فیصل آباد: کسمن گھریلو ملازمہ کو شوہر کے ہمراہ تشدد کانشانہ بنانے والی خاتون کو 14 روز کے لیے جیل بھیج دیا گیا، عدالت نے ملزمان کے وکلاءکے دلائل مسترد کرتے ہوئے خاتون سے تفتیش کرنے کا حکم دیا اور ملزم رانا منیر کی ضمانت کی دستاویزات طلب کرلیں۔
ہفتہ کے روز دنیا نیوز پر نشرہونے والی وڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ تھانہ مدینہ ٹاون کے علاقہ ایڈن ویلی ہاوسنگ سوسائٹی کا صدر رانا منیر اپنی اہلیہ ثمینہ منیر کے ہمراہ کمسن گھریلو ملازمہ صدف کو تشدد کانشانہ بنارہا ہے جس پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو آفیسر ثمینہ نادر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا اور پولیس نے رانا منیر کو گرفتار کرلیا۔
ملزم رانا منیر کی اتوار کے روز ایک لاکھ روپے کے مچلکہ جات کے عوض ضمانت منظور کرلی گئی تھی جبکہ اتوار کی رات کو ہی پولیس نے ملزم کی اہلیہ ثیمینہ بی بی کو گرفتار کرلیا جس کو مجسٹریٹ محمد نصراللہ وٹو کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ فاضل عدالت نے خاتون کو 14 یوم کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد: میاں بیوی کا سر بازار کمسن بچی پر بدترین تشدد، ملزم گرفتار
ملزمہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بچی پر تشدد ثابت نہیں ہوا اور نہ ہی بچی کا میڈیکولیگل ہے اور اسی مقدمہ میں گزشتہ روز ایک ملزم کی ضمانت منظور ہوچکی ہے اور ورثاء بھی کاروائی سے گریزاں ہیں۔
چائلڈ پروٹیکشن کے وکیل نے کہا کہ پولیس نے پولیس نے خود بچی کا میڈیکل نہیں کروایا اور اس سے بیانات ڈرا دھمکا کر لئے جارہے ہیں جس پر فاضل عدالت نے ملزم رانا منیر کی ضمانت کی دستاویزات طلب کرتے ہوئے سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