کائنات کے کچھ انوکھے سیارے اور ایک دوسرا نظام شمسی
کائنات کے کچھ انوکھے سیارے اور ایک دوسرا نظام شمسی
460 کروڑ سال پرانے ہمارے نظام شمسی میں 8 سیارے موجود ہیں جن میں صرف زمین پر ہی زندگی ہے اسکی وجہ یہ یے کہ زمین ایک خاص فاصلے سے سورج کی گردش کررہی ہے جسے Habitable zone کہتے ہیں یعنی وہ علاقہ جہاں نہ سورج کی زیادہ گرمی پہنچتی ہو اور نہ وہاں زیادہ سردی ہو۔ اب تک ہم نے کائنات میں بہت سارے نظام شمسی اور سیارے ڈھونڈ نکالے ہیں لکن وہ یا تو اپنے ستارے کے بہت قریب موجود ہیں یا بہت دور پر اس وسیع کائنات میں جہاں 200 ارب کہکشائیں ہیں اور ہر کہکشاہ میں قریب 500 ارب سیارے موجود ہیں تو یہ کہنا جلد بازی ہوگی کہ زندگی صرف زمین پر ہی موجود ہے کیونکہ اتنے سارے سیاروں پر زندگی کو کھوجنا اتنا آسان بھی نہیں ہے لیکن انسان کے تجسس اور وسیع سوچ نے کائنات میں بہت سارے راز جان لئے ہیں اور ایسے سیارے ڈھونڈ نکالے ہیں جو ہماری نظام شمسی سے باہر ہے جسے exo planets کہا جاتا ہیں۔ یہ سیارے بہت ہی عجیب ہوتے ہیں جن میں کچھ سیاروں پر تو زندگی کے ہونے کے امکانات ہوتے ہیں تو کچھ سیارے ایسے ہوتے ہیں جو ہماری سمجھ سے بھی باہر ہوتے ہیں۔
تحریر_____کاشف احمد
آج کچھ ایسے سیاروں کے بارے میں بات کرتے ہیں جو واقعی میں حیران کن ہے جن میں کچھ تو اتنے ہلکے ہیں کہ ہمارا اپنا چاند بھی ان سے کئی گناہ بھاری ہے اور کچھ تو ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری سے بھی بڑے ہیں۔ کوئی سیارہ اپنے سورج کے گرد ایک چکر 10 لاکھ سال میں مکمل کرتا ہے تو کوئی سیارہ ایک ہی وقت میں 3 ستاروں کے گرد گھومتا ہے ایسے سیاروں کے بارے میں آج بات کرتے ہیں۔۔۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ نظام شمسی سے باہر سیارے جتنے قریب ہونگے اتنا ان کو سمجھنا آسان ہوگا۔ ہمارا سب سے قریب ترین سیارہ جو ہم سے 4.3 نوری سال پر موجود ہے جسے پراکسیما سنٹوری بی کا نام دیا گیا ہے اپنے ستارے الفا سنتوری کے گرد چکر لگارہا ہے جو ایک ڈبل سٹار سسٹم ہے جسے الفا سنٹوری اور پراکسیما سنٹوری کہتے ہیں۔ پراکسیما سنٹوری بی نامی سیارہ زمین سے لگ بھگ ملتا جلتا سیارہ ہے اسلئے سائنسدانوں نے مستقبل میں اس سیارے پر مشن بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔ یہ سیارہ بے شک ہمارے بہت نزدیک ہے لیکن یہاں تک بجی ہماری رسائی ناممکن ہے۔
سویپس 11 یا 11 sweeps
یہ ایک سیارہ ہے جسے 2006 میں سائنسدانوں نے ڈھونڈ نکالا تھا۔ سویپس 11 نام کا یہ سیارہ ہم سے تقریبا 27،710 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے یہ اتنا زیادہ دور ہے جتنے ہم اپنے کہکشاہ کے مرکز سے دور ہیں۔ یہ سیارہ مشتری سے تھوڑا سا بڑا ہے اور اسکا ماس مشتری سے دس گناہ زیادہ ہے۔ اگر آپ اس سیارے کی طرف 200 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرینگے تو آپکو یہاں تک پہنچنے میں 4 کروڑ سال لگے گے۔ یہ بھی ایک گیس جائنٹ پلینیٹ ہے مشتری کی طرح۔
