کالم/مضامین

کل جو واقعہ ملیر ہاٹ میں ہوا وہ بہت افسوسناک ہے، اور اس میں مختلف پہلو ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت

کل جو واقعہ ملیر ہاٹ میں ہوا وہ بہت افسوسناک ہے، اور اس میں مختلف پہلو ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

تحریر فا طمہ بلوچ

کل شام، مالیر میں ایک واٹر ٹینکر یا ڈمپر کے ذریعے ایک حادثہ ہوا، جس میں شوہر اور اسکی ذوجہ ایک حاملہ خاتون کی موت ہوگئی۔ حادثے میں بچہ کی ولادت بہی ہوئ بچے کی موت بھی واقع ہوئی، جس سے عوام میں غم اور افسوس کی لہر دوڑ گئی۔ یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ان بڑے گاڑیوں جیسے واٹر ٹینکروں اور ڈمپروں کے راستے اور ان کا عمل دخل عام شہریوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

اب میرا سوال یہ ہے کہ ان گاڑیوں کو دن کے وقت اجازت کیوں دی جاتی ہے اور ان کے راستے الگ کیوں نہیں کیے جاتے؟ اس کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں:

1. **ٹریفک کے راستے اور قوانین کی کمی**: ہمارے شہر میں ٹریفک کے راستوں کی مناسب منصوبہ بندی کی کمی ہے، اور اکثر ان بڑے گاڑیوں کو چھوٹے راستوں سے گزرنے کی اجازت دے دی جاتی ہے۔ اس سے نہ صرف ان گاڑیوں کو شہریوں کے لیے خطرناک بنادیا ہے، بلکہ حادثات کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

2. **قوانین کی نفاذ میں کمی**: اگرچہ قوانین موجود ہیں کہ ان گاڑیوں کو رات کے اوقات میں چلنا چاہیے یا ان کے لیے مخصوص راستے ہونے چاہیے، لیکن ان قوانین کی سختی سے پابندی نہیں کی جاتی۔ ٹریفک پولیس اور متعلقہ اداروں کی طرف سے ان گاڑیوں پر کنٹرول کی کمی ہے۔

3. **شہریوں کی حفاظت**: یہ ضروری ہے کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے ان بڑے گاڑیوں کے راستوں کو الگ کیا جائے اور ان کے لیے مخصوص اوقات مقرر کیے جائیں تاکہ وہ دن کے اوقات میں شہریوں کے ساتھ ٹریفک میں نہ ہوں۔ اس کے علاوہ ان گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیورز کو بھی ٹریفک قوانین کا پابند بنایا جائے۔

اب میرا یہ سوال بھی اہم ہے کہ کب تک عوام ایسے حادثات کا شکار ہوتے رہیں گے؟ اس کا جواب قانون نافذ کرنے والے اداروں، حکومت اور شہریوں کے تعاون پر منحصر ہے۔ اگر عوامی سطح پر آواز اٹھائی جائے، تو قوانین میں سختی لائی جا سکتی ہے، اور ان بڑے گاڑیوں کے لیے خاص راستوں اور اوقات کی پابندی کی جا سکتی ہے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کو روکا جا سکے۔

یہ معاملہ حکومت اور شہریوں کے مشترکہ تعاون کا ہے تاکہ ہم سب کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You