اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے لئے بھارتی حکومت کے نئے ڈومیسائل قانون کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام کشمیری عوام کو مزید محروم کرنے کی کوشش کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے حقوق کی پامالی کی کوششوں کی مذمت اور اسے رد کرتا ہے۔ نیا ڈومیسائل ایکٹ غیر قانونی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
عائشہ فاروقی نے کہا کہ ڈومیسائل ایکٹ جنیوا کنونشن اور پاک بھارت باہمی معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ اس ڈومیسائل ایکٹ کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈومیسائل ایکٹ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا عمل ناکام بنانے کی کوشش ہے۔ بھارت اپنے ایسے اقدامات کے ذریعے کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ بھارت کشمیری عوام کومحکوم رکھنے اور ان کی مرضی کیخلاف اپنے منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسائل قانون کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق آزادانہ اورغیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کو سبوتاژ کرنا ہے۔