عنوان: سانحہ مچھ اور بیرونی ہاتھ
ٹائٹل: بیدار ھونے تک
عنوان: سانحہ مچھ اور بیرونی ہاتھ
مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کئی دھائیوں سے بیرونی طاقتوں کی مداخلت اور منفی کارفرمائیاں چلی آرہی ہیں پاکستان اور اسلام مخالف قوتیں اپنی سازشیں ہمارے مابین سہولتکاروں جاسوسوں اور گاہے بگاہے خودکش حملوں سے بھی بگاڑ اور انکارکی پھیلانے میں کسی طور کسر نہیں چھوڑتے رہے ہیں گوکہ الله سبحان الله تعالیٰ نے ہماری افواج کو بے پناہ طاقت عقل ذہانت بخشی ہے کہ وہ کم وقت میں بہترین دانشمندی کیساتھ دشمن کے ناپاک ارادوں کو نیست و نابود کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ افواج پاکستان کے مارخور ہوں یا آئی ایس آئی کے گمنام مجاہد اپنی اعلیٰ ترین بہترین ماہرانہ شعبہ جاتی صلاحیت اور رضائے الہٰی کیساتھ دشمنوں کو شکست دیتے رہے ہیں یاد رکھنے کی بات ہے اسلام کو کبھی بھی بیرونی طاقتوں سے اس قدر نقصان نہیں پہنچا کہ جتنا اپنے درمیان منافقوں اور غداروں سے پہنچا ہے یہی وجہ ہے کہ آپ حضور کائنات محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریاست مدینہ میں قائم ہونے والی مسجد کو شہید کرکے منافقوں اور غداروں کو بتادیا کہ ان جیسے کی دائرہ اسلام میں کوئی نہ جگہ ہے نہ مقام۔۔۔معزز قارئین!! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ اجمعین کرام رضی الله تعالیٰ کا دور اقتدار ہو یا دیگر اسلامی ریاست کے اداوار ان سب میں منافق اور غداروں کی ہمیشہ ریاست کے خلاف منفی کاروائیاں ہوتی رہی ہیں لیکن الله سبحان الله تعالیٰ ہمیشہ منافقوں اور غداروں کو نہ صرف ذلت کا طوغ پہناتا ہے بلکہ بڑی بری شکست بھی ان کا مقدر بنادی جاتی ہے ہماری اسلامی تاریخ اس عمل کی گواہ ہے جہاں شہادت کے طور پر کئی حقائق موجود ہیں۔۔۔ معزز قارئین!! موجودہ وقت میں ایک بار پھر پاکستان اور اسلام مخالف قوتوں نے پاکستان کے اندر انتشار اور انکارکی پھیلانے کیلئے نہتے مزدوروں کو شہید کرڈالا یاد رہے ہمارا پڑوسی کسانوں کے احتجاجی دباؤ کے زیر اثر ہے اپنی عوام کے مزاج کو تبدیل کرنے کیلئے یہ رنگ لگایا ہے لیکن ہمارے بیوقوف چند لوگ اسکی سازش کو نہ سمجھنے کی وجہ سے اس کے عزائم کو تقویت پہنچا رہے ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور اسلام کے مخلص افراد نے مشورہ اور مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ مچھ بلوچستان کے دھرنے کے پیچھے جو عوامل کارفرما ہیں وہ نیک شگون نہیں، مطالبات میں سب سے بڑا اور اہم مطالبہ یہ ہے کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے پندرہ وہ دہشت گرد جو پاکستان کی سالمیت کو تباہ کرنے کے خلاف بھارت اور ایران سے ملے ہوئے تھے گرفتاری کے دوران باقاعدہ اس کا اظہار کرچکے ہیں رہائی سرفہرست ہے، گزشتہ جولائی میں ہزارہ برادری کے جوانوں کی تشدد سے شہید ہونے والا پشتون نوجوان بلال نورزئی کے قاتل جواد ہزارہ کی رہائی بھی شامل ہے ہزارہ برادری کو بغیر کسی پوچھ گچھ کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنانے کی سہولت دی جائے یہ وہ مطالبات ہیں جو متاثرہ خاندانوں کے علم میں بھی نہیں مگر لاشوں کے اوپر سیاست کرنے والے گدھ خوروں نے سرکار کے سامنے رکھی ہے، امن و امان کیلئے ہم نے آپ کے دھرنے کی ہر قسم حمایت اورتعاون کا یقین دلایا مگر باقی مطالبات پر ہم آپ کے ساتھ تھے اور نہ ہیں البتہ ماضی کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بتاتا چلوں اگر بلال نورزئی کے قاتل کو رہا گیا تو بعید نہیں کوئٹہ میں پشتون و ہزارہ دست و گریباں ہو جس وقت بلال نورزئی کو بیدردی کے ساتھ شہید کیا گیا کوئٹہ میں ہزارہ برادری بڑی خوف کا شکار تھیں ایک جگہ پشتون جوانوں نے پولیس کانسٹیبل کو مارا خون سے لت پت کرکے چھوڑا جو کہ ہزارہ تھا دوسری جگہ علی بھائی روڈ پر ایک ہزارہ دکاندار کو مار کے زخمی کردیا بلال کے قاتل گرفتار بھی تھے پھر بھی حالات ہزارہ برادری کیلئے کشیدہ ہوگئے تھے اگر یہ ناحق رہائی بھی ملی تو پھر اس شہر کا مقدر کشت و خون ہوگا،لہٰذا سرکار سے یہ درخواست ہے اس ناجائز مطالبات پر کمپرومائز نہ کریں اگر کیا گیا تو اس کمپرومائز کی صورت میں آنے والے بدتر حالات کی ذمہ داری آپ پر عائد ہوگی۔۔۔!!
*کالمکار: جاوید صدیقی*