اسلام آباد: کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ سطح کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق او آئی سی وزرائے خارجہ کا 47واں اجلاس افریقی ملک نائیجر میں 3 اور 4 اپریل کو ہونا تھا۔ اس اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرنا تھی۔
ذرائع کے مطابق او آئی سی اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان کورونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے پر کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثمین سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ان کیساتھ دنیا بھر میں پھیلی کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے بات چیت کی تھی۔
بات چیت کے دوران کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے او آئی سی کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اس چیلنج کے تناظر میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا وبائی چیلنج نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
انہوں نے اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے او آئی سی ممالک کو مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے، تحقیقاتی اداروں اور سائنسدانوں کے ذریعے اس وبائی چیلنج کا حل ڈھونڈنے سے متعلق سیکرٹری جنرل او آئی سی کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کیا۔
وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل او آئی سی کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے وہاں گزشتہ 8 ماہ سے جاری مسلسل کرفیو کے باعث وہاں ادویات اور خوراک کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ 80 لاکھ کشمیری بھارتی استبداد سے نجات کیلئے عالمی برادری بالخصوص مسلم امہ کی توجہ کے منتظر ہیں۔