مظفر آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مودی 5 اگست کو بہت بڑی غلطی کر بیٹھا ہے، میرا ایمان ہے کہ کشمیر آزاد ہوگا، وعدہ کیا تھا کہ میں کشمیر کا سفیر بنوں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں جمہوریت پسند ہوں، جمہوریت پسند اقتدار کیلئے نہیں ہوں، جمہوریت جتنی بھی بری ہو پھر بھی بہترین نظام ہے، مغرب ہم سے آگے اس لیے ہے کیونکہ وہاں جمہوریت پہلے آئی، جتنی جمہوریت بڑھے گی اتنی خوشحالی آئے گی، جہاں بادشاہت تھی وہ معاشرے پیچھے رہ گئے، خوشحال ممالک کے پاس شفاف نظام ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا میری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں، ملک لوٹنے والوں سے مفاہمت کا نہ کہیں، میرے گھر سے کوئی چوری کرے کیا میں اسے چھوڑدوں ؟ خوشحالی کی سب سے بڑی وجہ شفافیت اور کرپشن سے پاک معاشرہ ہے، یہ ذاتی نہیں، میرے ملک کی لڑائی ہے، چین نے 450 وزرا کو جیلوں میں ڈالا، جس ادارے کی طرف دیکھوں خسارے میں ہے، اپنے اندر کبھی مایوسی نہ لائیں، یہ گناہ ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مودی نے ساری انتخابی مہم پاکستان کیخلاف کی، مودی نے ہندوتوا فلاسفی کو پروان چڑھایا، مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کیلئے ہر فورم کا استعمال کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کو سمجھایا کہ کشمیر ایشو کیا ہے ؟ مودی آر ایس ایس کے نظریے کو اوپر لایا، آر ایس ایس ہٹلر سے متاثر تھی، آر ایس ایس نے یہودیوں کے قتل عام کو سراہا، ہم نے لوگوں کو بتایا کہ آر ایس ایس کا فلسفہ کیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مودی نے کہا 11 دن میں پاکستان کو فتح کر سکتے ہیں، ایسا بیان دینے والا آدمی نارمل نہیں ہوسکتا، گھبرائے ہوئے لوگ ایسے بیان دیتے ہیں، بھارتی آرمی چیف کہتا ہے ایک اشارہ کریں، آزاد کشمیر فتح کرلیں گے، بھارت دہشتگردی کے نام پر کشمیریوں پر ظلم و تشدد کرے گا، آر ایس ایس مقبوضہ کشمیر کو اکثریت سے اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے، دنیا کشمیر کو دیکھ رہی ہےاس لیےبھارت پھنس چکا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا دہشتگردی کو اسلام سے جوڑ دیا جاتا ہے، ہندو، یہودی دہشتگردی کا کبھی کسی نے کہا ؟ بھارت عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے، دین اور دہشتگردی کا کوئی تعلق نہیں، کشمیر ایشو کو اب اگلے مرحلے میں لے کر جانا ہے، یورپی پارلیمنٹ میں 600 پارلیمنٹیرینز نے قرارداد پاس کی۔