کالم/مضامین

ٹیلن نیوز کی اچانک بندش پر کراچی کے سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی کا غم و غصے کا اظہار

*ٹیلن نیوز کی اچانک بندش پر کراچی کے سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی کا غم و غصے کا اظہار*

*ایئر سیال کے مالکان کیخلاف فوجداری مقدمات درج کئے جائیں، سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی*

*حکومت تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائے، جاوید صدیقی*

*ٹیلن نیوز کے مالکان کس ایجنڈے کے تحت آئے تھے، تحقیقات ہونی چاہئیں، سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی*

*پیمرا اور اکاؤنٹینٹ جنرل پاکستان ریوینیو، اسلام آباد سالانہ بنیاد پر تمام چینلز کا آڈٹ کرکے رپورٹ جاری کرے، جاوید صدیقی*

*چینلز مالکان کے اصل چہرے عیاں ھوتے رہیں اور انکی ریاستی اور ملی و قومی بلیک میلنگ نہ ھوسکے، جاوید صدیقی*

*قلم اور کیمرے کے مزدور ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑونگا اور ہر فورم پر ان کیلئے آواز بلند کرتا رہونگا، جاوید صدیقی*

کراچی (اسٹاف رپورٹ) کراچی شہر کے معروف سینئر جرنلسٹ اور ممبر کراچی پریس کلب و ممبر کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور جاوید صدیقی نے نجی ایئر لائن ایئرسیال کے نیوز چینل ٹیلن نیوز کی اچانک بندش پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چینل مالکان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کئے جائیں اور ساتھ ہی انہیں پابند کیا جائے کہ وہ صحافیوں سمیت تمام میڈیا ورکرز کے تمام واجبات فوری طور پر ادا کریں۔ سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک میں ٹیلن نیوز کو اس طرح اچانک بند کرکے مالکان نے انتہائی سنگدلی کا مظاہرہ پیش کیا ہے، صحافیوں سمیت سینکڑوں میڈیا ورکرز کے گھروں کے چولہے اچانک بھجا دیئے گئے جو کہ انتہاٸی افسوسناک ہے۔ بادی النظر میں یوں معلوم ہوتا ہے کہ ٹیلن نیوز کے مالکان اپنے کسی ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے میڈیا انڈسٹری میں آئے تھے اور اس میں ناکامی یا کامیابی کے بعد انہوں نے اچانک چینل بند کردیا یہ ایسے ہی ھوا جس طرح گلیکسی منی ایکسچینج کے مالک حاجی حنیف گلیکسی نے امریکہ میں موجود بے پناہ دولت کو حق ٹی وی لاؤنچ کرکے منگوائی اور پھر چینل بند کرکے چینل 92 کو لائسنس فروخت کردیا بناء اپنے پارٹنر کو آگاہ کئے بڑی ممکنہ طور پر بلیک منی کو وائٹ کرنے کی کوشش کی، یہی صورتحال ٹیلن نیوز کے مالکان کی بھی ہوسکتی ہے تاہم اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔ کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور کے ممبر سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی نے وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر پیمرا کے ذریعے ٹیلن نیوز اوت 92 چینل کا لائسنس منسوخ کریں، وفاقی یا صوبائی حکومتوں پر اگر ان چینلز کے کوئی بقایا جات ہیں تو انہیں روک کر چینلز میں کام کرنے والے تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ان کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ ایک بیان میں مزید کہا کہ نیوز چینل کا بند ہونا میڈیا انڈسٹری کے ساتھ ساتھ نٸی حکومت کیلٸے بھی تشویش کا باعث ہونا چاہئے کیونکہ نٸی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی میڈیا ہاٶس کا بند ہونا اور سینکڑوں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا بے روزگار ہوجانا کسی المیہ سے کم نہیں ہے۔ کراچی کے سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی نے حکومت سے میڈیا چینلز کے لائسنس کے اجرا کی پالیسی پر نظرثانی کا بھی مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مستقبل میں صرف ایسے افراد کو لائسنس جاری کئے جائیں جو کم از کم دس سال چینل چلانے کی صلاحیت رکھتے ہوں اور اس کی تحریری یقین دہانی بھی کرائیں۔
انھوں نے کہا کہ ہر بڑے چھوٹے چینلز کے مالکان کے دیگر کاروبار بھی چل رھے ھیں ان میں نقصان اور دیوالیہ نہیں ھوتا، عمران خان نے اپنے دور حکومت میں ایک چینل کو چوالیس بلین رقم دی جبکہ اسی چینل نے چھوٹا دیوالیہ دکھا کر اپنے چینل سے کئی سو ملازمین کو فارغ کردیا تھا یہی عمل اور دیگر چینلز کے مالکان نے بھی اپنایا تھا آئین و دستور میں میڈیا ملازمین کا تحفظ تو ھے مگر عملی طور پر نظر نہیں آتا۔ کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور کے ممبر سینئر جرنلسٹ جاوید صدیقی نے کہا ھے کہ پیمرا اور اکاؤنٹینٹ جنرل پاکستان ریوینیو، اسلام آباد سالانہ بنیاد پر تمام چینلز کا آڈٹ کرکے رپورٹ جاری کرے تاکہ چینلز مالکان کے اصل چہرے عیاں ھوتے رہیں اور انکی ریاستی اور ملی و قومی بلیک میلنگ نہ ھوسکے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور کے ممبر جاوید صدیقی نے ٹیلن نیوز کی اچانک بندش سے بے روزگار ہونے والے تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بھی اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے اور کہا ہے کہ وہ ماضی کی طرح اس مشکل وقت میں بھی اپنے قلم اور کیمرے کے مزدور ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑونگا اور ہر فورم پر ان کیلئے آواز بلند کرتا رہونگا۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You