کالم/مضامین

عنوان : میڈیکل دنیا کا چمکتا ستارہ ۔۔۔ !!

ٹائٹل : بیدار ھونے تک

عنوان : میڈیکل دنیا کا چمکتا ستارہ ۔۔۔ !!

کالمکار : جاوید صدیقی

دنیائے طب میں یوں تو نئے نئے انکشافات رونما ھوتے رہتے ھیں، نئی نئی تحقیق ایجاد بھی سامنے آتی ھیں، نئے واقعات پیدا ھوتے رہتے ھیں اور نئی جدید ٹیکنکس سے کام آسان و بہتر ھوتا ھوا دکھائی دیتا ھے لیکن ہزاروں میں نہیں بلکہ لاکھوں کروڑوں میں چند ایک ایسی شخصیات پیدا ھوتی ھیں جو قدرت کی دی ہوئی خداد داد صلاحیت کو صحیح سمیت میں صحیح وقت اور صحیح موقع پر اپنی خداد داد صلاحیت کو بروکار لا کر کامیابی کی لامتناہی سیڑھیوں پر چڑھتے چلے جاتے ھیں، ایسی ہی شخصیات میں موجودہ دور کی ایک پاکستانی شخصیت ڈاکٹر شائستہ آصف صاحبہ بھی ہیں جنھوں نے قلیل عرصہ میں اپنے شعبہ میں چند ہزار ماہانہ مشاہراہ کمانے والی بریلین نہیں بلکہ ٹریلین ڈالرز / درہم کمانے والی خاتون بن گئیں۔ ڈاکٹر شائستہ آصف صاحبہ نے ایک چھوٹی سی کمپنی رجسٹرڈ کروائی جس کا نام پیور ٹیسٹ لیب رکھا اس کمپنی کے ذریعے ابتدائی دنوں میں لیب ٹیسٹ کے ذریعے مریضوں کا ٹیسٹ کیا جاتا تھا پھر اس کا دائرہ بڑھتا گیا اور یہ ترقی کرتے کرتے پیور ٹیسٹ لیب سے پیور ہیلتھ انٹرنیشنل کمپنی بن گئی یہ اس کمپنی کی خوشنصیبی تھی کہ اسی اثناء میں کرونا وائرس دنیا میں پھیلنے لگا، اور یہ کمپنی ٹیسٹ در ٹیسٹ میں شب و روز چوبیس گھنٹے کام کرنے میں مصروف عمل رہی۔ ڈاکٹر شائستہ آصف صاحبہ نے اس دوران دبئی میں بھی چھوٹے پیمانے پر لیب ٹیسٹ کھول چکی تھیں، آپ کے لیب ٹیسٹ پر جب مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی تو آپ نے دبئی میں کئی برانچوں کا اضافہ کرلیا لیکن کرونا وائرس کا دباؤ اس قدر تھا کہ آپ نے دبئی کے بینکوں سے قرض اور حکومت امارات سے اجازت لیکر پورے یو اے ای میں اپنے لیب ٹیسٹ کا جال پھیلا دیا ہر چھوٹے بڑے قصبے اور شہروں میں پیور ہیلتھ ہی دکھائی دینے لگا یہی نہیں بلکہ اپنی کمپنی میں کئی شعبہ جات کا اضافہ کرتے ھوئے میڈیکل ریسرچ قائم کرنے شروع کئے اور پھر حکومت یو اے ای کیساتھ بحثیت پارٹنر کام شروع کردیا، یو اے ای حکومت نے ڈاکٹر شائستہ آصف صاحبہ کی کمپنی پیور ہیلتھ کے کام سے اطمینان کا اظہار کیا اور انہیں یو اے ای کے تمام اسپتال، میڈیکل سینٹرز و دیگر میڈیکل ریسرچ مراکز ان کے تابع کردیئے، آج ڈاکٹر شائستہ آصف کی کمپنی پیور ہیلتھ مکمل عرب امارات پر چھا چکی ھے گوکہ عرب امارات کا محکمہ صحت انہی کے ہاتھوں تھما دیا گیا ھے ، قصہ مختصر یہ کہ ڈاکٹر شائستہ آصف نے کرونا وائرس کے دور میں نہ صرف پاکستان بلکہ دبئی، شارجہ، ابوظہبی اور دیگر شہروں قصبوں میں چھوٹے بڑے کلینک بنا کر ٹیسٹ کرنے شروع کردیئے تھے، اس زمانے میں کرونا ٹیسٹ لازم و قرار دئیے گئے جس سے گھربوں رقم کمائی گئی۔ رونا وائرس کا اختتام تو ہوگیا لیکن اب یو اے ای میں میڈیکل دنیا کے ان داتا، کرتا دھرتا، آل اے نال یعنی بااختیار سب کچھ یو اے ای طب و میڈیکل پیور ہیلتھ کے ماتحت ھوچکی ھیں۔ ڈاکٹر شائستہ آصف صاحبہ کو تقریباً بائیس سال اپنے شعبہ میں پریکٹس کرتے ھوئے گزر چکے ھیں جبکہ سولہ سال پیور ہیلتھ کمپنی کو چلاتے ھوئے، پیور ہیلتھ کمپنی سنہ دو ہزار چھ میں موجود آئی، سنہ دو ہزار دس میں دبئی میں برانچ لاؤنچ کی، اس وقت ڈاکٹر شائستہ آصف صاحبہ کی ک پنی پیور ہیلتھ حکومت عرب امارات کی اجازت اور معاہدہ سے سیمی گورنمنٹ کی حیثیت کا درجہ رکھتی ھے اور دبئی میں کم و بیش پیور ہیلتھ کمپنی سو اسپتال، ایک سو ساٹھ لیب، ہیلتھ انشورنس، ادویات، میڈیکل جدید سازو سامان کی فراہمی و ترسیل اور انتظامات کررھی ھے۔ حالیہ دنوں میں حکومت یو اے ای سے ڈاکٹر شائستہ آصف صاحبہ نے اپنی کمپنی نے معاہدہ کیا ھے کہ یو اے ای کے تمام اسپتال، لیب ٹیسٹ، کلینکس، دواساز کمپنیاں گوکہ میڈیکل اسٹورز سمیت میڈیکل سے وابسطہ تمام امور اور مشروط کریئے گئے کہ صرف اور صرف پیور ہیلتھ آئی ٹی کے تیار کردہ اپلیکیشن اور سوفٹ ویئرز ہی استعمال کریں گے۔

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You