سائنس اور ٹیکنالوجی

کائناتی وسعتیں اور ہماری حیرتیں

کائناتی وسعتیں اور ہماری حیرتیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر: محمد یاسین خوجہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کائنات کا ہر رنگ نرالا ہے، ہر روپ انوکھا ہے، ہر انداز عجیب ہےاور ہر پہلو دلچسپ ہے،
مثلاً کائنات کی وسعتوں کے بارے میں جب ہم سوچتے ہیں
تو عقل محوِ تماشائے لبِ بام رہ جاتی ہے۔۔۔
قابلِ مشاہدہ کائنات کا قطر 94ارب نوری سال ہے
غور کیجئے کہ یہ کتنا بڑا عددہے؟
نوری سال فاصلے کا پیمانہ ہے۔۔۔جو فاصلہ روشنی ایک سال میں طے کرتی ہے جوکہ
9460800000000 کلو میٹرز بنتا ہے
اب 94کھرب کو 94ارب سے
ضرب دے کر قابلِ مشاہدہ کائنات کا قطر کلومیٹرز میں نکال لیجئے۔۔۔۔
یہ چودہ طبق روشن کرنیوالا عدد ہوگا۔۔

ایک نوری سال بھی اتنی بڑی مسافت ہے جسے طے کرنا ہمارے لیے فی الحال تو دور دور تک ممکن ہوتا نظر نہیں آتا۔۔۔
اب تک انسان کے بنائے ہوئے تیز ترین خلائی جہاز کا ریکارڈ پارکر سولر پروب (Parker Solar Probe) کے پاس ہے، جو سورج کے گرد اپنی رفتار بڑھاتے ہوئے تقریباً 700,000 کلومیٹر فی گھنٹہ (تقریباً 195 کلومیٹر فی سیکنڈ) کی رفتار حاصل کر چکا ہے۔
اگر ہم فرض کریں کہ پارکر سولر پروب اس رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے مسلسل سفر میں رہے تو یہ ایک نوری سال کا فاصلہ طے کرنے میں تقریباً 1600 سال لے گا
کائنات کی وسعتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہماری یہ تیز رفتاری بھی کِتنی ہی حقیر ہے؟؟
اور ہمارے وائجر اول نے اب تک زمین سے سب سے دور ترین فاصلہ طے کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہوا ہے
یہ تقریباً پچھلے 45سالوں سے مسلسل محوِ سفر ہے مگر اس نے ابھی فقط 25 نوری گھنٹے کا سفر طے کیا ہے
(ایک نوری سال میں 8760نوری گھنٹے ہوتے ہیں)
ایک اور پریشان کن حقیقت یہ ہے کہ قابلِ مشاہدہ کائنات کایہ قطر مستقل نہیں ہے
کیونکہ کائنات لمحہ لمحہ روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے
اس پھیلاؤ کی رفتار کو ہبل کانسٹنٹ کے ذریعے ناپا جاتا ہے، جو کہ تقریباً 70 کلومیٹر فی سیکنڈ فی میگا پارسیک ہے (1 میگا پارسیک تقریباً 3.26 ملین نوری سال کے برابر ہوتا ہے)۔
یعنی ایک میگا پارسک کے اندر کائنات 70کلومیٹر فی سیکنڈ اور 2 میگا پرسك کے اندر 140کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پھیل رہی ہے
اس حساب سے:
ایک سیکنڈ میں قابلِ مشاہدہ کائنات کا قطر تقریباً 420,000 کلومیٹر بڑھ جاتا ہے، جو کہ زمین اور چاند کے درمیانی فاصلے سے اور روشنی کی رفتار(تین لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ) سے بھی زیادہ ہے
ایک دن میں (86,400 سیکنڈز) یہ قطر تقریباً 36.2 بلین کلومیٹر بڑھ جاتا ہے۔
یہ رفتار حیرت انگیز طور پر زیادہ ہے، مگر یہ یاد رہے کہ یہ پھیلاؤ کہکشاؤں کے درمیان موجود خلاء میں ہو رہا ہے، کہکشائیں یا کوئی مادی جسم روشنی سے زیادہ رفتار سے سفر نہیں کر رہا۔۔۔
بعض لوگ کہتے ہیں کہ کائنات ہر لمحہ روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیزی سے بڑی ہو رہی ہے تو کئی سالوں سے اسکا قطر 94ارب نوری سال ہی کیوں بتایا جاتا ہے؟
اسکی وجہ یہ ہے کہ
چونکہ یہ فاصلے انتہائی زیادہ ہیں، اس لیے اس پھیلاؤ کا اثر کسی مختصر مدت (چند سال یا دہائیوں) میں فوری طور پر نظر نہیں آتا۔
نتیجتاً، ہم کئی سالوں یا دہائیوں ٹک اس کے قطر کو 94 ارب نوری سال تصور کر سکتے ہیں۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You