اہم خبریںپاکستان

عید الفطر کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری

کراچی: عید الفطر کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئر مین مفتی منیب الرحمن کی زیر صدارت جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مفتی منیب الرحمان کی صدارت میں ہو رہا ہے۔ اجلاس میں رویت ہلال کمیٹی کے اراکین کےعلاوہ زونل کمیٹی ممبران ، محکمہ موسمیات ، نیوی اور سپارکو کے افسران کے ماہرین بھی شریک ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سمیت گردونواح میں مطلع صاف ہے، شوال کا چاند نظر آنے کا وقت 7 بجکر 55 منٹ سے 8 بجکر 9منٹ تک ہے۔

دریں اثناء بلوچستان اور پنجاب میں چاند نظر آنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی۔

عید کا چاند دیکھنے کے لیے زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا، لاہور سمیت پنجاب بھر میں چاند نظر آنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی، کل عید ہو گی یا نہیں،حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔

سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں ضلعی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کی سربراہی مفتی عبدالرحمان ٹھٹھوی نے کی۔

اجلاس کے بعد مفتی عبدالرحمن ٹھٹھوی کا کہنا تھا کہ آسمان بالکل صاف ہے اور آسمان پر تارے نظر آرہے ہیں، ابھی تک نظر نہیں آیا ہے، فواد چودھری کو فوری وزارت سے ہٹا دینا چاہئے۔

اس سے قبل وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق پاکستان میں عید الفطر اتوار کو ہو گی، چاند کی پیدائش ہوچکی، غروب آفتاب کے بعد سانگھڑ، بدین اور ٹھٹھہ میں دیکھا جا سکے گا۔

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ مشکلات پر قابو پانا ہی زندگی ہے، انشااللہ مشکل وقت سے نکلیں گے، مذہبی تہواروں کو یکجہتی کی وجہ بننا چاہیئے، رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہمیشہ سے تنازع کا شکار رہا، ریاست فرقہ واریت سے بالاتر ہوتی ہے، دنیا میں چاند دیکھنا اب کوئی مسئلہ نہیں رہا، آئندہ چند سالوں میں لوگ عید چاند پر بھی کرسکیں گے، سائنس کی ترقی سے چاند دیکھنے کا عمل آسان ہوگیا۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اسلام ہمیں علم حاصل کرنے کی جستجو کی تعلیم دیتا ہے، چاند کو زمین کے گرد چکر مکمل کرنے میں 29 دن سے کچھ زیادہ لگتا ہے، سورج کی روشنی میں چاند نظر نہیں آتا، سورج غروب ہونے اور چاند نکلنے میں 38 منٹ کا فرق ہونا چاہیے، چاند کی اونچائی 6.5 ڈگری ہونی چاہیے، چاند نظر آنے کا کم سے کم زاویہ 9 ڈگری کا ہونا چاہیے، 22 مئی کی رات 10 بجکر 39 منٹ پر شوال کے چاند کی پیدائش ہوچکی ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، جیوانی، پسنی میں چاند 7 بجکر 36 منٹ سے 8 بجکر 14 منٹ تک دیکھا جاسکتا ہے، سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، جیوانی، پسنی میں چاند کی عمر 20 گھنٹے ہوگی، پشاور میں آج بھی چاند نظر آنے کا امکان نہیں، ہم نے تجاویز وزیراعظم آفس کو بھجوا دی ہیں، جو وزیراعظم فیصلہ کریں گے ہم فالو کریں گے، آج غروب آفتاب کے بعد دوربین سے چاند واضح نظر آجائے گا۔

دوسری طرف وفاقی وزیر نور الحق کا کہنا تھا کہ عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی، شہادت کیلئے سائنس اور جدید آلات کی معاونت لی جا سکتی ہے، فواد چودھری دوست ہیں لیکن آج کل وہ چاند چاند کھیل رہے ہیں۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا تھا رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے مطابق عوام اور حکومت عید منائیں گے، شریعت چاند کی رویت اور شہادت پر اعتماد کرتی ہے، عید کا فیصلہ علمائے کرام ہی کریں گے

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You