نیویارک: وزیر اعظم عمران خان کے جنرل اسمبلی میں خطاب کے شروع ہوتے ہی بھارتی وفد جنرل اسمبلی سے چلا گیا۔
نیویارک میں بھارت وزیر اعظم پاکستان کا دوٹوک موقف سننے کا حوصلہ نہ پا سکا۔ بھارتی سفارت کار نے جنرل اسمبلی کے ہال سے نکل جانے میں ہی عافیت جانی، عمران خان کا تندو تیز خطاب شروع ہوتے ہی بھاگ نکلا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں رائٹ آف رپلائی پر پاکستانی سفارتکار نے جواب دیتے ہوئے کہا بھارت نے کشمیریوں کے حقوق سلب کر رکھے ہیں، مقبوضہ کشمیر نہ بھارت کا حصہ تھا، نہ ہے، نہ کبھی ہوگا، اقوام متحدہ قراداروں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیے۔
پاکستانی سفارتکار ذوالقرنین چھینہ کا کہنا تھا بھارت نے ہمسایہ ممالک کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا استعمال کیا، بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت میں ملوث ہے، کلبھوش یادیو نے پاکستان میں دہشت گردی میں معاونت کا اعتراف کیا۔
پاکستانی سفارتکار نے مزید کہا کہ ہندوتوا کی سوچ دہلی اور گجرات فسادات میں بے نقاب ہوگئی، اس میں کوئی شک نہیں گجرات فسادات کا ذمہ دار نریندر مودی دلی میں فسادات کا ماسٹرمائنڈ ہے، دلی فسادات میں مسلمانوں کو قتل کیا گیا، مسلمانوں کی املاک، عبادت گاہوں کو جلایا گیا۔
انہوں نے کہا دلی فسادت کے ذمہ دار کھلے پھر رہے ہیں، سزا کی بجائے انہیں مسلمانوں کا مزید خون بہانے پر اکسایا جا رہا ہے، بابری مسجد کی شہادت مسلمانوں کی تاریخ ختم کرنے کی سازش ہے، بہتر ہوگا بھارت تنازعات کے پر امن حل کی طرف آئے۔