اہم خبریںکالم/مضامین

عنوان: کرونا وائرس، لاک ڈاؤن اور کراچی والے بین الاقوامی شہرت یافتہ معروف خوبصورت

عنوان: کرونا وائرس، لاک ڈاؤن اور کراچی والے
بین الاقوامی شہرت یافتہ معروف خوبصورت

لہن خوش مزاج کے مالک یعقوب نقشبندی سے گزشتہ شب واٹس اپ پر کئی دنوں بعد طویل بات کرنے کا موقع میسر آیا، گفتگو میں نعت خوانی نعت گوئی نعتیہ اشعار کی ترویجات کیساتھ ساتھ عشق رسول ﷺ کے جزبے لگن اور رغبت رائج کرنے پر علما کرام اور پیر عظام کے کردار کو بھی سراہا گیا وہیں بات کرونا وائرس کی وبا سے بچنے کیلئے کراچی کے لاک ڈاؤن میں مقامی کراچی کے سفید پوش کی حالت پر بھی بات ہوئی ۔۔

۔۔۔ معزز قائین!! یعقوب نقشبندی نے مجھے بتایا کہ کراچی کے مہاجروں کی کوئی مدد کرنے والا نہیں کیونکہ وہ کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلا رہے ۔یقعوب نقشبندی بے بتایا کہ اس کے سامنے ایک شخص کے وہ الفاظ گونجھ گئے کہ ہم سونچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ہم خیرات باٹنے والے آج خیرات کے منتظر ہیں ۔اللّٰہ کی قسم کھا کر کہہ رہا ہوں کہ خُدارا اُن مہاجروں کی طرف کوئی دیکھے جو گھروں میں بھوک سے تڑپ رہے ہیں ۔ اُن کے گھر والے بھی بھوک سے تڑپ رہے ہیں مگر شرم کے مارے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلا رہے ۔ وہ روز کی بنیاد پر کام کیلیئے گھر سے باہر بھی آتے ہیں مگر اُن کو کام نہیں ملتا کوئی پینٹر ہے، کوئی پلمبر ہے،

کوئی پتھارے لگاتا تھا، کوئی رکشہ چلاتا تھا، کوئی پارکنگ کا کام کرتا تھا، کوئی دکانوں میں کام کرتا تھا۔ اب وہ بیچارہ روڈ پر بیٹھا ہے کہ کچھ پیسے مل جائیں یا راشن تو وہ اپنے گھر والوں کیلیئے لے جائے مگر افسوس کہ اس وقت بھی کچھ قومیں جو مقامی نہیں ہیں کراچی کی سڑکوں پر راشن کیلیئے بیٹھی ہوئی نظر آرہی ہیں یہ روز کی بنیاد پر راشن بھی اور پیسے بھی گھر لے جا رہے ہیں کبھی سیلانی کی لائن میں کھڑے ہو کر تو کبھی چھیپا کی لائن میں کھڑے ہوکر غرض یہ کہ جہاں بھی دیکھو پیسوں کی لائن ہو یا راشن کی یہ پورے کمبے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور لوٹ رہے ہوتے ہیں نہ ان کو لینے میں کوئی شرم آتی ہے اور نہ ہی آر محصوس ہوتی ہے اور تو اور ظلم تو دیکھو کہ دینے والا بھی اُنہی کو غریب سمجھ رہا ہے اور مہاجروں کی شرم و حیا اور بھوک کسی کو دِکھائی ہی نہیں دے رہی ۔

مہاجر بڑے پیمانے پر کراچی میں غریبوں کی مدد کر رہے ہیں اللّٰہ عزاوجل اُن کے رزق میں اور برکت دے ۔ آمین

مگر دینے والا یہ تو دیکھے کہ وہ کس کو دے رہا ہے ۔ یہاں تو کوئی سال بھر کا راشن بھر رہا ہے اور کوئی جیب اور کوئی تودونوں اور مہاجر اِس شہر کا ہوتے ہوئے بھی بھوک سے مرتے گھر والوں کو تڑپتا دیکھ کر خُد کشی کا سونچ رہا ہے ۔ میرے بھائی شرعی فقیر کو دو نہ کہ عادی فقیر کو ۔ ڈھونڈو اپنے قریب کی کسی مہاجر کچی بستی میں ایسی سید فیملیاں جن پر صدقہ اور زکاوۃ حرام ہے ۔ ڈھونڈو اور اُن کے گھر تک تحفہ تاً ہدیہ تاً راشن پہنچاؤ ۔اللّٰہ عزاوجل بہت عجر دےگا اورآپکے رزق میں برکت دیگاانشاالله ۔۔

۔ معزز قارئین!! یعقوب نقشبندی مجھ سے بات کرتے ہوئے شکوہ انداز میں کہنے لگا کہ موجودہ انتخابات میں کراچی والوں نے تحریک انصاف کو زیادہ سے زیادہ منتخب اسی لیئے کیا کہوہ سابقہ روایات کو تبدیل کرتے ہوئے عوامی خدمات میں ایسا کردار ادا کریں کہ تاریخ انہیں اچھے ناموں سے یاد رکھے، باتوں باتوں میں یعقوب نے مجھے کہا کہ جاوید بھائی پی ایس پی کے رہنما مصطفی کمال اور ایم کیو ایم پاکستان پر سب سے بڑا حق انہی کراچی والوں کاہے انہیں مستحق مہاجروں کو تلاش کرکے ان تک راشن فراہم کرنا چاہئے،

یعقوب نقشبندی کی بات کاٹتے ہوئے میں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سندھ بھر کے وزیراعلی ہیں انہیں راشن کی تقسیم کو شفاف بنانے کیلئے خود بھی بار بار چیک کرنا چاہئیے تاکہ جس طرح آپ بتارہے ہیں کہ لٹیرے جتھے کے جھتے لوٹ لیتے ہیں اور سفید پوش مستحقین رہ جاتے ہیں اس کی پکڑ روز قیامت سخت ہوگی میں دعا کرتا ہوں کہ الله اس موذی مرض کو ملک بھر سے خاتمہ کردے آمین ثما آمین

بتاریخ: بروز ہفتہ، 4 اپریل 2020
ای میل:journalist.js@hotmail.com
کالم کار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You