محبت مر رہی ہے میرے کپتان

محبت مر رہی ہے میرے کپتان
محبتوں کے بارے میں تو محبتوں کو پانے والے ہی جانتے ہوں گے، ہم تو صرف محبت کی کتاب کے الف با کو دیکھ کر کچھ الفاظ جوڑ لیتے ہیں،
لیکن دم توڑتی محبت تو اندھے کو بھی نظر آ جاتی ہے، اہل نظر بتاتے ہیں کہ محبتوں کی کئ قسمیں ہوتی ہیں، قارئین کرام محبتوں میں سے ایک سیاسی محبت بھی ہے، سیاسی محبت جلسے جلوسوں، منشوروں اور وعدوں سے شروع ہوتی ہے، جو اعتماد اور وابستہ امیدوں کے مر جانے سے اپنی موت آپ مر جاتی ہے.
اپنی زندگی میں میرے کپتان سے محبت کرتے اور بڑھتے دیکھنا ہمارے لیے ایک خواب کی مانند تھا، لیکن افسوس صد افسوس کہ تبدیلیوں کے خواب سے شروع ہونے والی یہ محبت آج دم توڑتی نظر آ رہی ہے، اہل وفا شاید اسے بیوفائی کہتے ہوں لیکن میری نظر میں یہ کپتان کی وعدہ خلافیوں کی ایک سنگین اور طویل فہرست کی وجہ سے ہو رہا ہے، میرے کپتان اس عوام نے اپ سے محبت کی ہے، یہ عوام آپ کی محبت میں پیٹ پر پتھر باندھ سکتی ہے لیکن اپنے بچوں کو بھوک سے سسکتا نہیں دیکھ سکتے، خدارا ہم سے محبت کا اتنا خراج نہ لیجئے…..
میرے کپتان ہم نے تو اس نعرے پہ لبیک کہا تھا کہ آپ لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے جس سے غیر ملکی قرضہ ادا ہو جائے گا، میرے کپتان ہمارے ہاں انصاف کا اتنا بول بالا ہونا تھا کہ ہم صبح اٹھتے تو انصاف ہمارے دروازوں پر دستک دے رہا ہوتا کہ میری ضرورت تو نہیں…..
میرے کپتان تعلیم دولت سے مشروط ہوتی جا رہی ہے، غریبوں کے بچوں سے قلم گر رہا ہے، میرے کپتان اپنے کتوں شیرو میرو کو گوشت کھلاتے وقت یہ ضرور سوچئے گا عوام کی اکثریت دال سبزی کھانے کو ترس رہی ہے، ہمارے بزرگ اتنی مہنگی دوائیاں نہیں خرید سکتے،
میرے کپتان محبت مر رہی ہے اور مردے پھر زندہ نہیں ہوا کرتے
تحریر: سید علی (سوہاوہ)