کالم/مضامین

عنوان:گورکھ دھندا ‘ لینڈ مافیا

ٹائٹل: بیدار ھونے تک

عنوان:گورکھ دھندا ‘ لینڈ مافیا

ایم اے قریشی نے کراچی میں لینڈ مافیا کے گورکھ دھندے کو بے نقاب کرنے میں بڑی محنت سے ان کے منفی کاموں کا تعاقب کرکے عیاں کردیا۔ ایم اے قریشی کے مطابق اس گورکھ میں کئی سیاسی جماعتیں پس پردہ فائدہ اٹھارہی ہیں اور ان لینڈ مافیا کو نفسیاتی و انتظامی سپورٹ بھی فراہم کرتے ہیں اسی وجہ سے یہ مافیا بے خوف بے دریخ ھوکر اپنی منفی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ انکے مطابق ریاستی اداروں کو ایکشن لینا ھوگا بصورت یہ مافیا سیاسی چھتری کے نیچے قومی خذانے اور سلامتی کو نا تلافی نقصان سے دوچار کرسکتے ہیں۔ ایم اے قریشی تفصیلات بتاتے ھوئے کہتے ہیں کہ سرجانی ٹاؤن میں لوگوں کے لیز پلاٹوں اور مکانوں پر کس طرح قبضہ کیا جاتا ہے اور اس کی فاۂلیں کس طرح اور کس سے بنوائی جاتی ہیں۔ قریشی کہتے ہیں کہ وائٹ کالر کرائم میں سب سے بڑا نام ذیشان وقیع عرف ذیشان موٹا ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر اور کئی ٹارگٹ کلر کے روابط میں تھا ان میں چند نام ڈاکٹر عرف ڈبلو سی نعمان ٹیلر عارف عرف گنڈیری سہیل عرف ڈاڈا جوکے دبئ میں مفرور ہے اور ان سب کےساتھ نعیم یونٹ انچارج جس کیساتھ آج بھی یوسف گوٹھ میں گٹھ جوڑ ہے آج بھی ایم کیو ایم پاکستان میں گل کھلا رہے ہیں ذیشان موٹا جو متعدد بار جیل کی ھوا کھا چکا ہے مگر کرائم کا طریقہ بدل کر پراپرٹی کا بادشاہ بن گیا ہے پلاٹوں پر قبضہ کرکے اپنے بڑے بھائی کاشف کے ساتھ ملکر طریقہ واردات یہ ہے۔کے ڈی اے سے ایسی فائل کی کاپیاں نکالواتے ہیں جس کا الاٹمنٹ آڈر اور ایک سےدو چالان ہوں پھر اس پر ایک پرانی پاور بنواتے ہیں اس پرانی پاور سے ایک ایگریمینٹ بنا کر اس پلاٹ پر کام شروع کردیتے ہیں جب اس پلاٹ پر اگر اوریجنل مالک آجائے تب نعیم یونٹ انچارج کا کام شروع ہوجاتا ہے وہ اس مالک کو یوسی پر بلواتے ہیں سیٹیلمنٹ کروانے کیلئے اور اگر بات نہیں بنتی تو ڈراتے اور دھمکاتے ہیں اگر سیٹیلمنٹ نہیں کروگے تو کورٹ جاؤ پلاٹ پر نہیں آنا پھر مالک بیچارا کورٹ کے چکر لگاتا ہے اور یہ قبضہ مافیا پلاٹ پر تیزی سے کام کرواتا ہے اور مالک کے پاس آپشن ہے یا سیٹیلمنٹ کرکے خرچے کی رقم لےورنہ کورٹ کے چکر لگائے اور جب انویسٹی گیشن تھانے میں آتی ہے کورٹ سے پتا لگتا ہے اس پلاٹ پر زمین سے کام مکان تک اسی قبضہ مافیہ نے بنایا ہے اور پھر ساتھ ہی رشوت بڑی طاقت ہے دو سے تین لاکھ خرچ کرکے پچیس لاکھ کا پلاٹ بھی ہضم کر جاتا ہے سرجانی کو انھوں نے اپنے باپ کی جاگیر بنا رکھی ہے۔اب چلتے ہیں جعلی فائل بناتا کون ہے بنواتا کون ہے۔ اس بارے میں ایم اے قریشی کہتے ہیں کہ فہد مرغی جو کے جعلی فائلیں بنانے کا کنگ ہے اور ساتھ ہی جعلی پاور بھی جو کہ سنہ دو ہزار سے پہلے کی جس کا رجسٹر میں ریکارڈ ہوتا ہے فہد مرغی کے خلاف کئی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج ہیں مگر ذیشان عرف موٹا اسے فائل بنواتا ہے اور کئی پلاٹوں کی نشاندہی بھی کرسکتا ہوں اگر میری خبر جھوٹی نکلے تو یےسائبر کرائم میں میری درخواست لگاسکتے ہیں بڑی شوق سے اورکئی ایسے ثبوت ہیں باقی سارا کچھا چھٹا بھی کھل جائے گا۔ اس کا پورا ایک گروپ ہے جس میں وقاص جیل پولیس والا قیصر بیگ نادر اور ساتھ ہی انکے ساتھ کئی جگہوں پر گولڈن مخبر کو بھی دیکھا ہے۔ لہٰذا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے صرف اتنی التجا ہے ان جیسے لوگوں پر قانونی چارا جوئی کی جائے جیسے ایک دو دن پہلے گرفتاری ہوئی سرجانی میں لینڈ گریپرز کے خلاف کیونکہ اب کسی غریب کی پراپرٹی کوئی قبضہ گروپ قبضہ نا کرپائے۔۔۔۔معزز قارئین!! ایم اے قریشی نے کراچی کے علاقے بلخصوص سرجانی میں لینڈ مافیا کی کارفرمائی کے متعلق بتایا لیکن دیکھنے میں یہ آرہا ھے کہ یہ لینڈ مافیا کا سلسلہ کراچی بھر میں بھرپور انداز سے جاری و ساری ھےمگر اس کی روک تھام میں تمام ادارے بے بس ناقص ناکارہ بے سود اور بے وقعت دکھائی دے رہے ہیں وہ وقت دور نہیں کہ جب مافیا کی وجہ سے عوام ریاست کو چوڑیاں پہنائے۔ پاکستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں کہ جو چاہے لوٹے گھسوٹے ابھی اس ملک میں اداروں میں موجود ہیں جو ہر مخالفت کے باوجود قانون اور آئین کی بالادستی قائم رکھیں گے انشاء الله۔۔۔۔!!

کالمکار: جاوید صدیقی

Mehr Asif

Chief Editor Contact : +92 300 5441090

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

I am Watching You