اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بتایا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی نشاندہی کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم کی طرف جا رہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں کیساتھ ملاقات کے دوران بتائی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم سے کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں اور مقامات کی نشاندہی ہوگی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھول رہے ہیں، تاہم اس میں وقت لگے گا۔ 75 فیصد دہاڑی دار مزدور ہمارے پاس رجسٹرڈ ہی نہیں، ایسے لوگوں کی وجہ سے ہی لاک ڈاؤن نہیں لگانا چاہتا تھا۔
مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کا پیسہ بنانے والے آزاد میڈیا سے خوف کھاتے ہیں۔ تاہم کوئی کتنا بھی جھوٹ بولے، بالاخر عوام سچ ڈھونڈ لے گی۔
انہوں نے ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں کو بتایا کہ پی ٹی آئی پاکستان میں سب سے پہلے سوشل میڈیا استعمال کرنے والی جماعت ہے۔ 30 اکتوبر 2011ء کو تحریک انصاف کے جلسے کے بعد مخالفین میں خوف پیدا ہوا اور 2012ء میں میڈیا پر پیسے کا استعمال شروع ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے مشکلات میں راستے نکالنے کی صلاحیت انسان میں رکھی ہے۔ ٹیلی ایجوکیشن سسٹم سے ان علاقوں میں تعلیم پہنچی جہاں کوئی نظام نہیں تھا۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ وبا کب ختم ہوگی، کوئی بھی اس بارے میں نہیں کہہ سکتا۔ یہ وائرس پوری دنیا کے لئے ایک بڑا امتحان ہے۔ تاہم ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک میں کورونا کے مسائل مختلف ہیں۔
ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں سے ترسیلات زر رک گئی ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھول رہے ہیں، تاہم اس میں وقت لگے گا۔ ہم آئی ایس آئی اور دیگر ایجنسیوں کی مشاورت سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم کی طرف جا رہے ہیں، اس سے مریضوں اور جگہوں کی نشاندہی ہو سکے گی۔