عنوان: جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ وفاقی کابینہ میں منظور
ٹائٹل: بیدار ھونے تک
عنوان: جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ وفاقی کابینہ میں منظور
دنیا بھرکی ملکی ریاست کے چوتھا ستون صحافت سب سے اھم سمجھا جاتا ھے۔ترقی یافتہ ممالک ہوں یا ترقی پزیر ملک ان سب میں پاکستانی صحافی ہر مشکل و مصائب کے باوجود بڑی محنت ایمانداری بہادری اور پروفیشنل صلاحیت کیساتھ اپنی خدمات انجام دیتےآرہے ہیں۔ شدید دباؤ کے باوجود حق و سچ پر کھڑے رہ کر اپنے منصبی ذمہداریوں کے دوران بیشمار شہادت بھی نوش فرماچکے ہیں۔ موجودہ حالات میں تمام الیکٹرونک میڈیا نے جس قدرصحافیوں اور میڈیا پرسن کا معاشی قتل کیا تھا وہ ایک سیاہ باب ھے جس کا ازالہ آج تک نہیں ھوا جو حکومت وقت کے کاندھوں پر ھے کہ وہ بے پناہ منافع حاصل کرنے کے باوجود مصنوعی خسارہ دکھا کر ایک جانب ملازمین کو بے دخل کیا تو دوسری جانب اربوں گھربوں کے نئے پروجیکٹ جاری کیئے ان کا بھی احتساب اور آڈٹ کرایا جائے یا انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔بیروزگار صحافیوں نے کسی نے اپنا یوٹیوب لاؤنچ کرلیا تو کسی نے ویب چینل اور کسی نے نیوز بلاک بناکر اپنے صحافتی منصب کو زندہ رکھا ھوا ھے اس کے علاوہ کسی نے فری لانس کالمکاری اور رپورٹنگ کو جاری رکھا۔ ان میں بیشمار ایسے صحافی ہیں جو تاحال مالی طور پر شدید مشکلات کا شکار ھیں اور صبر قناعت کیئے بیٹھے ہیں کیونکہ یہ سفید پوش ہیں۔۔معززقارئین! صحافی برادری کےساتھ اس طرح ادارے ساتھ کھڑےنہیں رہتے جس طرح کا حق ھے گویا ادارے رسم ادا کرکےاپنا فرض سمجھ لیتے ہیں اور پھر متاثر صحافیوں کو بے یارو مددگار چھوڑ دیتے ہیں ان حالات کو محسوس کرتے ھوئے جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کو وفاق میں پیش کیا گیا۔ پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی جانب پیش کیا جانیوالا جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ وفاقی کابینہ میں منظور ھوگیا۔
صحافیوں کے تحفظ کیلئے کمیشن قائم کیا جائیگا۔صحافیوں کو متنازعہ علاقوں میں کام کا حق حاصل ہوگا۔ ہر میڈیا مالک صحافیوں کیلئے تحریری صحافتی پالیسی اور پروٹیکشن دیگا۔ ہر صحافی اور میڈیا ورکرز کو آرٹیکل نائن میں دی گئی سیکیورٹی کا حق ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کیئے جانیوالا 2019-2018 جرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ سندہ اسمبلی، خیبر پختونخواہ اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں ورکشاپ کے انعقاد کے بعد وفاقی کابینہ سے منظور کرلیا گیا ھے۔ واضع رہے کہ سندہ اسمبلی میں پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن
(پی جے اے) کے صوبائی صدر پرویز اقبال جٹ نے پی جے اے کی نمائندگی کرتے ہوۓ 2019-2018 میں پی جے اے کا جاری کردہ جرنلسٹ سیفٹی پلان پیش کیا تھا جسمیں ملک بھر سے دیگر صحافتی تنظیموں اخباری مالکان اور وفاقی و صوبائی اراکین و سیکورٹی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کرکے بھرپور حمایت کی تھی پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے اپنا شب و روز صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے وقف کیئے اور آج کامیابی سے ہمکنار ہوئی پی جے اے سندہ کے صوبائی صدر پرویز اقبال جٹ نے کہا کہ ہم اپنے مرکزی چئرمین میاں اشتیاق صاحب کی صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے کاوشوں کو بے حد سراہتے ہیں پی جے اے نے ہمیشہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کیئے پاکستان بھر میں کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھنے کے بعد اب انٹرنیشنل لیول پر تنظیم سازی میں مصروف ہے۔۔معزز قارئین!! کراچی یونین آف جرنلسٹ اور کراچی پریس کلب کے ممبر سینئرجرنلسٹ جاوید صدیقی نے جرنلسٹ ایسوسی ایشن(پی جے اے) کے صوبائی صدر پرویز اقبال جٹ کو جرنلسٹ سیفٹی پلان پیش کرنے اور وفاقی کابینہ سے منظوری ھونے پر خراج تحسین پیش کیا ھے اور یقین دلایا ھے کہ صوبہ سندھ بشمول کراچی کے صحافی آپ کی کوششوں اور مشن میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں’ ھمارا اتحاد ہی ھماری بقا اور مسائل کےحل کی ضمانت ھے اور جرنلسٹ سیفٹی پلان کے بعد ھمارے صحافی آزادانہ منصفانہ تحقیق کیساتھ اپنے منصب کی بہترین خدمات پیش کرسکیں گے اور آزادی صحافت جاری رہے گی۔۔۔۔۔!!
کالمکار: جاوید صدیقی