عنوان: مؑعاشرتی بگاڑ، حکؔمران اور ہماری ذمہداریاں

*ٹائٹل: بیدار ھونے تک*
*عنوان: مؑعاشرتی بگاڑ، حکؔمران اور ہماری ذمہداریاں*
اللہ تبارک تعالی نے اپنی مخلوقات میں سب سےزیادہ افضلیت حضرت انسان کو بخشی ہے، قرآن کی زبان سے فرشتے اور جنات کا ذکر ملتا ہے لیکن کائنات میں بسنے والی دیگر مخلوقات کے متعلق صرف واحد لاشریک اللہ کی ذات واقف ہے، اللہ کی بنائی گئی تمام مخلوقات میں حضرت انسان کو نفس دیکر آزمائش کی راہ پر متعین کردیا مانا کہ بے رحم ظالم اور اذیت ترین دشمن نفس کو حضرت انسان میں داخل کرکے بہت زیادہ قوت اور طاقت سے نوازا تاکہ مزاحمت کیلئے بھی اسی قدر رد عمل دکھایا جائے۔۔۔معزز قارئین!! بہت آسان ہے کہ اپنا ہر گناہ شیطان ابلیس پر وارد کردیا جائے لیکن حقیقت اسکے مکمل برعکس ہے کیونکہ جب ایمان کمزور ہوگا تو نفس حاوی رہیگا اور جب ایمان مضبوط ہوگا تو نفس اپنی موت آپ مرجائے گا، اسی لیئے انسانی ضروریات ہوں یا خواہشات تمامتر رب العزت نے حضرت انسان کواپناخلیفہ بناتے ہوئے دنیا کو اس کیلئے مکمل بچھادی گئی پھر مشعیت الہی کےتحت از خود حضرت آدم علیہ السلام اور بی بی اماں حوا علیہ السلام سے سرزشت کرائی گئی تاکہ زمین پر اتارا جائے اور یوں زمین پر جنات کے علاوہ حضرت انسان کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ھوا۔ جنات اللہ کی وہ مخلوق ہے جو کسی بھی شکل کو اختیارکرسکتی ہے اور آنکھوں سے اوجھل بھی ہوسکتی ہے مگرانسان کی ہیئت اور کیفیت ایک مستقل صورتحال میں پابند رکھا گیا ہے یہی نہیں اشکال چہرے کی صورت اور جسم کی بناوٹ میں بھی قائم رکھا کیونکہ انسان کو مٹی کی آمیزش کیساتھ پیدا کیا گیا ہے۔ انسان میں کچھ آگ کی بھی آمیزش شامل کی گئی ہے جو نفس کے تابع رکھی گئی جبکہ مٹی پانی اور ہوا کےعناصر اپنےخواص کیمطابق ٹھنڈے پن کی وجہ سے اعتدال پر قائم رکھنے کا اپنا رجحان جاری رکھتے ہیں جو انسان اس رجحان پر زیادہ عمل کرتے ہیں وہ نیک پرہیزگار، متقی اور پسندیدہ و منتخب بندے کہلاتے ہیں لیکن یہ اتنا آسان نہیں جو لکھنے میں آجاتا ہے مگر عملی جامع پہنانے کیلئے بڑی بڑی آزمائش اور صبر کی بھٹی سے گزرنا پڑتا ہے لیکن اس آزمائش کی کامیابی کے بعد زمین و زمان کے انعامات سے نواز دیا جاتا ہے جبکہ آگ کی آمیزش کے عنصر کی جانب بڑھنے والے اور اپنے نفس کی آگ کی بھوک کو مٹانے والے غلیظ و خبیث عملیات اور اعمال میں ملوث ہوکر اپنے دونوں جہاں کو برباد کردیتے ہیں، نفس کی سب سے بڑی مرغوب غذا فحاشی اور بے حیائی ہے۔۔۔معزز قارئین!! فحاشی دنیا کا خطرناک ترین ہتھیار ہے، ہائبرڈ وار کا سب سے اہم مہرہ ہے جس قوم کو تباہ کرنا ہو وہاں فحاشی پھیلا دیں جو اس قوم کی رگوں میں ڈرگز کی طرح اتاری جارہی ہےعورتوں اور بچوں کیساتھ زیادتی کرنے والے درندے ہیں جنکی انسانیت مرچکی ہوتی ہے وه اس طرح کی ذلیل ترین حرکت کرتے ہیں ریپ کیسز کا ملبہ عورتوں کے لباس پر ڈالنا غلط ہے فحاشی بے حیائی سے ریپ کیس بڑھتے ہیں معاشرہ تباہی کیطرف چلا جاتا ہے یہ سچ ہے فحاشی جیسی دلدل میں قوم کو دھکیلنے کا ذمہ دار کون۔