وزیراعظم عمران خان نے اتحادیوں کے اعزاز میں ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وعدے پورے کیے جائیں گے۔ ہم پاکستان کو بہتر بنانے کیلئے متحد ہیں۔
اپوزیشن ملک کو نقصان پہنچانے پر تلی ہے اور کیسز سے چھٹکارا پانے کیلئے بلیک میل کر رہی ہے۔ ان کو معلوم نہیں کہ میں بلیک میل ہوتا ہوں اور نہ دباؤ میں آتا ہوں۔
مہنگائی اور حلقوں کے مسائل کا احساس ہے۔ مافیا تبدیلی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ دو سال تک معیشت کی بنیاد مضبوط بنانے پر توجہ تھی، اب عوامی فلاحی منصوبوں پر توجہ مرکوز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن تحریک سے نمٹنے کی تیاری، وزیراعظم کا اتحادی جماعتوں کیلئے ظہرانہ
خیال رہے کہ حکومت مخالف بیانیے اور اپوزیشن تحریک سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی کی تیاری کے لئے وزیراعظم کی جانب سے اتحادی جماعتوں کیلئے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اتحادی جماعتوں دیئے گئے ظہرانے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، بلوچستان عوامی پارٹی اور شیخ رشید بھی شریک ہوئے۔ ظہرانے میں موجودہ سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کی تحریک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پرویز الہیٰ اور طارق بشیر چیمہ سمیت ق لیگ کے ارکان اسمبلی نے وزیراعظم کے ظہرانے میں شرکت نہیں کی۔ وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا ہماری قیادت کے تحفظات ہیں، ہمارے تحفظات کا ازالہ نہیں کیا گیا، فیصلہ سازی کے کسی عمل میں شریک نہیں کیا گیا، مشاورت کی جاتی ہے نہ ہی کسی فیصلے پر اعتماد میں لیا جاتا ہے۔
طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا وزیراعظم ہر ہفتے لاہور آتے ہیں، کبھی مشاورتی عمل میں شریک نہیں کیا۔ ق لیگ وزیراعظم کیلئے اہم نہیں تو پھر ظہرانے میں جا کر کیا کرنا، لوکل باڈیز ایکٹ اور اس سے جڑے اقدامات میں اعتماد میں نہیں لیا گیا، کسانوں کے معاملات پر بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
دوسری جانب چودھری مونس الہیٰ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمارا حکمران جماعت تحریک اںصاف سے اتحاد ووٹ کی حد تک ہے۔ ہمارے معاہدے میں کھانے کھانا شامل نہیں ہے۔