جہلم۔موسم مون سون شجرکاری مہم کے حوالے سے پودے لگانے کی تقریب کا انعقاد پنجاب یونیورسٹی جہلم کیمپس میں کیا گیا۔ اس موقع پر شجرکاری کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے اور ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے لئے 400 پودے لگائے گئے جس میں یونیورسٹی انتظامیہ، فارسٹ ڈیپارٹمنٹ جہلم، میڈیا نمائندگان اور مقامی این اوز نے ملکر موقع پر 100 پودے لگائے جبکہ دوسرے فیز میں محکمہ جنگلات کی جانب سے مزید تین سو پودے لگائے جا رہے ہیں۔
یادرہے کے آج لگے پودوں میں پھلدار اور پھول دار پودے شامل کیے گئے ہیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر جہلم راؤ پرویز اختر تھے اس موقع پر ڈویژنل فارسٹ آفیسر سدھیر احمد مغل، اسٹیٹ افسر پنجاب یونیورسٹی جہلم کیمپس محمد فیصل، ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر سید شاہد افتخار بخاری، ایس ڈی ایف او سید وقاص شاہ، میڈیا نمائندگان، نمائندہ روہتاس ریزارٹ / البراق این جی او راجہ عمران،صدر حمزہ بیگ ویلفیر سوسائٹی توصیف بیگ اور دیگر موجود تھے ۔
ڈپٹی کمشنر راؤ پرویز اختر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے طے شدہ ہدف سے زائد پودے لگا کر ایک ملین کا از خود طے کردہ ٹارگٹ مکمل کیا جا رہا ہے جبکہ محکمہ کی جانب سے ابتک 9 لکھ 76 ہزار سے زائد پودے لگائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ شجر کاری کے ذریعے اپنے ماحول کو محفوظ بنا نے کے لئے ہمیں اپنا قردار ادا کرنا ہوگا، شجر کاری کے ذریعے ضلع جہلم کے ماحول کو شفاف بنانا چاہیے ۔
ڈی ایف او جہلم سدھیر مغل نے کہا ہے کہ پرائیویٹ افراد اپنے اپنے گھروں میں پودے لگانے کے لئے محکمہ جنگلات سے فی پودا 2 روپے کے حساب سے لے سکتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر راؤ پرویز اختر نے کہا ہے کہ شہر شہر گاوں گاوں پودے لگا کر موجودہ حکومت کا پلانٹ فار پاکستان/ پنجاب کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے ۔بعد ازاں ڈی سی جہلم نے پنجاب یونیورسٹی میں قائم لائبر یری کا دورہ کیا۔ ڈی ایف او نے شجرکاری کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات سے حاصل ہونے والی لکڑی عمارتی کاموں کے علاوہ فرنیچر،کھیلوں کا سامان اور دیگر اہم ضروریات میں استعمال ہوتی ہے ، درخت بقائے زندگی اور بقائے ماحول کی ضمانت ہے ۔