جتنی بھی حکومتیں گزری کسی نے اس طرف توجہ نہ دی عمران خان صاحب آپ حاکم وقت ہیں بنائیں قانون سخت قسم کے، عریاں لباس پے پابندی لگائیں، بے ہودہ ڈرامے بے ہودہ فلمیں گجر کے کھڑاک اور بے ہودہ ڈرامے سسر بہو کا عشق سالی بہنوئی پے فدا کیا بکواس ہے یہ سب۔۔ کسی حکومت نے اس معاشرے کی تباہی روکنے میں کوئی قردار ادا نہیں کیا۔ کسی مذہبی جماعت کسی تنظیم نے اس پر کوئی مطالبہ کوئی احتجاج نہیں کیا آج تک حافظ سعید صاحب کے علاوہ کسی نے اس پر بات کرنا گوارا نہیں سمجھا تو ایسی فحاشی ایسے لباس اسکول،کالج، یونیورسٹی میں ننگ دھڑنگ ڈانس پارٹیاں ہوتی رہی ہیں اور ہورہی ہیں کسی نے کوئی احتجاج کوئی مطالبہ کسی حکومت سے نہیں کیانا کسی حکومت کو غیرت آئی کہ اس طرف توجہ دیں ہماری فلم انڈسٹری، ہمارے ٹی وی ڈرامے، ہمارے اسکول، کالج، یونیورسٹی میں انٹرنیشنل مافیا نے کھل کر فحاشی کو پروموٹ کیا، اسلامی نصاب بدل دیئےگئےاسلام کی تاریخ بدل دی گئی، لباس پر کوئی پابندی نہیں، کچھ پہنو یا ایسے ھی چلے آؤ۔ ایک اچھا قابل آفیسر راۓ منظور محکمہ تعلیم پنجاب میں ایک نیشنل ہیرو کیطرح ابھر کر سامنے آیا جس نے اسلام اورپاکستان کیخلاف پڑھائی جانے والی سو سے زائد کتب پر پابندی لگا کر ایجوکیشن مافیا کیخلاف ایکشن لیا تو پانچ دن بعد اس قابل آفیسر کو بطور انعام عہدے سے ہٹا کر کام کرنے سے روک دیاگیا۔ ہمارے ٹی وی ڈرامہ پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کو ٹاسک مل گیا کہ وہ ہمارے فیملی نظام کو توڑنے میں اپنا کردار ادا کریں اور خاص کر ہمارے مقدس رشتوں کو توڑ مروڑ کر فیملی سسٹم کو برباد کرکے دکھایا اور واحیات محبت اور رشتوں کی اہمیت ختم کرکے سب کچھ مکس کرکے دکھایا اور چھوٹی سے کمرشل بھی ڈانس اور واحیات فوٹیج کے ساتھ نشر کی جاتی ہے یہاں تک کے ایک بسکٹ بیچنے کیلئے بھی ٹی وی چینلز پر مجرے کرائےجاتے ہیں۔بچوں کیساتھ زیادتی کچھ تو معاشرے میں پھیلتی بے حیائی کیوجہ سے تھی اور ساتھ ڈارک ویب بھی شامل ہوگئی بچوں کیساتھ زیادتی کی ویڈیوز کا دھندہ اپنے عروج کو جا پہنچا مگر ایف آئی اے خاموش تماشائی نظر آتی تھی پھر ایک قابل آفیسر آصف اقبال نے ایف آئی اے میں آکر انتھک محنت کی اور ڈارک ویب لبرل مافیا کی بلیک میلنگ ان سب چیزوں پر ایکشن لیا تو بطور انعام وه بھی نوکری سے فارغ ہوکر گھر پہنچ گئے۔ اپنا اور اپنی آنے والی نسلوں کا حال اگر یورپ جیسا نہیں دیکھنا چاھتے تو اس سسٹم کو بدلنے کیلئے آواز اٹھائیں اس فحاشی نے بہت سے ملکوں کو تباہی کے دہانےپرلاکھڑا کیا ہے پاکستان اور نظریہ پاکستان کی حفاظت آپکی ہم سب کی زمہ داری ہے، اسلام زندہ باد ، پاکستان پائندہ باد۔۔۔!!
کالمکار: جاوید صدیقی