گوجرانوالہ: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا گوجرانوالہ میں میدان سج گیا ہے. پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جلسہ گاہ پہنچ گئے ہیں.
سٹیڈیم میں قائدین کے بیٹھنے کیلئے 80 فٹ لمبا اور 24 فٹ چوڑا سٹیج تیار کیا گیا ہے اور لائٹس لگا دی گئی ہیں۔ سٹیڈیم کے چاروں اطراف پی ڈی ایم کے قائدین کے بڑے بڑے فلیکسز آویزاں ہیں جبکہ جلسہ گاہ آنے والے راستے پر کنٹینرز کھڑے کے راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 32 مقامات پر کنٹینرز کھڑے کیے گئے ہیں۔
مریم نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز جاتی امرا سے گوجرانوالہ جلسے کے لئے روانہ ہوئیں۔ لیگی رہنما نے روانگی سے قبل دعائے خیر بھی کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے جلسے سے حکومت کے خاتمے کی شروعات ہو چکی، سلیکٹڈ حکمرانوں کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج رات گوجرانوالہ میں عوام کا سمندر سلیکٹڈ کو جواب دے گا، قربانی کافی دے دی، اب ہمارے خون کیساتھ انصاف کرنا ہوگا، قائداعظم کے وعدے کو آج تک پورا نہیں کیا جا سکا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم کی تحریک کا پنجاب کے دل گوجرانوالہ سے آغاز ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے قافلے کی قیادت خود کر رہا ہوں۔ پیپلز پارٹی کا قافلہ لیکر آج رات گوجرانوالہ ضرور پہنچیں گے، کارکنوں پر ایف آئی آر کاٹی جا رہی ہیں، گھروں کا گھیراؤ کیا جا رہا ہے، وزیراعظم نے کہا تھا احتجاج کرنا چاہتے ہو آپ کو ہم کنیٹنر اور کھانا دیں گے۔ عمران خان نے تو ہمارے راستے میں کنٹینر رکھ دیے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا آج عمران خان کو کورونا کا خیال آگیا ہے، عمران خان کی بوکھلاہٹ سب کے سامنے ہے، پاکستان کے عوام غلام نہیں آزاد شہری ہیں، غیر جمہوری کوششیں آج بھی جاری ہیں، ایک جلسہ برداشت نہیں ہوتا، گلگت بلتستان میں قبل ازانتخابات دھاندلی ہو رہی ہے، کٹھ پتلی، نالائق حکومت نے عوام کا جینا حرام کر دیا، گلگت بلتستان میں قبل از انتخابات دھاندلی ہو رہی ہے، گلگت بلتستان جا رہا ہوں، الیکشن کو خود مانیٹر کروں گا، گلگت الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو اگلے روز اسلام آباد کی جانب مارچ ہوگا، عوام کے جمہوری حق کو ماننا پڑے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا آج بلائے جانیوالا قومی اسمبلی اجلاس مذاق ہے، فیٹف کا قانون زبردستی اور دھاندلی سے پاس کرایا گیا، وزیراعظم اپوزیشن کے ڈیسک خالی دیکھ کر تقریر کرتے ہیں، آج بھی شاید وزیراعظم ایسا ہی کریں گے، وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا ہربدھ کو سوالوں کے جواب دینے آؤں گا، عمران خان نے ایک دن بھی اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، آج عوام بتائیں گے حکومت کے جانے کا وقت آگیا، نالائق حکومت کو جمہوری نہیں مانتے اس لیے نکلے ہیں۔
مریم اورنگزیب
لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا گوجرانوالہ جلسہ نااہل کرپٹ ٹولے کے خلاف فیصلہ کن ریفرنڈم ہوگا، رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، نواز شریف کے شیر بڑی تعداد میں آ رہے ہیں۔
