اہم خبریںپاکستان

کرونا وائرس پاکستان میں پھیلنے لگا، وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 236 ہوگئی

لاہور: رپورٹس کے مطابق سندھ میں 172، پنجاب 26، بلوچستان 16، خیبر پختونخوا 15، اسلام آباد 2 اور گلگت کے پانچ شہریوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد 26 ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی اقدامات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تمام مشتبہ مریضوں اور 736 زائرین کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تفتان سے آنے والے 1276 زائرین کو بھی قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

Usman Buzdar

@UsmanAKBuzdar
On the basis of test reports, of suspected patients, I can confirm that the number of confirmed #coronavirus patients is now 26.

We are testing all the suspected patients and 736 Zaireen quarantined in DG Khan. 1,276 Zaireen coming from Taftan will also be quarantined.

868
6:40 PM – Mar 17, 2020
Twitter Ads info and privacy
300 people are talking about this
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں بتایا تھا کہ میو ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے عمران علی کی رپورٹس آ گئی ہیں جن میں اسے کرونا وائرس نہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اب تک پنجاب میں 8 کرونا وائرس کے کنفرم کیسز ہیں۔ ان مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ مشکل کے اس ٹائم میں ہم سب کو صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

Usman Buzdar

@UsmanAKBuzdar
We have received test reports of Imran Ali, who lost his life in Mayo Hospital, and his cause of death was not #COVID19

So far Punjab has 8 confirmed cases and are being provided best available treatment.

I urge everyone that these are testing times & we should act responsibly!

4,941
4:50 PM – Mar 17, 2020
Twitter Ads info and privacy
1,696 people are talking about this
دریں اثناء صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ گزشتہ رات 12 بجے منڈی بہاء الدین سے ایک مریض کو لایا گیا تھا، تشویشناک حالات ہونے کے باعث اسے آئیسولیشن میں ہی رکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا مریض کومہ میں تھا جس کا آج صبح انتقال ہو گیا۔ یاسمین راشد نے بتایا کہ اس سے پہلے ہی ہم نے مریض کے نمونے لے کر کرونا ٹیسٹ بھیج دیے تھے۔ اس کی تصدیق رپورٹ آنے کے بعد ہی ہوگی کہ آیا اس کی موت کورونا وائرس سے ہوئی یا کسی اور وجہ سے ان کا انتقال ہوا؟

یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ مریض کی کیس ہسٹری ایسی تھی کہ وہ پہلے ایران اور اس کے بعد مسقط گیا وہ 14 دن قیام کے بعد واپس پاکستان آیا، اسی لیے شک کی بنیاد پر اس مریض کو آئیسولیشن میں رکھا تھا۔

Moonis Elahi

@MoonisElahi6
First #COVID2019 patient in Gujrat. He came from Spain a few days back and has been shifted to designated area after testing. His house has been cordoned off as family members get tested. Everyone needs to be vigilant and play their role.

949
5:16 PM – Mar 17, 2020
Twitter Ads info and privacy
279 people are talking about this
ادھر مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری مونس الہیٰ نے اپنی ٹویٹ میں پنجاب میں ایک اور کرونا مریض کی نشاندہی کر دی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ گجرات میں کرونا کا ایک مریض سامنے آ گیا ہے۔ یہ مریض کچھ روز قبل سپین سے واپس آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سپین سے واپس آئے شخص کو ٹیسٹ کے بعد کرونا کیلئے مختص جگہ پر منتقل کیا گیا جبکہ اس شخص کے اہلخانہ کے ٹیسٹ کرنے کیلئے گھر کو چاروں طرف سے بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ہر کوئی چوکس رہے اور اپنا کردار ادا کرے۔

بلوچستان میں کرونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد صوبے میں اس موذی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ تمام متاثرہ افراد شیخ زید ہسپتال کے آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے زیر صدارت کرونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں اس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 172 ہو چکی ہے۔ ان میں سے 38 مریضوں کا تعلق کراچی سے ہے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تفتان بارڈر سے آئے 274 زائرین کے سکھر میں ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 140 ٹیسٹ منفی جبکہ 134 کے نتائج مثب آئے۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے کرونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے اقدامات مزید بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک ارب روپے کا خصوصی فنڈ قائم کر دیا ہے۔ خصوصی فنڈ سے متاثرہ افراد کے علاج اور آلات کی خریداری کے لیے انتظامات کیے جائینگے جبکہ فنڈ کی رقم میں ضرورت پڑنے پر اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

خصوصی فنڈ کے استعمال کے لیے 5 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس کے سربراہ چیف سیکریٹری ہونگے جبکہ فیصل ایدھی، ڈاکٹر عبدالباری، مشتاق چھاپرا اور سیکریٹری محکمہ خزانہ بھی اس میں شامل ہونگے۔

سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر ریسٹورنٹ اور شاپنگ مالز 15 روز تک بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم کریانہ سٹورز، سبزی، مرغی اور مچھلی مارکیٹس کھلی رہیں گی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق حکومت کے احکامات پر اطلاق بدھ سے ہوگا۔ شہریوں کو گھروں میں محدود رکھنے کیلئے فیصلے کیے ہیں۔ سرکاری دفاتر جمعرات سے بند کر دیے جائیں گے۔

SenatorMurtaza Wahab
@murtazawahab1
Following is the update of #COVIDー19 affected people in Sindh as on 17.03.2020 at 5 PM:

Positive =38
Cured=2
Under treatment =36

Pilgrims Sukkur
Total tests conducted 274
Negative 140
Positive 134

Grand Total 172

423
5:17 PM – Mar 17, 2020
Twitter Ads info and privacy
228 people are talking about this
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے حملوں کی بات کی جائے تو اس وقت اس جان لیوا مرض کی زد میں آکر ساڑھے سات ہزار افراد اپنی جانوں کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد 1 لاکھ چھیاسی ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

چوبیس گھنٹوں میں سب سے زیادہ اموات سپین میں 149 سامنے آئیں جبکہ ایران میں مزید 135 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ چین میں 13، امریکا میں سات، جنوبی کوریا میں 6، جرمنی اور ملائیشیا میں 2،2 جبکہ عراق بھارت اور مراکش میں 1،1 مریض کی اموات ہوئیں۔

فرانس میں کرونا کی وبا پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ گھر سے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے والے کو 148 ڈالر جرمانہ ہوگا۔ کرونا سے بچاؤ کے لئے ویتنام نے تمام امریکی اور یورپی شہریوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پولینڈ کے وزیر میں وائرس کی تصدیق کے بعد پوری کابینہ کو قرنطینہ کردیا گیا۔ ادھر کرونا کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرنے والے عالمی ادارہ صحت کے بھی دو ملازمین میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ قازقستان نے دارالحکومت نور سلطان سمیت سب سے بڑے شہر الماتی کو لاک ڈاؤن کر دیا ہے۔ ایران نے وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے 85 ہزار قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔

پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس ترقی پذیر ملک کی معیشتوں کو تباہ کر دے گا، وقت ہے کہ کرونا کی وجہ سے ایران سے پابندیاں ہٹا دینی چاہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کہ امیر ممالک غریب ممالک کے قرض معاف کرنے کیلئے تیار رہیں، اس اقدام سے کرونا سے نمٹنے کےلیے مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کرونا پھیلا تو معیشت بحال کرنے کو کوشش کو سنگین نقصان ہوگا، بڑے بحران سے نمٹنے کے لیے طبی سہولتیں ناکافی ہیں۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You