
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے تمام عہدیداران ڈاکٹرز کی فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت کام کررہے ہیں،جبکہ کووڈ19کی وجہ سے نہ ہی ششماہی میٹنگ ہوسکی اور نہ ہی ڈاکٹرز سے رابطہ کیاگیا کیونکہ اس وباء سے بچاؤ کے لیے تمام حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کیا گیا ان خیالات کا اظہار پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن صدر ڈاکٹر تفسیر گوندل،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر باسط الطاف، انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر عثمان شاہد نے کیا انہوں نے کہاکہ پی ایم اے کی باڈی کو منتخب ہوئے نو ماہ ہوگئے ہیں جبکہ اس سے پہلے پی ایم اے کی باڈی نے ہمارے ہر اچھے کام پر تنقید برائے تنقید کے کام کو جاری رکھا انہوں نے کہاکہ اس گروپ کے دو منتخب ایگزیکٹو ارکان کو چاہئے تھا کہ وہ ہمارے تمام اجلاسوں میں شرکت کرکے اپوزیشن کا کردار ادا کرکے ہماری رہنمائی کرتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا انہوں نے کہاکہ اپوزیشن ہی منتخب باڈی کی رہنمائی کرکے اسے بہتر طریقے سے مشورے دیکر نظام کو ٹھیک کرتی ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ چند غیر منتخب ارکان نے ناصرف اپوزیشن کو اپنے کنٹرول میں رکھا بلکہ ہماری طرف سے اچھے کیے گئے کاموں کو بھی برائیاں نکال کر اپنے مقصد پورے کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہے انہوں نے مزید بتایا کہ پی ایم اے کے سابقہ عہدیداروں نے نہ تو ہمیں پچھلے آٹھ سال کا کوئی ریکارڈ جس میں فنانس کے علاوہ تمام اجلاسوں کی کاروائی اور فیصلے شامل ہیں نہ دیئے گئے جس کے لیے ہمیں ایک نئی پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھ کر اس کے لیے ڈاکٹرز کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں ہماری سابقہ پی ایم اے کے عہدیداروں سے گزارش ہے کہ وہ ہمیں آٹھ سالوں کا ریکارڈ دیں تا کہ ہم پی ایم اے کو ایک بہتر سمت میں چلا سکیں۔
ڈاکٹر تفسیر گوندل نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ دو منتخب ممبرز نے نو ماہ گزرنے کے بعد آج تک اپنے عہدوں کا حلف نہیں لیا اس لیے ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنا حلف اٹھائیں اور پی ایم اے کی معاونت کریں۔انہوں نے کہاکہ اب تمام ڈاکٹرز کی ممبر سازی جاری ہے تمام ڈاکٹرز جن کی ممبرز شپ نہیں ہے وہ اپنی ممبر سازی کروائیں اور ہماری پی ایم اے کا حصہ بن کر ڈاکٹرز کی بہتری کے لیے اپنی توانائیاں صرف کریں۔