مریخ کے چاند Phobos کی یہ تصویر ناسا کی Curiosity Rover نامی خلائی گاڑی
مریخ کے چاند Phobos کی یہ تصویر ناسا کی Curiosity Rover نامی خلائی گاڑی
نے اپریل 2014ء کو کھینچی…. یاد رہے کہ Curiosity Rover کو زمین سے کنٹرول کیا جارہا ہے… سامنے Phobos کے نیچے آپ کو جو پہاڑ دکھائی دے رہا ہے اسے Mount Sharp کہتے ہیں، اس کی اونچائی 5.5 کلومیٹر ہے، ہمارے زمین پر سب سے بڑے پہاڑ Mount Everest ہے جس کی اونچائی 8.8 کلومیٹر ہے..
. اسی طرح مریخ پہ ہمارے نظام شمسی کا سب سے بڑا پہاڑ Mount Olympus بھی موجود ہے جس کی اونچائی 27 کلومیٹر ہے! بہرحال مریخ کا چاند Phobos تقریباً 22 کلومیٹر diameter کا حامل ایک irregular shape کا پتھر ہے… اگر آپ مریخ پہ موجود ہونگے تو آپ کو یہ مغرب سے طلوع ہوتا اور مشرق میں غروب دکھائی دے گا، اس کا مریخ سے فاصلہ صرف 6 ہزار کلومیٹر ہے (ہمارے چاند کا زمین سے فاصلہ تقریباً 4 لاکھ کلومیٹر ہے)، مریخ سے اتنا قریب ہونے کے باعث یہ ایک دن میں دو بار طلوع ہوکر غروب ہوتا ہے،
فوبوس ہر سو سال میں 2 میٹر تک مریخ کے قریب ہوتا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ اگلے 3 سے 5 کروڑ سالوں میں یہ مریخ سے ٹکرا جائے گا… اس ٹکراؤ کے باعث مریخ صدیوں تک گرد کے بادلوں میں گھِرا رہے گا، آج سے ساڑھے چھ کروڑ سال قبل ہماری زمین کا بھی ایسے ہی ایک پتھر سے ٹکراؤ ہوا تھا جس وجہ سے اندازہ ہے کہ ڈائناسارس سمیت 75٪ پودے اور جانوروں کا زمین سے صفایا ہوگیا تھا، اس کے بعد زمین پر دوبارہ سے زندگی نے شروعات کیں… اگر اگلی چند دہائیوں تک انسان مریخ پہ جاکر آباد ہوجاتا ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے یہ مریخی چاند شدید خطرہ ہوگا… لیکن یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کروڑوں سال بعد انسان موجود بھی ہوگا کہ نہیں؟ یا وقت کے ساتھ ساتھ کوئی اور روپ تو اختیار نہیں کرلے گا؟ کیونکہ کچھ ریسرچرز یہ بھی کہتے ہیں کہ بطور انسان یہ ہماری آخری صدی ہے… اگلی صدی کے انسان genetically modify ہونگے لہذا انہیں ہمارے جیسا انسان کہنا درست نہیں ہوگا…
محمد شاہ زیب صدیقی
زیب نامہ
مریخ کے متعلق اردو ڈاکومنٹری دیکھنے کے لیے:
#زیب_نامہ
#Mars #Phobos