ہم ہر روز زمین سے ایک ہی سورج دیکھتے ہیں جسکے گرد ہماری زمین گردش کررہی ہے لکن کیا ہوگا اگر ایک دم سے اپکی آنکھ کل جائے اور آپ ایک ساتھ 3 سورجوں کو آسمان میں ایک وقت میں دیکھ پاو؟
جی ہاں ایک سیارہ ایسا بھی موجود ہیں جو ایک نہیں بلکہ تین ستاروں کے گرد گھوم رہا ہے اگر آپ کسی طرح اس سیارے پر اتر جاتے ہیں تو اس سیارے پر آپ اپنی ایک پرچائی کے بجائے تین پرچائیاں دیکھ سکو گے۔ اس سیارے کا نام HD126614b ہے جو اپنے ستارے HD126614A کے گرد چکر لگا رہا ہے۔۔
سیارہ Wb1145+017b
یہ سیارہ زمین سے 570 نوری سال دور ہے جو کہ اپبے ستارے wb1145+017 کے گرد گھوم رہا ہے۔ یہ ایک سفید بونا ستارہ ہے جو آج سے قریب 17 کروڑ سال پہلے explod ہوا تھا۔ اس کے گرد گھومنے والا سیارے کے بارے میں سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ یہ اتنے قریب سے اپنے ستارے کی گردش کررہا ہے اور اتنی تیزی سے کررہا ہے کہ اس سیارے سے بھاپ نکل رہا ہے اور سائنسدانوں کا خیال ہے کے اگر اسی طرح یہ سلسلہ چلتا رہا تو آنے والے 20 کروڑ سالوں میں یہ سیارہ مکمل طور پر خلاء سے غائب ہوجائے گا۔ یہ سیارہ اتنا ہلکا ہے کہ ہمارا چاند بھی اس سے کئی گناہ بھاری ہے۔
ہم نے بات کی ایک ایسے سیارے کی جو اپنے ستارے کے بہت قریب سے گردش کررہا تھا لیکن اب ہم بات کرنے والے ہیں ایسے سیارے کی جو اپنے ستارے سے اتنا دور ہے کی ایک چکر مکمل کرنے میں اسے 10 لاکھ سال لگتے ہیں مطلب اسکا ایک سال اتنا لمبا ہوتا ہے کہ زمین پر 10 لاکھ سال گزر جاتے ہیں یا یوں سمجھے کہ اگر آپ اس سیارے پر موجود ہو تو آپکی کئی نسلیں اس دنیا میں پیدا ہوکر ختم ہوجائیگی پر اس سیارے کا ایک سال مکمل نہیں ہوا ہوگا۔ یہ سیارہ ہم سے 90 نوری سال دور ہے اور یہ جس ستارے کی گردش کرریا ہے وہ ایک ریڈ ڈوارف سٹار ہے۔ اس سیارے کا ماس مشتری سے 11 گناہ زیادہ ہے اور سائز میں یہ مشتری سے 50 فی صد بڑا ہے۔ اس سیارے کا نام مندرجہ ذیل ہے (2MASS-J2126-8140)
ہم نے بات کی سیاروں کی لکن اب بات کرتے ہیں ایک ایسے نظام شمسی کی جس میں تین سیارے ایک ایسے زون میں موجود ہیں جو زنگی کیلئے مناسب سمجھی جاتی ہیں۔ اس ںظام شمسی کے بارے آپ لوگوں نے سنا ہوگا اسکا نام ٹراپسٹ ون ہے۔ اور یہ ستارہ ہمارے سورج سے دو گناہ ٹھنڈا ہے۔ اس ستارے کے گرد 7 سیارے چکر لگارہے ہیں جن میں ٹراپسٹ ون ڈی اور ای اور ایف ایسے علاقے میں موجود ہیں جو زندگی کے ہونے کیلئے بہتر ہے۔ یہ تین سیارے موحول میں بھی زمین جیسے ہیں اور پھر ٹراپسٹ ون ای تو بالکل زمین جیسا ہے جو شاید مستقبل میں انسانوں کا گھر بھی ہوسکتا ہے۔ یہ نظام شمسی ہم سے 39.6 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے جو دیگر کے نسبت ہمارے زیادہ قریب ہے اور شاید ہی انسان مستقبل میں اس قابل ہوجائے کہ وہاں تک پہنچ سکے۔۔۔۔