انہون نے کہا ساری رات ادھر کارکن موجود تھے جلسہ کے حوالے سے تیاری جاری ہے، کامیاب جلسہ ہوگا، پرچے درج کئے گئے، ڈرایا گیا، جب کچھ نہیں ہوا تو راستے بند کر دئیے ہیں، بہت مشکلات رکاوٹیں لگا کر روکا جا رہا ہے، لیکن رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے نواز شریف کے شیر بڑی تعداد میں آ رہے ہیں، گزشتہ رات کو ہی پنڈال سج گیا، شبلی فراز اپنا استعفیٰ لکھنا شروع کر دیں، استعفیٰ کا متن بھی ہم دے دیں گے۔
28 نکاتی معاہدہ
جناح سٹیڈیم گوجرانوالہ میں جلسے کی اجازت کیساتھ 28 نکاتی معاہدہ طے پایا ہے۔ جلسے کا وقت شام 5 سے رات 12 بجے تک مقرر کیا گیا ہے۔ کورونا ایس او پیز کو مدنظر رکھنا لازم قرار دیا گیا، بغیر ماسک اور سینیٹائزر کوئی کارکن جلسے میں داخل نہیں ہو سکتا۔
معاہدے کے مطابق پی ڈی ایم کا کوئی رہنما سٹیڈیم کے علاوہ کسی جگہ تقریر نہیں کرے گا، جی ٹی روڈ بند نہیں کیا جائیگا، ملکی سلامتی کے اداروں اور خلاف آئین کوئی تقریر نہیں کی جائے گی، معاہدے کی خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔
پولیس کا پلان تیار
ادھر پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ جلسہ میں جانے والے قافلوں کو روکنے کیلئے پولیس نے پلان تیار کرلیا۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا۔ 24 مقامات پر ناکہ بندی کر دی گئی، پولیس کی 45 موبائل ٹیمیں گشت بھی کریں گی۔ سکھیکی میں بھی لاہور روڈ پر کنٹینر لگ گئے، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
درخواستیں نمٹا دیں
لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی جانب سے کسی کارکن کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی پر پی ڈی ایم جلسہ رکوانے اور شاہراہیں بند کرنے کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مسعود عابد نقوی نے درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست میں پنجاب حکومت، آئی جی اور ہوم سیکرٹری کو فریق بنایا گیا۔ عدالتی حکم پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس عدالت میں پیش ہوئے اور جواب میں کہا کہ کسی لیگی کارکن کو گرفتار نہیں کیا، پرامن جلسہ کی اجازت دیدی گئی لیکن قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ گوجرانوالہ جلسے کی وجہ سے کارکنان اور رہنماؤں کو پکڑا جا رہا ہے، پی ڈی ایم کے جلسے کو روکنے کے لیے راستے بند کیے گئے ہیں، عدالت سے استدعا ہے ن لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کو کالعدم قرار دیکر تمام راستے کھولنے کے احکامات جاری کرے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کا بیان سامنے آنے کے بعد دائر تین درخواستیں نمٹا دیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار
وزیراعلی عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ جلسوں سے کوئی پریشانی نہیں، اپوزیشن کی کوئی سمت ہے نہ ان کو کوئی سمجھ ہے، پوری اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا یہ عناصر جلسوں کی آڑ میں اپنی کرپشن کا تحفظ چاہتے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں بدعنوانی اور کرپٹ عناصر کا احتساب جاری رہے گا، تحریک انصاف کا مینڈیٹ کرپشن کا خاتمہ ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
عثمان بزدار نے کہا عوام انتشار کی سیاست کو پہلے بھی مسترد کرچکے اب بھی ساتھ نہیں دیں گے، تحریک انصاف کی حکومت عوامی خدمت میں مصروف ہے، اپوزیشن صرف نعرے بازی میں مصروف ہے، اپوزیشن جو مرضی کر لے، عوامی خدمت کا سفر رواں دواں رہے گا۔ انہوں نے کہا کورونا کی دوسری لہر سر اٹھا رہی ہے، احتجاجی سیاست کرنے والے عناصر عوام کی زندگیوں سے نہ کھیلیں، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی سے مرض بڑھ سکتا ہے۔
