لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارروائی تو وزیراعظم کے خلاف ہونی چاہیے۔
میاں شہباز شریف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے چینی برآمد کرنے کے اصل ذمہ دار عمران خان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا۔ ان کے پیش نہ ہونے کا مطلب کمیشن کمزور اور خوفزدہ ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نے اجازت دی تو چینی کی برآمد ہوئی۔ شوگر ایڈوائزری بورڈ نے مخالفت کی، اس وقت ملک میں اضافی چینی تھی ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 52 روپے کلو چینی 90 روپے تک پہنچ گئی۔ چینی کی قیمت بڑھا کر اربوں روپے پھر کما لئے گئے۔ فائدہ اٹھانے والوں نے ساری زندگی عمران خان صاحب کا کچن چلایا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جو شخص دو لاکھ روپے انکم ٹیکس دیتا ہے، اس کے کا کروڑوں کے اخراجات کس نے برداشت کئے؟ نواز شریف جے آئی ٹی میں پیش ہو سکتے ہیں تو ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں۔ عمران خان کا چینی انکوائری کمیشن بنانا الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مترادف ہے۔