرارت جذب کر نے کے بعد فضا سے پھر حرارت زمین کی طرف واپس ریلیز کرتی ہیں اور یوں سطح زمین پر درجہ حرارت میں اضافے کا باعث بنتی ہیں، ان گیسوں میں کاربن، میتھین اور پانی کے بخارات شامل ہیں، ان گیسوں کے زمین کو گرم کرنے کے عمل کو گرین ہاوس افیکٹ کہا جاتا ہے۔
اس تناظر میں ’ٹینیجر ون‘ کے نام کے سیٹلائٹ کو ماحولیاتی تبدیلی کے تدارک کی جانب ایک اہم ٹول قرار دیا جارہاہے، سیارے کا نام امریکہ میں پائے جانے والے پرندے ٹینیجر موسوم کیا گیا ہے۔
ٹینیجر ون مختلف سائنسی اداروں کے تعاون سے بنا یا گیا ہے جسے ’کاربن مپیر کو لیشن‘ کا نام دیا گیا ہے۔