اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے خود کو تین دن کے لئے آئسو لیشن میں رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ فواد چودھری گزشتہ دنوں امریکا کے دورے پر تھے، انہوں نے وطن واپسی پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے۔ اس کے پیش نظر انہوں نے خود کو قرنطینہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ امریکا سے واپسی پر میں 3 دن کیلئے آئسولیشن میں رہوں گا۔ اس بات کا اعلان انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے کیا۔
Mohsin Zaheer
@MohsinZaheerUSA
نیویارک سے پاکستان پہنچنے کے بعد احتیاطً خود کو تین دن کےلئے قرنطینہ میں رکھوں گا، فواد چوہدری کی نیویارک میں پریس کانفرنس @fawadchaudhry
View image on Twitter
1,722
11:19 PM – Mar 19, 2020
Twitter Ads info and privacy
349 people are talking about this
اپنے ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے اٹلی میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اموات پر تیزی سے اضافے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے پاس الفاظ نہیں کہ اس دکھ پر اپنے جذبات بیان کر سکوں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اس دکھ اور سانحے پر پاکستان کے عوام اٹلی کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ یہ وقت گزر جائیگا اور اٹلی کے عوام کے حوصلے اور عزم کی داستان تاریخ میں ایک بار پھر لکھی جائیگی۔ خدا آپ کا حوصلہ بلند رکھے۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: شاہ محمود قریشی نے ماہرین کی ہدایت پر خود کو آئیسولیشن میں رکھ لیا
یاد رہے کہ اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے بھی دورہ چین سے واپسی پر خود کو قرنطینہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ چین سے آنے پر صدر عارف علوی اور اسد عمر کا بھی ٹیسٹ ہوا۔ تمام اداروں اور جماعتوں کو مل کر اس وبا سے لڑنا ہے، تنقید سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کرونا کا ٹیسٹ کراؤں گا۔ ماہرین نے پانچ دن بعد ٹیسٹ کا مشورہ دیا ہے۔ ہمیں احتیاط برتنی چاہیے۔ چین میں ایک کرسی سے دوسری کرسی کا فاصلہ تقریباً ایک میٹر کا تھا۔
انہوں نے کہا چینی قوم نے یکجا ہو کر کرونا وائرس کا مقابلہ کیا، ہمیں چین کے تجربات سے سیکھنا ہے۔ ووہان میں گزشتہ روز صرف ایک کیس رپورٹ ہوا۔ چین نے جس طرح سے کرونا کا مقابلہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا سی پیک کے ساتھ ہماری معاشی ترقی جڑی ہوئی ہے، چین جانے کا مقصد اظہار یکجہتی کرنا تھا، چینی صدر کہتے ہیں پاکستان کا احسان نہیں بھولیں گے، ایک دوسرے پر تنقید کرنا ہمارا مقصد نہیں، حکومت یا ادارے تنہا کچھ نہیں کر سکتے، صدر عارف علوی مجھ سے زیادہ تمام چیزوں سے متعلق آشنا ہیں۔