اسلام آباد: کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں مجموعی کیسز کی تعداد 2291 ہوگئی جبکہ مزید 5 ہلاکتوں کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہوگئی۔
سندھ میں 743، پنجاب میں 845، خیبرپختونخوا میں 276، گلگت بلتستان میں 187، بلوچستان میں 169، اسلام آباد میں 62، آزاد کشمیر میں 9 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ ملک بھر میں 107 افراد صحتیاب ہوگئے۔
پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں سے پنجاب میں سب سے زیادہ 11 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ سندھ میں 9، خیبرپختونخوا 8، گلگت بلتستان 2 اور بلوچستان میں ایک شخص جاں بحق ہوچکا ہے۔ پنجاب کے ضلع لاہور میں 4، راولپنڈی 3 جبکہ رحیم یار خان اور فیصل آباد میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ سندھ میں تمام ہلاکتیں کراچی میں ہوئی ہیں۔
لاک ڈاؤن میں توسیع
وفاقی حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن 14 اپریل تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پورے ملک میں گڈز ٹرانسپورٹیشن بحال رہے گی، پی آئی اے کا بین الاقوامی فلائٹ آپریشن بحال کیا جائے گا جبکہ اندرونِ ملک پروازیں 11 اپریل تک معطل رہیں گی۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا لاک ڈاؤن فائدہ مند رہا اس لئے وفاق، تمام صوبوں اور گلگت بلتستان کے حکام نے اتفاق کیا ہے کہ ان پابندیوں کو مزید دو ہفتے تک جاری رکھنا چاہئے۔
اسد عمر کا کہنا تھا ابتدا میں تمام صوبوں نے مختلف تاریخوں کو پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا تاہم اب یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ یکم سے 14 اپریل تک یہ پابندیاں مزید جاری رہیں گی، پورے ملک میں گڈز ٹرانسپورٹیشن بحال رہے گی، جاری بندشوں سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مدد ملی ہے، 14 اپریل کو این سی سی کے اجلاس میں فیصلہ کریں گے کہ بندشیں ختم کرنی ہیں یا بڑھانی ہیں۔
انہوں نے کہا پورے ملک میں کورونا کی صورتحال میں ادویات کی فراہمی جاری رہے گی تاہم اندرون ملک پروازوں پر تاحال پابندی رہے گی۔ وفاق اور تمام صوبوں کی مشاورت سے فیصلہ ہوا ہے کہ ملک میں جاری بندشوں میں رہ کر کام کیا جائے گا۔ پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے بیرون ملک سے پہلی فلائٹ 4 اپریل کو اسلام آباد آئے گی، کھانے پینے کی اشیا، ادویات کی دکانیں کھلی رکھنا بہت ضروری ہے ، تمام صوبے اس فیصلے پر عملدرآمد کریں گے۔
جزوی فلائٹ آپریشن بحال کرنیکی اجازت
پی آئی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حکومت نے پی آئی اے کو جزوی طور پر بین الاقوامی فلائٹ آپریشن بحال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ پہلے مرحلے میں کینیڈا اور برطانیہ کے لئے کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے پروازیں چلائی جائیں گی۔ ٹورنٹو کے لئے فلائٹ آپریشن 3 اپریل سے بحال ہو گا جبکہ برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن 4 اپریل سے شروع ہوگا۔ تمام پروازیں واپس صرف اسلام آباد ایئر پورٹ پر لینڈ کریں گی۔
پروازیں اترنے کے بعد تمام مسافروں کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اسلام آباد میں تمام مسافروں کو چھ گھنٹے کے لیے مقامی ہوٹلوں میں رکھا جائے گا۔ جو مسافر کلیئر ہوں گے ان کو گھر بھیج دیا جائے گا۔ متاثرہ مسافروں کو قرنطینہ سینٹر منتقل کیا جائے گا ۔ بیان کے مطابق پی آئی اے تمام حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کرے گی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے 11 اپریل تک اندرونِ ملک کے لیے تمام پروازیں معطل رہیں گی، تاہم ہوا بازی کے محکمے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسلام آباد کے بین الاقوامی اڈے سے گلگت اور سکردو کے لیے پروازیں معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔اس دوران صرف کارگو جہاز ضروری کلیئرنس کے بعد پرواز کر سکیں گے۔
کورونا وائرس ریلیف فنڈ
وزیراعظم کے کورونا وائرس ریلیف فنڈ میں عطیات کی وصولی شروع ہوگئی ہے اور عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالیں۔ اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عمران خان نے فنڈ کے قیام کے بارے میں بتایا اور لکھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سب اس فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ ان لوگوں کی دیکھ بھال ممکن ہوسکے جنہیں لاک ڈاؤن نے افلاس کے کنارے لاکھڑا کیا ہے۔
اکاؤنٹ کی تفصیل بتاتے ہوئے وزیراعظم نے لکھا اپنے قابل ٹیکس عطیات نیشنل بینک آف پاکستان کی کراچی میں واقع مرکزی شاخ میں موجود اکاؤنٹ نمبر 4162786786 پر بھجوائیں۔
وزیراعظم کی وزرا کو خصوصی ہدایات
وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وزرا دفاتر کے علاوہ اپنے حلقوں میں ریلیف آپریشن کی نگرانی کریں۔عمران خان کا کہنا تھا وزرا مخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کی مدد کا نظام تشکیل دیں، وزرا اور ارکان اسمبلی غریب طبقہ تک راشن کی رسائی ممکن بنائیں۔