اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم عملی طور پر ختم ہو چکی، انہوں نے جلسوں پر پورا زور لگا کر دیکھ لیا، عوام ان کے ساتھ نہیں، یہ الیکشن کمیشن میں ہمیں پھنسانا چاہتے تھے، خود پھنس گئے، براڈشیٹ کے علاوہ سرے محل اور حدیبیہ پیپرملز کیس کی بھی مکمل تحقیقات ہونگی۔
ارکان پارلیمنٹ نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں تاخیر پر سوالات کئے۔ نجیب ہارون نے کہا کہ 2023 تک کچھ نہیں ہوگا، کے فور منصوبہ مکمل ہوگا نہ نالے صاف۔ جس پر وزیراعظم نے کہا کہ نجیب ہارون آپ تو ہمیں اندھیرا دکھا رہے ہیں۔ نجیب ہارون نے کہا کہ وزیراعظم صاحب میں بالکل ٹھیک بتا رہا ہوں۔
وزیراعظم نے ارکان پارلیمنٹ کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال سے ارکان پارلیمنٹ کو 50 کروڑ کے فنڈز دیئے جائیں گے، پہلی بار کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے، کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، صوبائی حکومت ساتھ دے نہ دے، ہم اپنی ذمہ داری ادا کریں گے۔
پارٹی رکن نور عالم خان نے وزرا کے احتساب کا مطالبہ کیا اور کہا وزرا کا احتساب ہونا چاہیئے، میں بھی احتساب کے عمل سے گزر چکا، وزیراعظم کے مشیر، وزیر سبز باغ دکھا رہے ہیں، وزیراعظم صاحب ٹیکنوکریٹ چلے جائیں گے، ہم ذلیل ہوجائیں گے، میری باتیں بری لگیں گی، پارٹی سے مخلص ہوں اس لیے صاف باتیں کر رہا ہوں۔