فواد چودھری
فواد چودھری نے کہا اپوزیشن نے گوجرانوالہ سٹیڈیم بھرنا تھا، انہوں نے آدھا سٹیڈیم چھوڑ کر سٹیج لگایا، پہلے ہی گنجائش 30 ہزار تھی جو اب 20 ہزار رہ گئی، اتنی جماعتیں مل کر بھی ناکامی کے خوف کا شکار ہیں، یہ عمران خان ہی تھے جنہوں نے مینار پاکستان کا گراؤنڈ بھر دیا تھا، ان سب سے مل کر بھی اس کا آدھا نہیں ہونا۔
فیاض الحسن چوہان
فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا اپوزیشن جلسے پر ایک ارب 3 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے، پہلا سوال ہے کہ یہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے ؟ کورونا کے حوالے سے صورتحال سب کے سامنے ہے، پنجاب کے 2 وزرا کو کورونا ہوگیا ہے، حساس معاملے پر سیاست کرنے کی ضرورت نہیں، ایس او پیز اور شرائط کے ساتھ اپوزیشن کو جلسے کی اجازت دی، یہ 2 لاکھ روپے ماسک پر بھی خرچ کر دیں، دیکھتے ہیں یہ کورونا ایس او پیز پر کس قدر عمل کرتے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد مکس اچار پارٹی ہے، بارہ مصالحوں والی چارٹ تو سنی، گیارہ مصالحوں والی مکس اچار پارٹی اب سن رہے ہیں، اس مکس اچار پارٹی میں اقربا پروری، منی لانڈرنگ کے مصالحے بھی ہیں، ان گیارہ مصالحوں میں جعلی ٹی ٹی کی دال چینی بھی ہے، اس میں جعلی اکاونٹس کے لونگ بھی ہیں، یہ مصالحے بڑے تیکھے ہیں، پہلے ہی ان مصالحوں نے پاکستان کی معیشت اور عوام کے معدوں کو السر اور کینسر کیا ہوا، اگر مزید تیکھے مصالحے استمعال کئے تو پاکستان کی معیشت کا معدہ خراب ہوگا۔
شہباز گل
شہباز گل نے کہا ہے کہ حکومت جلسہ کے شرکا کو پانی، ماسک اور سینی ٹائزر مہیا کرے گی، حکومت کورونا سے بچاؤ کے اقدامات ہر صورت کرے گی، عمران خان کی حکومت ہر حال میں عوام کی سہولت اور کورونا سے حفاظت کے اقدامات کرے گی، خاندانی کرپشن بچاؤ کوشش میں معصوم عوام استعمال ہو رہی ہے۔
فیصل واوڈا
فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا بیانیہ ہے کرپشن بچانے نکلے ہیں قوم ساتھ دے، کرپشن کے مایہ ناز کھلاڑی آج گوجرانوالہ میں خطاب کریں گے، مریم نواز، ابا، چچا اور کزنز کی کرپشن کے تحفظ کیلئے ریلی کی قیادت کریں گی، اپوزیشن کی سرکس میں ایک سے بڑھ کر ایک کرپٹ رہنما شریک ہے، مریم نواز اپنے بابا کی کرپشن کے تحفظ کیلئے چیخ و پکار کریں گے، مولانا فضل الرحمان بھی کیسز کھلتے دیکھ کر خوفزدہ ہیں۔
وزیر قانون راجہ بشارت
وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا پی ڈی ایم کی خواہش پر جلسے کی اجازت دی گئی، جلسے پر معاہدے کے مطابق عمل نہ ہوا تو قانونی کارروائی کریں گے، اپوزیشن عوام کی جانوں کو خطرےچمیں نہ ڈالے، کوویڈ ایکٹ کے تحت جلسے پر پابندی لگا سکتے تھے، اپوزیشن کو قومی ذمہ داریوں کا بھی احساس کرنا چاہیے، ملک میں کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے، ہمیں تحریری طور پر کہا گیا شرکا کو ماسک، سینیٹائزر فراہم کریں گے، دیکھتے ہیں جلسے کے منتظمین کس حد تک ایس او پیز پر عمل کرتے ہیں۔
راجہ بشاورت کا کہنا تھا تحریری معاہدہ کر کے گرفتاریوں کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جلسہ گاہ میں لاکھوں لوگ جمع ہوں گے، چرچہ کیا جا رہا ہے کہ یہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ 30 ہزار کی گنجائش والے سٹیڈیم میں جلسہ کر کے تاریخ کا بڑا جلسہ قرار دے گا، یہ اس کی خام خیالی ہے۔