عنوان: کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا طرز عمل

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک*
*عنوان: کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا طرز عمل*
*بہت درد و الم اور تکلیف کے بعد بصورت مجبوری مجھے آج ایسے ادارے کے متعلق اپنا قلم اٹھانا پڑا ہے کہ جس کے درست عمل سے جنت اور بہشت کے دروازے کھل سکتے ہیں تو دوسری جانب کوتاہی غفلت لالچ اور رشوت کے سبب دوزخ کے اندھیرے انکا مقدر بن جائیں گے، میں نہ مفتی ہوں اور نہ ہی عالم دین بس ایک صحافی ہوں اور زمینی حقائق کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے حقائق کو سامنے لانے کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔۔ معزز قارئین!! میں نے قرآن و حدیث کا مطالعہ کیا اور سمجھنے کی کوشش کی تو یہ آگاہی ہوئی کہ دین محمدی مخلوق انسانیت کو ایثار و قربانی، خدمات کا پہلا درس دیتی ہے، اسی لیئے الطاف حسین حالی نے یہ شعر کہا کہ تھا
*یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں*
*کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں*
آج کئی سو سال بیت گئے لیکن امت محمدی ﷺ کربلا کے واقعہ کو فراموش نہیں کرسکے اور قیامت تک آل رسول پر پانی کی بندش پے یزید اور شمر پر بے پناہ لعنتیں بھیجتے ہیں اور بھیجتے رہیں گے کیونکہ پانی پر بندش لگانے والوں پر جہاں رب اور اسکے حبیب محمد ﷺ کی بیشمار لعنتیں ہیں وہیں یزید کے نقش قدم پر چلنے والے ہر شخص پر بھی لعنتیں ہیں۔۔ بیشک ہوا، پانی، مٹی اور دھوپ اللہ تبارک تعالی کی بہت بڑی نعمت ہیں کوئی ایک نعمت بھی چھن جائے تو زندگی ختم ہوجاتی ہے یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ زندگی اور موت کا مالک اللہ ہے، اللہ کے اختیارات میں دخل اندازی سے انسان خود کہیں کا نہیں رہتا کیونکہ اللہ کے معاملات کو چیلنج کرنے سے معافی کے دروازے بھی بند ہوجاتے ہیں اور بدقسمتی اس کا مقدر بن جاتی ہے۔۔۔۔معزز قارئین!! میں اس بحث میں جانا نہیں چاہتا کہ کراچی میں کس کس نے ٹینکر مافیہ کی پشت پناہی اور تقویت بخشی، کس کس نے کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کے بوند بوند کو ترسا دیا ۔۔۔ گزشتہ مون سون میں رب العزت نے بے پناہ رحمت کی بارشیں برسائیں، حب ڈیم ہو یا کلری جھیل یا دیگر ذرائع پانی کی نعمت سے اس قدر سیراب اور مالا ہوئے کہ دوسال تک کا ذخیرہ جمع ہوگیا لیکن موجودہ صاحب اختیار وزیر بلدیات، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ و بلدیات، ایم ڈی واٹر بورڈ اور بلخصوص صوبائی حاکم وزیر اعلی سندھ نے کراچی کے باسیوں کو پینے کے پانی کی ترسیل کو بہتر بنانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیاجس کی وجہ سے واٹر بورڈ کا محکمانہ بد نظمی، مفاد پرستی اور دیگر ناجائز ذرائع میں اپنا پھیلاؤ بڑھادیا ہے، میں جس علاقے میں رہائش پزیر ہوں ہر مارشل لاء کے دور میں روزانہ کی بنیاد پر پانی کی سپلائی ملتی رہی لیکن اب مہینوں مہینوں پانی کی سپلائی نہیں ہوتی البتہ ہمارے رہائشی علاقے شامان ٹاؤن نارتھ ناظم آباد کراچی کے بجائے نیو کراچی سائٹ انڈسٹریل کو بڑی بڑی ہارس پاور مشینریوں سے پانی فراہم کیا جاتا ہے اور رشوت کی مد میں لاکھوں رقم بٹوری جاتی ہیں یقینا یہ عمل جاری رہیگا کیونکہ پی پی پی حکومت کا منشور ہے کہ غریب عوام کیساتھ بھٹو ہے یہ صرف بھٹو کے نام پر بین یعنی رو سکتے ہیں عوامی حقوق نہیں دے سکتے کیونکہ پی پی پی کے وزرا و سیکریٹریز کو عوام کے حقوق سے کیا مطلب؟؟ پی پی پی میں اکثریت سید، شاہ ہیں اور اکثر مولائی بھی ہیں مگر جس قدر یہ عوام کے حقوق کی حق تلفی کرتے ہیں یقینا ان کے خلاف فیصلے زمین پر نہیں آسمان پر طے کیئے جائیں گے، پی پی پی کو چاہئیے کہ وہ ایم کیو ایم کے عتاب سے سبق سیکھ لے وہ ایم کیو ایم جو طاقت دولت اور اختیارات کے نشے میں اللہ اور رسول کو فراموش کربیٹھی تھی اور غضب کے فیصلے کرتی تھی پھر دیکھا اللہ کی پکڑ زمانے میں رسوا ہوئے بیشک اللہ قادر مطلق ہے اگر پی پی پی کے وزرا، ،سیکریٹریز اور خاص طور پر ایم ڈی واٹر بورڈ بشمول بمع افسران و ملازمین نے اپنی سررش سے باز نہیں آئے اور یزیز کی طرح پانی پر قدغن لگاتے رہے تو جان لیں اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے ۔۔ علاقہ مکین شادمان ٹاؤن واٹر بورڈ کے چابی مین اور انجیئرز کے ظالمانہ رویئے پر سراپا احتجاج ہیں اور وزیراعلی سندھ ، گورنر سندھ اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شادمان ٹاؤن خاص طور پر ناگن چورنگی سے انڈہ موڑ شادمان ٹاؤن تک میں جو واقع فیلٹس ہیں یہ سب سے زیادہ متاثر ہیں، ان فلٹس کو پانی کی سپلائی کے انتظام کو بہتر بناتے ہوئے ہر دو روز بعد سپلائی کی فراہمی کو یقینی بنائیں یقینا اچھے اور نیک کام جمہوری حکومتیں کرتی ہیں جب جمہوری حکومتیں عوام دشمنی کا ثبوت دیں تو پھر اس ملک صوبے اور اس شہر کراچی کا اللہ ہی حافظ۔۔۔۔۔!!!
کالمکار: جاوید صدیقی